قسط نمبر:2

8.1K 452 232
                                    



کہندا اے زمانہ مینو بگڑا

قسط نمبر :2

سنی اپنے دوستوں کے ساتھ اپنی مخصوص  جگہ پر بیٹھا تھا...کچھ خاموش اور کھویا سا اردگرد سے بلکل بے نیاز تھا..

"بھائی تیکھی حسینہ آرہی ہے...!!"لڑکوں میں سے ایک نے اس کے کندھے پر ٹہوکا دے کر کہا اسنے ہڑبڑا کر اس کی نظروں کے تعاقب میں دیکھا..اگلے ہی لمحے اس کا خون کھول اٹھا..اسنے آؤ دیکھا نہ تاؤ قریب رکھا اسٹیل کا گلاس اس کے سر پر دے مارا وہ ہلکی سی چیخ مار کر اپنا سر پکڑ کر نیچے کی طرف جھکا..تمام لڑکوں کو سانپ سونگھ گیا

"آج کے بعد اگر تم میں سے کسی نے اس کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھا یہ اس کا نام بھی اپنی زبان پر لائے...خبیثوں لاشیں بچھادوں گا سب کی یہاں...!!غرا کر کہتا وہ وہاں سے اٹھ گیا....

حیرام تیز قدموں سے چلتی جارہی تھی دفعتا اسے محسوس ہںوا کہ کوئی اس کے پیچھے آرہا ہے اسنے پلٹ کر دیکھا ...تقریبا دس قدم کے فاصلے پر سنی اس کے پیچھے چل رہا تھا حیرام زرا سا چونکی اور سنجیدہ نگاہ ڈال کر دوبارہ چلنے لگی...

بس اسٹاپ آچکا تھا وہ خاموشی سے بس کے انتظار میں کھڑی تھی تب ہی ایک اڈھیر عمر مرد اس کے برابر میں آکھڑا ہںوا ...گاہے بگاہے نگاہ حیرام پر ڈال کر کبھی آتی جاتی گاڑیوں کو دیکھنے لگتا...زرا فاصلے پر کھڑے سنی سے یہ منظر برداشت نہ ہںوا تو وہ قدم قدم چلتا حیرام کے پاس آکھڑا ہںوا اب بیچ میں سنی تھا دائیں طرف حیرام اور بائیں طرف وہ اڈھیر عمر مرد...سنی نے ایک تیز نگاہ اس مرد پر ڈالی ...

"انکل جی...!!سائیڈ پکڑو جاکے وہاں جاکر بس کا انتظار کرو...!!!"اسنے ہاتھ کے اشارے سے اسے دور جانے کا اشارہ کیا

حیرام نے پرطیش نگاہ اس پر ڈالی..

"کیا مسئلہ ہے سنی...؟؟"

"میرا نام ارحان ہے...ارحان عمر...!!"

وہ معصویت سے مسکرایا

"آپ آفس جارہی ہیں؟؟"

"جی بلکل لیکن تم کیوں میری چوکیداری کر رہے ہںو؟؟"

"صبح کے وقت راستے سنسان ہںوتے ہیں سوچا آپ کو بس اسٹاپ تک چھوڑ آؤں..!!!

"کوئی ضرورت نہیں ہے میرے بارے میں اتنا سوچنے کی...!!"

"میِں تو سوچوں گا کیا کریں گی آپ؟؟"وہ مسکرایا

"میں...میں پولیس کو انفارم کردوں گی...!!"وہ غصیلے لہجے میں بولی

"میں کچھ کر تو نہیں رہا..آپ کو تنگ کیا؟؟؟نہیں نا..لیکن پھربھی آپ اپنا شوق پورا کرلیں..پولیس بھی اپنی ہے اور آپ بھی...!!"آخری جملہ کہتے ہںوئے وہ مسکرایا...

"وہاٹ ربش...!!تبھی اس شام پولیس سے بچ کر بھاگ رہے تھے...!!"

"ہاں وہ تو میں بھاگ رہا تھا..کیوں کہ میرے پاس کسی کی امانت تھی اور وہ میں پولیس کے ہاتھ لگنے نہیں دے سکتا تھا..."

"کہندا اے زمانہ مینو بگڑا"از قلم فاطمہ نیازی(مکمل)Where stories live. Discover now