6.مجھے رات کا اندھیرا نہیں پسند جب دن کی روشنی ہو دستاب.....

47 4 1
                                    

اسلام علیکم.......🙂
🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃اُمید ہے کہ آپ خریت سے ہوں گیں۔🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃
.................................................................
وہ سوچ رہی تھی کہ وہ آید کو میسیج کرے یا نہ کرے کیونکہ اسکا سوچنا  تھا کہ کہیں  وہ اسکو  غلط  نہ سمجھے۔ وہ اسکے  بات کرنے  کی  وجہ سے ایسا  ہر گز نہیں سوچ رہی تھی بلکہ جو کچھ اُسنے آید کے بارے میں سنا تھا اور جیسا اسکو دیکھا تھا اس وجہ سے سوچ  رہی تھی۔
اسنے اپنا ارادہ ترک کر دیا۔اسکی ہمت نہ ہوئ اور نہ اسکو کوئ ٹھوس وجہ ملی کہ وہ اسے میسج کرے۔
وہ صبح فجر پڑھ کر سو گئی۔ پھر بعد میں اُٹھ کر ناشتہ کیا تو اسے  یاد آیا  کہ  سیف اس سے ناراض ہے۔ اسنے فورا سے موبائل چیک کیا کہ کہیں اسکا کوئی میسج یا کال نہ آئی ہو۔ مگر ایسا کچھ نہ تھا ۔وہ مایوس سی ہو کر وہاں سے اُٹھ کر کمرے میں واپس چلی گئی۔ پھر  وہ فریش ہونے کےلیے نہانے چلی گئی۔ واپس آئ تو اسکا موبائل بجنے لگا۔ اسنے فورا بیڈ پر سے اپنا موبائل اٹھایا  تو   جو نام  سکڑین پر جگمگا رہا تھا اسے دیکھ کر مایا کو بےانتہا خوشی بھی ہوئی تھی اور غصہ بھی آیا ۔ .آخر وہ  اتنے دنوں سے بغیر بتائے غائب جو ہو گئی تھی۔

رانیہ کالیگ۔۔۔۔۔۔۔

"اسلام علیکم"
وہ لاپرواہ سے انداز میں بولی رانیہ کی توقع کے خلاف۔ رانیہ کا خیال تھا کہ وہ اسکی کال دیکھ کر خوش ہوئی ہو گی۔
"وعلیکم اسلام"
اُسنے ذرا خیرت بھرے انداز میں سلام کا جواب دیا۔
"جی کہیے کیا کام ہے آپکو؟"
اسکے انداز پر رانیہ کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا
" مجھے مایا سے بات کرنی ہے جو اپنی دوستوں سے ایسے بات ہر گز نہیں کر سکتی۔"
"آہ! افسوس  سے کہنا پر رہا ہے کہ وہ مایا مر چکی ہے۔"
وہ  غصے سے بولی۔
''ہوا کیا ہے یار اتنی خوشی سے کال کی تھی۔۔۔۔"
اسکا جملہ مایا نے کاٹ دیا۔
”آہ! تو فرصت مل گئی آپکو"
مایا ذرا طنزیہ انداز میں بولی۔
"یار سنو تو سوری نا ہم سب۔۔۔۔"
"اچھا ٹھیک ہے۔"

مایا نے آنکھوں کی نمی کو اندر  ڈھکیلا اور آواز   میں آئی نمی کو چھپا تے ہوئے بولا۔
اسے اچھا نہیں تھا لگا اسکا اس طرح بغیر بتائے چلے جانا۔اسنے بات ختم کر دی کیونکہ وہ جانتی تھی کہ رانیہ  کچھ بھی بولے مگر وہ  خود اس بات سے مطمئن نہیں کر پائے گی۔وہ خود کو اچھے سے جانتی تھی ۔اس لیے درگزر کر گئی۔

"مایا"
وہ مایا  کے لہجے میں چھپی اُداسی کو پہچان گئی تھی۔اسی لیے شرمندگی سے بولی۔
"مایا یار پلیز سوری نا"
"چھوڑو اس بات کو ۔یہ بتاؤ کہ ہو کدھر آج کل؟"

مایا ناراضگی کو بھول کر اچھے انداز میں بولی۔
پھر کچھ دیر بعد وہ ہنس ہنس کر باتیں کر رہی تھیں۔رانیہ نے  علیزے کا بھی بتایا کہ وہ  کدھر ہے۔وہ دونوں ہی کہیں گئی ہوئی تھیں اور اب واپس آ گئی  تو مایا سے رابطہ کیا۔انہوں نے کچھ دیر بات کی اور مایا خوش تھی کیونکہ وہ کچھ دنوں میں اسکے گھر آ رہی تھیں۔

Matwast TalukWhere stories live. Discover now