حسن:تو پھر کیا ہوا آپ کیوں پریشان ہیں؟
سادیہ:پریشان کیسے نا ہوں وہ کہہ رہی تھی کہ ہمارے کچھ ارمان ہیں وہ ایک گاڑی,فلیٹ اور سونے وغیرہ کا بول کر گئی ہیں جہیز میں ہم کیسے کرینگے
حسن:اللہ مالک ہے ہوجاےگا میں کہیں سے قرضہ لے کر کردونگا
سادیہ:لیکن اتنا قرضہ!
حسن:ہاں.... ہم منگنی نہیں توڑ سکتے برا سمجھا جاتا ہے ہمارے خاندان میں اس لئے مجھے یہ کرنا پڑےگا
سادیہ:اچھا(پریشانی میں)
اور اتنی کوشش کرنے کہ بعد بھی انھیں اتنا قرضہ نہیں ملتا اور وہ یہ سب نہیں لے پاتے
حسن:سادیہ میں نے بہت کوشش کی لیکن نہیں ہو سکا تم انھیں کہو ہم سے بعد میں لے لیں لیکن رشتہ ختم نہ کریں
سادیہ:ہاں میں بات کرتی ہوں.
اور سادیہ فیروزہ کو کال کرتی ہے
سادیہ:اسلام وعلیکم فیروزا...
فیروزہ:وعلیکم السلام کیسی ہیں...
سادیہ:ٹھیک.... فیروزا وہ جہیز کا آپ نے کہا تھا
فیروزہ:جی پھر کیا فیصلہ کیا اپنے..
سادیہ:جی ہم نے بہت کوشش کی لیکن ہم نہیں کر سکتے لیکن ہم بعد میں دے دینگے آپ کو!
فیروزہ:اچھا میں آپ کے گھر آ کر آپ سے بات کرونگی
سادیہ:ٹھیک ہے آپ آ جایں
کچھ دنوں بعد فیروزہ آتی ہے
فیروزہ:ہم یہ منگنی اب نہیں رکھ سکتے کیوں کہ میرا ایک ہی بیٹا ہے میرے بھی کچھ ارمان ہیں۔۔۔۔
سادیہ:فیروزہ آپ ایسا نا کریں میری بیٹی کی بدنامی ہوگی اب تو کارڈ بھی چھپ چکے ہیں
لیکن فیروزہ نہیں سنتی اور منگنی طور کر چلی جاتی ہے . اور اپنے بیٹے کا رشتہ کسی امیر گھر میں کرتی ہے ان سے گاڑی,فلیٹ, سونا وغیرہ سب لیتی ہے
******************************************
DONT FORGET TO VOTE ,COMMENT AND FOLLOW
YOU ARE READING
جہیز
Short Storyیہ کہانی حقیقت پر مبنی ہے ۔ کچھ لوگ اس طرح کے بھی ہوتے ہیں جو لڑکی کی سیرت اور صورت نہیں دیکھتے انہیں صرف لڑکی کے باپ کے پیسے سے مطلب ہوتا ہے اس کہانی سے میں کسی کا دل دکھانا نہیں چاہتی اگر کسی کو برا لگے تو معافی چاہتی ہوں