قسط نمبر ایک

330 14 0
                                    

(بِسْمِ ٱللَّٰهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ)


ہاتھوں میں بول پکڑے ایک خوبصورت سی لڑکی کسی کو کب سے آواز دے رہی تھی۔۔۔چاکلیٹ براؤن اوپر سے سیدھے اور نیچے سے کرلی بالوں کا جوڑا بنائے۔۔خوبصورت آنکھیں۔۔گلابی ہونٹ۔۔چھوٹی سی ناک۔۔۔اُس کر چہرے کے معصوم نقش اُس کو اور خوبصورت بنا رہے تھے۔

رانیہ۔۔۔۔تانیہ۔۔۔۔۔کہاں دفع ہوگئی ہو نیچے آؤ میں نے تم سب کے لیے پاستا بنایا ہے۔۔۔شیزہ کب سے کچن میں کھڑی رانیہ اور تانیہ کو آوازیں دے رہی تھی۔۔۔مگر وہ دونوں نیچے آنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھیں۔

جبکہ شیزہ باقی سب کو کھنچ کھانچ کے کچن میں لے ہی آئی تھی۔

چلو تم سب کھانا شروع کرو میں ان دونوں کو لے کر آتی ہوں۔۔۔شیزہ تو کھانے کا بول کر چلی گئی تھی مگر مشکل یہ تھی کہ اس کو کھائے گا کون۔

یار کھاؤ بھی اگر شیزہ نے بڑےبابا کو شکایت کر دی تو سب کو ڈانٹ پڑے گی۔۔۔یہ بات بولنے والی تھی زرمین بی بی۔۔۔جو اپنے بڑےبابا کے غصے سے بہت ڈرتی تھیں۔

بھئی میں نہیں کھانا یہ عجیب سا پاستا پتہ نہیں شیزہ آپی کو کس نے بول دیا ہے کہ وہ ماسٹر شیف ہیں۔

شیری بھولو نہیں جب اُس نے پہلی دفعہ بریانی بنائی تھی تو سب سے زیادہ تعریف کرنے والے تم ہی تھے۔

شیری رامین کو کوئی جواب دیتا اُس سے پہلے ہی شیزہ رانیہ اور تانیہ کو اپنے ساتھ لے کر کچن میں داخل ہوئی تھی۔

تانیہ نے ٹیبل پر رکھی عجیب سی چیز کو دیکھ کر منہ چڑھاتے ہوئے اُس چیز کا نام پوچھا تھا۔

یہ ہے (The tasty cheese pasta) شیزہ نے بڑے فخر سے اپنے پاستے کا نام سنایا تھا۔

جب کہ ٹیبل پر بیٹھے شیری کی کڈنی میں منی اٹیک آیا تھا۔

ش۔۔شیزہ آپی آپ نے اس میں چیز بھی ڈال دی۔۔۔شیری نے صدمے سے پوچھا تھا۔

ہاں چھوٹے تمہارا فیورٹ ہے نہ اس لیے۔۔۔۔شیزہ مسکرا کر بولی تھی۔

اب زرہ پاستا بھی دیکھ لیا جائے۔۔۔بہت زیادہ پکا ہوا پاستا۔۔۔جس میں سوس بےانتہا تھیک جس سے سارا پاستا ساتھ چکا ہے۔۔۔پاستا میں نمک حد سے زیادہ اور مرچ کو تو ایسے جیسے منہ بھی نہ لگایا گیا ہو۔

پھر وہ سب تھوڑا تھوڑا پاستا کھاتے ہیں کیونکہ کھانا مجبوری تھی۔۔۔گھر میں سب بڑوں کا کہنا تھا کہ شیزہ آہستہ آہستہ کھانا بنانا سیکھ جائے گی۔۔۔تو کوئی اُس کے بنائے گئے کھانے کو برا نہیں بولے گا۔

_______________________________

بڑےبابا۔۔۔۔۔۔۔بڑےبابا۔۔۔۔۔شیزہ زور و شور سے چلاتے ہوئے اپنے بڑےبابا کے کمرے میں داخل ہوئی تھی۔

جی میرا بچہ کیا بات ہے۔۔۔فرقان صاحب پیار سے اُس کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے بولے تھے۔

کھٹی میٹھی زندگیWhere stories live. Discover now