چودویں قسط

14 3 0
                                    

ہم بہت بہت معزرت خواہ ہے اتنے ڈیلے کے لیے۔۔پر ہم اپنے امتحانی دور سے گزر رہے ہے اسلیے اتنی تاخیر کی گئی ہے اور اگلی قسط میں بھی کی جائے شاید تو پہلے سے ہی معافی۔۔۔🙏
************************************

"چاچی آپ پرسو تک آجائے گی پر آپ جا کیوں رہی ہے"نونا کمرے میں بیٹھی اسکو تیار ہوتا دیکھ رہی تھی"ارے تمہارے چاچو گھاس تو ڈالتے نہیں ہے جو میں رکو خیر مزاق کر رہی ہوں میں اسلیے جارہی ہوں تاکہ جیری اور ببلو کے ساتھ وقت گزار لو"یلینا بیگ اٹھاتے بولی"آپ فرسٹ ٹائم آفٹر آ منتھ سٹے کے لیے جرہی ہے عجیب سا لگ رہا ہے"نونا مسکرا کر بولی یلینا مڑی اور اسکے گلے لگ گئی"آا نونا رلائے گی کیا اتنا پیار دو تم لوگ جتنا افورڈ کرسکو"یلینا مسکرا کر بولی تو نونا ہنس دی"بابو شونا والی حرکتیں کیوں ہورہی ہے یہاں"عشال کمرے میں آکر بولی"آئیے نند صاحبہ آپ ہی کی کمی تھی"یلینا بولی تو عشال آکر بیڈ پر بیٹھی"وقت پر آجانا بھابی جی ورنہ میرا بھائی کسی کا انتظار نہیں کرتا بتادو میں"۔۔۔"ہاں تمہارا بھائی کیسا ہے جان چکی ہوں مجعال ہوں جو پگھل جائے خیر چلو بائے بائے گائز"یلینا ان سے مل کر باہر چلی گئی اور سب سے مل کر گھر چلی گئی۔"نونا تم اتنا مہنگا پرفیوم جو لائی تھی میرے لیے آج اس کے پیسے کہاں سے آئے"عشال بولی"پھوپو آپ کے چکر میں صحیح والے لگ گئے ہے میرے خیر آپ کو میں پورا سین نہیں بتاسکتی آپ اس پرفیوم کو میری محنت کی کمائی سمجھے"نونا منہ بسور کر بولی عشال بات جاننا چاہتی تھی پر اسکو معلوم تھا وہ کتنی ڈیٹھ ہے بتائے گی نہیں تو کمرے سے چلی گئی۔
رات کو فاطر کمرے میں آیا تو یلینا کو نہ پاکر بیڈ پر پھیل گیا'فائنلی جان چھوٹی دو دن سکون سے گزرے گے'۔۔"بس واپس آنے تک میرے پیپرز آچکے ہوگے اور پھر آپ کو خدا حافظ ہمیشہ کے لیے مسز اوہ مینز مس یلینا"فاطر بڑبڑاتا ہوا لمبی تان کر لیٹ گیا۔۔۔'ابھی ویسے ضرور جیری کی ناک میں دم کیا ہوگا یلینا نے'۔۔۔'ارے کتنی ڈرپوک تھی وہ کیسے رونے لگ گئی تھی جب میں چھت پر چلاگیا تھا ہاہاہاہا۔۔۔ارے یار اسکو کیوں لگا مجھے کوئی چڑیل لے جائے گی۔۔اف'پر جب دو گھنٹے تک نیند نہ آئی تو سر کھجاتا کھڑا ہوگیا۔۔"ابے یار کیا مسئلہ ہے روز تو بستر میں گرتے ہی نیند آجاتی ہے آج کیا ہے؟"۔۔۔'آج وہ نہیں تو کیا۔۔۔ابے نہیں فضول نہیں سوچ چھوڑ دو بس'پھر کوشش کرتے کرتے فجر کے قریب آنکھ لگی تھی اور بےچارہ فجر کے الارم پر اتنا ہڑبڑاگیا تھا کے بیڈ سے نیچے گر گیا'اف یلینا اللہ پوچھے گا تمہیں'
