میں کملی ہوئی تیرے عشق میںLast Ep

29 7 0
                                    

ناول: میں کملی ہوئی تیرے عشق میں
بقلم: اقراءاشرف
آخری قسط:

” بختاں ٹھیک کہہ رہی ہے بی بی سائین آپ میرے ساتھ چلیں ڈاکٹرنی کے پاس‘ کسی کو پتا نہیں چلے گا۔“

سکینہ اور بختاں بتول بیگم کے پاس بیٹھیں انہیں اپنا چیک اپ کروانے کے لیے قائل کر رہی تھیں۔ آج جب سکینہ بتول بیگم کے کمرے میں داخل ہوئی تو بتول بیگم کو بے تحاشا روتا دیکھ کر پریشان ہو گئی تھی۔ اور پھر پوچھنے پر بتول بیگم نے قاسم شاہ کی دی ہوئی شرط کا بتایا۔

” لیکن اس سے کیا ہوگا سکینہ تم ہی بتاؤ مجھے۔“

بتول بیگم روتے ہوئے بے بس لہجے میں بولیں۔

” اس سے یہ ہو گا کہ اگر تو لڑکا ہے تو آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر لڑکی ہے تو۔۔۔“

بختاں بتول بیگم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بات ادھوری چھوڑ کر سکینہ کی طرف دیکھنے لگی تھی۔ بتول بیگم چونکیں۔

” تو کیا بختاں؟ بولو‘ چپ کیوں ہو گئیں؟“

بتول بیگم کو بے چینی ہونے لگی تھی۔ سکینہ اور بختاں دونوں کا انداز معنی خیز تھا۔ یکدم بتول بیگم کے دماغ میں ایک دھماکا سا ہوا۔

” تم دونوں نے سوچ بھی کیسے لیا کہ اگر لڑکی ہوئی تو میں۔۔۔میں اس کو اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی۔۔۔“

بتول بیگم نے تکلیف اور صدمے سے چور آواز میں کہا لیکن سکینہ نے ان کی بات بیچ میں کاٹی اور ان کے گٹھنوں پر ہاتھ رکھا۔

” نہ نہ بی بی سائین! ایسا سوچنے سے پہلے ہم دونوں کو موت آجائے۔“

سکینہ کے لہجے میں ایک تڑپ تھی۔ بتول بیگم کو پھر سے حیرت نے آلیا تھا۔

” میں آپ کے لیے قربانی دوں گی بی بی سائین۔“

سکینہ نے دھیمی آواز میں کہتے ہوئے بتول بیگم کو ساکت کر دیا تھا۔

” کک کیا مطلب ہے تمہارا سکینہ؟“

بتول بیگم نے شاکی نظروں سے اسے دیکھتے ہوئے کانپتی ہوئی آواز میں پوچھا تھا۔

” میری کوکھ میں پلنے والا وجود لڑکے کا ہے۔ اگر آپ کی بیٹی ہوئ تو اس کو میں اپنی اولاد سمجھ کر پال لوں گی‘ اور میرا بیٹا آپ کی ممتا کی پیاس بجھائے گا۔“

سکینہ نے سرسراتی ہوئی آواز میں کہا۔ بتول بیگم میں کچھ بولنے کی سکت نہ رہی اور جب بولنے کے قابل ہوئیں تو سکینہ کو ڈانٹنے والے انداز میں بولیں۔

” پاگل ہو گئی ہو سکینہ‘ میرے لیے اتنی بڑی قربانی کیوں دینا چاہتی ہو۔ اور ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ نہ تو تم اپنی اولاد کے بغیر رہ سکو گی اور نہ میں رہ سکوں گی۔“

بتول بیگم کی بات پر سکینہ نے ان کی آنکھوں میں جھانکا۔

” تو کیا مرنے دیں گی آپ اس کو قاسم شاہ کے ہاتھوں؟“

میں کملی ہوئی تیرےعشق میں بقلم;اقراءاشرف✔مکمل✔Where stories live. Discover now