حرا:امی اتنی جلدی شادی...
سعدیہ:بیٹا شادی تو کل بھی کرنی ہے آج بھی
حرا:لیکن ....
سعدیہ : لیکن ویکن کچھ نہیں ہم تاریخ دے رہے ہیں ایسے اچھے لوگ بار بار نہیں ملا کرتے
اور اس کی شادی کی تاریخ فکس ہوجاتی ہے
حارب :(اپنی امی سے) اچھا اچھا سامان لیں گے جہیز میں بات کی آپ نے
فیروزہ:اررے بیٹا جلدی کیا ہے شادی سے کچھ ٹائم پہلے بات کرینگے تاکہ منا نا کر سکیں اور ان میں تو منگنی ٹوٹنا بھی اچھا نہیں مانا جاتا
حارب:اچھا ٹھیک ...... ہاں گاڑی, ایک فلیٹ , سونا اور سب کچھ بولنا کچھ بھولنا نہیں
فیروزہ:ہاں تم میرے ایک ہی تو بیٹے ہو سارے ارمان پورے کرونگی
حارب:ہاہاہا.... یہ بات ہوئی نا
اور کچھ وقت بعد شادی کا وقت قریب آ جاتا ہے to فیروزہ سعدیہ کے گھر جاتی ہے
فیروزہ:اسلام وعلیکم سعدیہ کیسی ہو.... اور وہ میری بچی پیاری حرا کہاں ہے
سعدیہ:میں تو ٹھیک ہوں..... حرا آ رہی ہے
فیروزہ:اچھا سعدیہ میں کچھ ضروری بات کرنے آئی تھی
سعدیہ:ہاں کہئے
فیروزہ:دیکھئے میں بات گھماونگی نہیں .... میرا ایک ہی بیٹا ہے اور اس کے اور میرے کچھ ارمان ہیں ہم چاہتے ہیں آپ جہیز میں ایک گاڑی,ایک فلیٹ اور سونا وغیرہ دے دیں
سعدیہ:(پریشانی میں)اچھا میں ..... بات کرونگی حرا کے ابّو سے
اور اس کے بعد وہ چائی وغیرہ پی کر چلی جاتی ہیں
سعدیہ: سنے حسن صحاب
حسن:(حرا کے ابّو) جی
سعدیہ: آج وہ حرا کی ہونے والی ساس آئی تھی
Dont forget to vote,comment and follow
YOU ARE READING
جہیز
Short Storyیہ کہانی حقیقت پر مبنی ہے ۔ کچھ لوگ اس طرح کے بھی ہوتے ہیں جو لڑکی کی سیرت اور صورت نہیں دیکھتے انہیں صرف لڑکی کے باپ کے پیسے سے مطلب ہوتا ہے اس کہانی سے میں کسی کا دل دکھانا نہیں چاہتی اگر کسی کو برا لگے تو معافی چاہتی ہوں