************
"اف عشی پھپو آپ کے چکر میں کہاں پھس گئی ہوں اللہ جانے کیا ہوگا"نونا اونچی عمارت کو دیکھتے ہوئے بڑبڑائی اور اندر کی طرف بڑھ گئی اور ریسیپشنسٹ کی طرف آئی"آپ کے باس سے ملنا ہے"نونا روکھے لحجے میں مخاطب ہوئی اس لڑکی نے حیرت سے اسے دیکھا "جی سوری کس سے؟"۔۔"نام کیا تھا پتہ نہیں بتایا ہی نہیں اس نے"نونا بڑبڑائی پھر فورن بولی"مجھے مسٹر شاہ سے ملنا ہے"۔۔"آپکو سر شاہ سے ملنا ہے؟"اس نے تصدیق چاہی نونا نے اثبات میں سر ہلایا"اچھااا آپ نے آپائونٹمینٹ لی تھی؟"۔۔"ارے بھئی اس لڑکے نے خود بلایا ہے مجھے"نونا چڑ کر بولی تو ریسیپشنسٹ تو غش کھانے والی ہوگئی کیونکہ اگر وہ فاروق شاہ سے ملنے کی بات کرتی تو حیرت کی بات تو تھی کیونکہ وہ خود ان سے دو بار ملی تھی پر مغیث انکا بیٹا اس کو صرف آتے جاتے دیکھا تھا وہ آفس میں سوائے باسم کہ کسی سے بات بھی نہیں کرتا تھا۔۔"جی آپ کو سر مغیث سے ملنا ہے؟"۔۔"اگر وہ آپکے سر شاہ ہے تو ہاں شاید انہی سے"۔۔"آپ ملنے آئی ہے اور آپکو نام ہی نہیں معلوم"اس کی حیرت سے نونا تنگ آگئی تھی"ارے بھئی کتنے سوال کروں گی بلانا ہے تو بلائو ورنہ میں خود جارہی ہوں"۔۔"ارے وہ ابھی میٹنگ میں ہے"وہ گھبراکر بولی مغیث کی ڈانٹ کا سوچ کر اسنے جھوٹ بولا"تم ابھی انکو بتائو کہ نورالعین خان آئی ہے اگر پانچ منٹ میں ملے تو ٹھیک ورنہ میں ابھی چلی جائو گی"۔۔اس نے ڈرتے ہوئے کال کردی"ہیلو سر کوئی فی میل آئی ہے۔۔"مغیث خاموشی سے کال سن نے لگا۔۔"فی میل نہیں نورالعین خان"نونا نے ٹوکا تو مغیث مسکرایا'اوہ تو وہ آئی ہے'وہ بولی"جی سر کوئی نورالعین خان آئی ہے ملنا چاہتی ہے آپ سے"۔۔"میں نہیں وہ ملنا چاہتے ہے"نونا نے پھر ٹوکا تو مغیث نے بڑی مشکل سے قہقہ روکا پھر سنجیدگی سے بولا"آفس میں بھیجیے"مغیث کہتا فون رکھ چکا تھا۔۔لڑکی نے نونا کو دیکھا جو اسے آئبرو اچکا کر دیکھ رہی تھی"جی چھٹی منزل پر ہے سر کا آفس"وہ حلق سے آواز برامد کرتی بولی تو نونا پیر پٹختی لفٹ کی طرف بڑھی ابھی لفٹ بند ہوتی کہ کوئی موبائل چلاتا داخل ہوا باسم نے چھٹی منزل کا بٹن پریس دیکھا تو اسکو دیکھ کر چونک گیا"ارے آپ؟"نونا نے حیرت سے اسے دیکھا"کیا؟"۔۔۔"آپ وہی ہے نا مال والی"نونا ایک دم سے گھبرائی تھی'اف کتنوں کو معلوم ہے'۔۔"جی نہیں میں آپ کو نہیں جانتی"۔۔"ہاں آپ نہیں جانتی پر میں نے آپ کو دیکھا تھا میرے فرینڈ نے آپ کو باہر روکا بھی تھا کیا کہا تھا اسنے آپ سے جو آپ یہاں آئی ہے"۔۔نونا نے چڑ کر کہا"آپ کا دوست ہے انہی سے پوچھلینا تھا"۔۔"ارے آپ چڑ کیوں رہی ہے اچھا آپ میرے ساتھ کافی پیے گی؟"اب کہ باسم مسکرا کر بولا تو نونا نے ہونٹ بھینچے اسکی طرف دیکھا اور دانت پیس کر بولی"نہیں خون پیو گی پلادے"باسم بےچارے کی مسکراہٹ تھم گئی نونا نکلی تو باسم بھی پیچھے پیچھے آیا نونا بغیر رکے سامنے تک آئی دو دروازے تھے وہ رکی باسم اس کے پیچھے کھڑا تھا"تمہارا دوست کونسے کمرے میں ہے؟"