وہ جیسے ہی کمرے میں آئی سامنے بریرہ اداس بیٹھی تھی.
کیا ہوا؟؟ اس نے بریرہ سے پوچھا
سعدی کڈنیپ ہوگیا ہے___ وہ روھانسی ہوئی۔
اللہ بریرہ ٹینشن نہ لو مل جائے گا بچہ" اس نے بریرہ کو تسلی دیتے ہوئے کہا۔
ویسے کیا عمر تھی بچے کی؟ وہ جو اسے حیران دیکھ رہی تھی اس کے اگلے سوال پر بھونچکی۔
کون بچہ؟ اس نے پوچھا
وہی سعدی جو کڈنیپ ہوا ہے؟ اس نے بریرہ کو سمجھاتے ہوئے کہا
وہ بچہ نہیں ہے ایک ہینڈسم نوجوان ہے. بریرہ نے اس کے تصور میں کھوتے ہوئے کہا
بیچارہ! منال نے آہ بھرتے ہوئے کہا
تم نے اس کے گھر والوں کو کال کر کے تسلی دی؟؟ وہ بولی
گھر والوں کو کیوں؟ بریرہ نے حیرانگی سے پوچھا
آخر تمہارا رشتے دار کڈنیپ ہوا ہے۔ منال نے حیرانگی سے کہا
کس نے کہا کہ وہ میرا رشتہ دار ہے؟ بریرہ اچنبھے سے بولی
پھر؟ منال بے پوچھا
وہ تو نمرہ احمد کے ناول کا کریکٹر ہے" بریرہ پھر سے اسکے تصور میں کھو گئی
دفعہ ہو " تم نے مجھے ڈرادیا منال نے اسے ڈانٹا۔
اب دیکھو ڈر سے میری ہارٹ بیٹ بڑھ گئی ہے ہارٹ بیٹ بڑھنے سے کچھ بھی ہوسکتا ہے کچھ بھی سمجھ رہی ہو تم" منال نے اسے سمجھاتے ہوئے کہا۔
ابھی وہ دونوں باتیں کر رہی تھیں جب ارمینہ اندر آئی۔
" ہائے گرلز " اس نے کہا۔
ہائے ارمینہ نیو لُک ہاں ! بریرہ نے اسکے نیو ہیر کٹ کو دیکھتے ہوئے کہا۔
یس آجکل یہ لک ٹرینڈ میں ہے تو اس لیے اور تم تو جانتی ہو ارمینہ ایک فیشنیسٹا ہے۔ اس نے ایک ادا سے بال لہرائے۔
جب پارلر والی نے تمھارے بال کاٹے تو نیو قینچی یوز کی تھی اس نے؟ منال نے اس سے پوچھا۔
ائی ڈونٹ نو ! ارمینہ بولی
یہی تو پوچھنا تھا پتہ ہے کسی کی یوز کی ہوئی چیزوں سے کتنا نقصان ہوتا ہے۔ منال سنسنی پھیلاتے ہوئے بولی
کتنا؟؟ ارمینہ نے چڑ کے پوچھا
اتنا کے بندہ ہی اس دنیا سے رخصت ہو سکتا ہے " وہ بولی
اچھا پھر؟؟ بریرہ نے دانت پیستے ہوئے کہا
" پھر کیا جب بندہ ہی نہیں رہا تو کیا ہوگا " منال نے معصومیت سے کہا
تم اپنے یہ ڈرپوک خیالات اپنے پاس ہی رکھو ہر وقت مرنے تک پہنچ جاتی ہو ، کل پتہ ہے کیا ہوا ارمینہ_ بریرہ ارمینہ سے مخاطب ہوئی
YOU ARE READING
زندگی کتنی حسین ھے
Humorکہانی ھے چار لڑکیوں۔۔۔۔۔۔ کہانی ھے انکی نادانیوں کی انکی محبت کی ۔۔۔۔۔۔