خاموشی

44 4 0
                                    

خاموشی!
خاموشی پہ دل آگیا ہے
پر سکون.. نیلی..
ہری گھاس کنارے پہ..

جب بھی تمہاری یاد آتی ہے
میں خاموشی میں اتر جاتا ہوں
کنارے سے بہت دور جاکر
خاموشی کے بیچوں بیچ
سورج سے تمہاری
باتیں کرتا ہوں

دن ڈھلنے لگتاہے
درد بڑھنے لگتا یے
تمہارے ذکر سے بوجھل
رات کی تاریکی سے
گھبرا کر وہ بے چارہ
ڈوبنے لگتا ہے

تنہائی محسوس ہوتی ہے
تنہائی کے کرب سے
مجھے خاموشی بچاتی ہے

تنہائی کے عذاب کو
خاموشی میں ڈوب کر
دور کرتا ہوں
میں بھی خوب کرتا ہوں..

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Feb 18, 2018 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

کاوشWhere stories live. Discover now