نونا نے غصے سے پوچھا تو وہ سہم کر فورن بائیں طرف کے کمرے کی طرف اشارا کرنے لگا تو نونا دھاڑ سے دروازہ کھولتی اندر آئی"کیوں بلایا ہے؟"نونا اندر داخل ہوتی دھاڑی تو مغیث جو آرام سے بیٹھا تھا اس کو دیکھ کر سوچا'کیا بلا ہے کہاں پھس گیا ہوں'ہنوز اسی پوزیشن میں بیٹھے بولا"پلیز سٹ"باسم نے اندر آکر دروازہ بند کیا اور خاموشی سے کھڑا ہوگیا نونا اسے گھورتی ہوئی بیٹھ گئی مغیث نے آگے جھک کر پانی کا گلاس بھر کر سامنے رکھا نونا نے گھورتے ہوئے پانی پیا'اف بھئی ایسی جانلیوا نظروں سے دیکھ رہی ہے'مغیث نے دل سنبھالتے سوچا"کیا لینگی کافی یا چائی؟"مغیث نے پوچھا تو نونا فورن روکھے لحجے میں بولی"او ہیلو مسٹر واٹ ایور پلیز یہ ڈرامے بند کرو ویلی نہیں ہوں کبھی آپ کا دوست کافی کا پوچھتا ہے کبھی اپ نہیں پینی مجھے کافی جس کام کے لیے بلوایا ہے وہ بتائے"۔۔مغیث نے خاموشی سے اس کا انداز دیکھا جب کے دل کافی ڈر چکا تھا اس کی تیوری دیکھ کر"دیکھیے مس یہ سیدھا سیدھا پولیس کیس ہے؟"مغیث سکون سے بولا تو نونا کے پہلی دفعہ ہاتھ پیر پھولے تھے پر ڈٹ کر بولی"ایسے کیسے کوئی ثبوت؟"نونا اٹل لہجے میں بولی"سی سی ٹی وی فوٹیج تو خیر نہیں تھی پر میں گواہ ہوں اور رہی بات آپ کے پاس ریسپٹ نہیں"مغیث بولا تو نونا بولی تو ڈٹ کر تھی پر بن وہ بھیگی بلی گئی تھی"اچھا اور کیا گرینٹی آپ جھوٹے نہیں؟"نونا کہ کہنے پر مغیث تو اس کے کانفیڈنس پر عش عش کر اٹھا"اوہ پر میں سچ کہہ رہا ہوں"مغیث بھی آگے کو جھک کر اسکی آنکھوں میں جھانکتے بولا جہاں اسے خوف نظر آگیا تھا اور اپنی امڈ آنے والی مسکراہٹ کو روک نہ پایا۔۔نونا اسکی مسکراہٹ دیکھ کر ٹھٹکی پھر دماغ میں جو آیا کہ گئی"میں آپ پر ہراسمینٹ کا کیس فائل کردو گی کہوگی آپ مجھے گھورتے ہے اور یہ آپکے دوست نے مجھے ڈیٹ پر لیجانے کی بھی کوشش کی تھی میں خاموش رہنے والوں میں سے نہیں ابھی بھی آپ مجھے بغیر پلکھے جھپکائے گھور رہے ہے اور میں نے کچھ نہیں کیا صرف آپکی غلط فہمی دور کرنے آئی تھی"نونا کھڑے ہوتے غصے سے بولتی نکل گئی مغیث پیچھے سے روکتا رہ گیا پر وہ سیدھ میں چلتی دعا کرتی نکل گئی مغیث نے دروازے تک آکر اسکی پشت دیکھی اور کھل کر مسکرایا"ابے کیا کرے گا اب تو تیرے باپ کو اس کا پتہ چلا۔۔"باسم کی بات مغیث نے کاٹ دی "تو تیرے بھائی کی بارات نکلے گی"وہ مسکرا کر ہی بولا باسم اسکی بات نہ سمجھا" تو اب کیا کرے گا تو؟"۔۔"شادی میری جان شادی"مغیث مسکرا کر بولا تو باسم نے اسکی شکل حیرت سے دیکھی"ابے سٹھیا گیا ہے کیا؟۔کیسی بہکی بہکی باتیں کر رہا ہے؟"باسم اسے جھڑکتا بولا تو مغیث سکون سے بولا"ابے ہاں ٹھیک کہ رہا ہوں اور تو بےشرم انسان بھابی سے ڈیٹ کا پوچھ رہا تھا جوتا اتار کر سیدھا کروں تجھے اس سے دور رہ پہلے ہی کہا تھا"مغیث سختی سے کہتا اسکو پیٹ پر جھموکا مارتا اندر چلا گیا"ابے یہ سب کب ہوا؟"باسم پیٹھ سہلاتا سوچنے لگا۔
