حیا کی چادر پارٹ-1

30 1 0
                                    

میں اسے ہر روز کالج کے لئے جانے والی بس کے انتظار کرتے ہوئے دیکھتا ۔ بلکہ مجھے یہ کہنا چاہیے کہ میں خود اسے دیکھنے کیلیے اسکا انتظار کرتا اپنی گاڑی میں...... اس کے آنے سے پہلے ہی میں اپنی گاڑی کو بس اسٹاپ کے مخالف سمت میں لگا دیتا جہاں میں اسے باآسانی دیکھ سکوں۔
میں آفس روزانہ جانے سے پہلے اسکی ایک جھلک دیکھنے کے لئے بس اسٹاپ پر گاڑی میں اسکا انتظار کرتا تھا وہ جیسے ہی اپنے منزل میں پہنچنے کے لئے بس پر سوار ہو جاتی تو میں بھی اسی وقت اپنے آفس کے لئے نکل جاتا۔
اب آپ سوچتے ہوگے کہ آخر اس میں ایسی کیا خاصیت تھی جو مجھے ایسے کام کرنے کے لئے مجبور کرتی۔ آپ کے ذہن میں سب سے پہلی بات یہ یقیناً آیی ہوگی کہ ضرور وہ بڑی خوبصورت پیکر والی ہوگی تبھی میں اس کے ایک جھلک دیکھنے کے لئے اس طرح اس کا انتظار کرتا ہوں۔
تو آپ کو یہ بتاتا چلوں کہ ایسا ہرگز نہیں ہے آج تک میں نے خود اسکی صورت نہیں دیکھی۔ ہیں!..... یہ بھلا کیسے ہوسکتا ہے کہ میں نے اس کی صورت نہیں دیکھی اور اس کے باوجود میں اسکے راہ کو تکتا رہتا ہوں ۔ ہے نہ عجیب سی بات، لیکن میرے لیے یہ کوئی عجیب سی بات نہیں ہے کیونکہ جب سے وہ میری زندگی میں داخل ہوئی ہے مجھے سمجھ میں آگیا ہے کہ صرف شکل کا اچھا ہونا، خود کو دنیا کے لیے بدلنا ، دنیا کے لوگ چیزوں کو زیادہ ترجیح دیتی ہے میں بھی وہی کروں تاکہ میں بھی دنیا کے لوگوں کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلو ، میں ان سے نہ پیچھے رہ جاؤں نہیں تو میرا مزاق نہ بن جائے .... یہ سب معانے نہیں رکھتا ہے یہ بات مجھے پتہ چل گیی جب' عامرہ' میری زندگی میں آیی ۔
چلیں میں زیادہ آپ لوگوں کو سسپینس میں نہیں رکھتا اس کے بارے میں مطلب 'عامرہ' کے بارے میں بتادیتا ہوں کہ اس میں کیا خاصیت ہے جو یو مجھے بھا گئی۔
عامرہ کی یہ خاصیت ہے کہ اس کے پاس حیا کی چادر ہے جسے وہ ہر روز زیب تن کیے ہوئے نکلتی۔
حیا کی چادر تو سمجھتے ہیں نہ آپ لوگ ؟ "میں نقاب کرنے کو" حیا کی چادر سے تسبیح دیتا ہوں۔
یہ حیا کی چادر ہی تو ہے جسے زیب تن کی ہوئی ہر لڑکی کسی شہزادی سے کم نہیں لگتی ۔ شہزادی کا لفظ میں اسی لے ادا کر رہاہوں کیونکہ ایک شہزادی کا ایک خوبصورت سا محل ہوتا ہے جس میں شہزادی راج کرتی ہے، ٹھیک اسی طرح جب کوئی لڑکی اپنے دین کے خاطر اس حیا کی چادر کو لیتی ہے تو وہ اپنے دین کی شہزادی بن جاتی ہے۔
ایک شہزادی اپنے محل میں وہ رعب رکھتی ہے کہ کوئی بھی اسے آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرات نہیں کر سکتا ، ٹھیک اسی طرح جب لڑکیاں حیا کی چادر زیب تن کیے ہوئے گھر سے باہر نکلتی ہے تو کوئی بھی انہیں بری نظروں سے دیکھنے کی جرات نہیں کرسکتا۔
یہ شہزادیاں اسکے ذریعہ اپنی عصمت کی حفاظت کرتی ہے، اپنی حیا کی حفاظت کرتی ہے۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ مجھے اسی لیے وہ بہت خاص لگی کیونکہ وہ حیا چادر لئے گھر سے باہر نکلتی اور اس کے علاوہ اسکی نظریں .... اسکی نظریں بھی مسلسل جھکی ہوئی رہتی اور ایسی لڑکیاں تو بہت قیمتی ہوتی ہے جو اپنی عصمت کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اپنی نظروں کی بھی حفاظت کرنے والی ہوتی ہے۔
"مجھے فکر نہیں لوگ کیا سوچتے ہیں
میرے بارے میں
میرے لیے میری عصمت اور حیا کی حفاظت
کافی ہے فکر کرنے کے لئے"....

Vous avez atteint le dernier des chapitres publiés.

⏰ Dernière mise à jour : Sep 05, 2021 ⏰

Ajoutez cette histoire à votre Bibliothèque pour être informé des nouveaux chapitres !

"حیا کی چادر "از قلم عفت سعدیہOù les histoires vivent. Découvrez maintenant