************
فاطر جلے پیر کی بلی بنا دروازے کے پاس کھڑا تھا اور غصے سے بھرا"ارے فاطر بھائی آجائے گی بھابی آپ صبر کرلے"عشال اس کا غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے بولی تھی انکو واقعع دیر ہورہی تھی انکو ائیرپورٹ پہنچنا تھا اور یلینا کا کچھ اتا پتہ نہیں تھا تبھی نونا بولی"وہ چاچی کا میسج آیا ہے سب لان میں آئے"تو سب نے لان کے جانب قدم بڑھائے"اگر اس نے لیٹ کیا نا زیادہ تو قسم۔سے گچی مڑوڑ دینی ہے میں نے اسکی"فاطر غصے میں بھرا باہر آیا جہاں یلینا گاڑی کے پاس کھڑی تھی اور آسمان میں کافی قندیل اڑ رہی تھی اور ہر ایک قندیل میں گھر کہ ہر ایک فرد کا نام تھا سب لوگ آسمان کی طرف منہ کھولے دیکھ رہا تھے"ارے ارحم وہ۔دیکھ تیرے نام کی"آیان بولا۔۔"ارے میری بھی ہے"موہد بولا"ہائے میری کہاں ہے"تائی عینک ہٹاتے بولی تو نونا نے ہاتھ کے اشارے سے دکھایا"دادو وہ رہی "۔۔"ہائے آج سے پہلے کبھی اپنا نام اتنا پیارا نہ لگا"یشفا بولی۔۔"یلینا بچا یہ سب؟"تایا جان اس کے قریب آکر سر پر ہاتھ رکھتے بولےیلینا مسکراتی سب کی چہروں پر خوشی دیکھ رہی تھی۔۔"تایا جان زندگی کا کیا بھروسہ میں آپ سب کے چہروں پر اپنی وجہ سے ایسی مسکراہٹ دیکھنا چاہتی تھی"یلینا مسکرا کر بولی تو فاطر کو پہلی بار لگا کہ وہ اداکاری نہیں۔۔"یلینا بھابی وہ سب تو ٹھیک ہے پر آپ کے میاں کا نام ان قندیلوں پر نظر نہیں آرہا"حمدان بھائی شوخی سے بولے تو فاطر نے گھوری سے نوازا"ہاں بھئی وہ تو چاچی کے دل میں ہے نا"موہد بولا تو سب کا قہقہ بلند تھا جب کے یلینا نے صرف مسکرانے پر اکتفا کیا تھا۔۔"ہاں موہد کہی تو سو آنے سچ بات ہے پر فیلحال ان کے نام کی قندیل بھی میرے پاس ہے اور وہ یہ میرے ساتھ اڑائے گے ابھی"یلینا گاڑی کی فرنٹ سیٹ سے نکالکر بولی تو فاطر فورن بولا"ہمیں دیر ہورہی ہے بچوں کی حرکتیں بند کروں"۔۔۔"فاطر جی کس بچے نے یہ حرکت کردی؟"یلینا بولی تو اماں بولی"فاطر چل میرا پتر شاباش سیدھا ہوجا جلدی قندیل اڑائو بچی کے ساتھ پھر جائو"سب کے اسرار پر فاطر نے اسکے سامنے قدم بڑھائے "لائو جلدی"فاطر اسے بغیر دیکھے بولا"میں پکڑتی ہوں آپ جلائے"یلینا چاند کی روشنی اور ڈم لائٹس میں مسکراتی بولی اور قندیل سیٹ کر کے پکڑی فاطر نے اسے بغیر دیکھے شمع جلائی تبھی یلینا آہستہ سے بولی"آپ بھی تھامے"فاطر نے اسے دیکھا اور پکڑ لیا "چھوڑے پر اس قندیل کو مجھے نہیں"یلینا مسکرا کر بولی تو فاطر اسکی مسکراہٹ میں کھونے لگا شمع اور چاند کی روشنی میں اسکا چہرہ ایک الگ حسن پیش کررہا تھا یلینا نے چھوڑا تو فاطر نے بھی بغیر نظر ہٹائے چھوڑا سب لوگ ہوٹنگ کرنے لگے یلینا اوپر دیکھنے لگی پر فاطر اسکو"ہمارا نام ساتھ اچھا لگ رہا ہے"یلینا بولی "ویسے یلینا یہ صحیح کیا جو اپنی تم فاطر کے نام کے ساتھ لائی ہوں"زارا بھابی بولی تو فاطر نے اب چونک کر اوپر دیکھا جہاں قندیل کی روشنی میں کالی سیاحی سے لکھا ان دونوں کا نام چمک رہا تھا۔۔۔پھر نارمل ہوتے بولا"ہوگیا نا اب چلو جلدی"فاطر سنجیدگی سے کہتا گاڑی میں فرنٹ سیٹ پر بیٹھ گیا ابراہیم بھائی ہی جارہے تھے انہیں چھوڑنے پھر سب کا ملنے کا سلسلہ جڑا تو اماں اور تائی عشال اور یلینا کو لپٹ کر رودی تو ساری بھابیاں بھی رونے لگی فاطر انکی آواز سے دہل کر کھڑکی سے جھانک کر بولا"اف بس کرے آپلوگ کوئی مرا تو نہیں ہے جو ایسے رورہی ہے آپ سب"۔۔"تیرے منہ میں خاک فاطر خان اللہ نہ کرے کسی کو کچھ ہوں بچیاں جارہی ہے دل اداس ہے"اماں روتے ہوئے بولی تو فاطر فورن جل کر بولا"ہاں یہ اولاد تو کچرے کے ڈبے سے ملی تھی آپکو"۔۔"ہائے زرا جو اس لڑکے کو تمیز چھو کر گزر جائے کچھ سیکھ ہی لیتا اپنی بیوی سے"اماں تڑخ کر بولی تو فاطر نے تاسف سے سوچا'اس سے تمیز کی کلاس۔۔مائی فوٹ'۔۔خیر تقریبا دس منٹ بعد وہ مل کر رو دھو کر ائیرپورٹ پر آگئے یلینا نے لمبے کوٹ اور ہیٹ پہنا تھا اور رات میں بھی کالا چشمہ لگایا تھا تاکہ لوگ نہ پہچانے اسے۔۔۔انکی بورڈنگ کے بعد ابراہیم بھائی واپس آگئے "مسٹر فاطر آپ اس ایک ہفتے میں ساری ناراضی بلھا کر ایک دوست بن کر چل رہے ہے میرے ساتھ آپ کی وجہ سے میں ٹرپ خراب نہیں کرنا چاہتی"یلینا سیٹ پر بیٹھتی بولی تو فاطر نے اسے اگنور کرتے ہیڈفونز لگائے"مسٹر فاطر"یلینا نے اسکی ہنڈفری اتری فاطر نے اسے گھورا"کیا ہے؟"۔۔"وہ زرا بروفسٹ کرلے اس بات کی تصدیق کہ اب آپ ایک دوست ہے"یلینا بولی تو فاطر نے جان چھڑانے کے لیے کہا"اگر یہ جو بھی بکواس کہ رہی ہوں یہ کرلوں تو کیا تم مجھے تنگ کرنا بند کردوں گی؟"سنجیدگی سے بھرا سوال'اف یار اسی لہجے پر تو ہم فدا ہے آپ کے'یلینا مسکرا کر سر اثبات میں ہلاتی بولی۔پھر یلینا نے مکے کی شکل دیکر ہاتھ آگے کیا تو فاطر نے سانس خارج کی اور اس کی تقلید کی دونوں نے ایک دوسرے کے مکے کو ہٹ کیا اور ہاتھ کھولتے پیچھے لیگئے"دیکھا آسان تھا"یلینا مسکرا کر بولی تو فاطر نے اسے گھورا تو یلینا نے اپنے منہ پر انگلی رکھی اور دوسری طرف دیکھنے لگی جبکہ فاطر اسکی حرکت دیکھ کر ہلکی سی مسکراہٹ لیے ہینڈفریز لگائے بیٹھ گیا۔

فنکاریاں **completedWhere stories live. Discover now