اسکے آفس سے چلے جانے کے بعد حدید نے ریلیکس ہو کر چیئر سے ٹیک لگائی تصور میں اسکا مسکراتا ہوا چہرہ تھا دل اسکے لئے دھڑکنے لگا تھا آنکھیں اسکے خواب دیکھنے لگی تھی اسکی زندگی میں اچانک سے ہلچل مچ گئی تھی اسکی جھیل سی آنکھیں حدید کو اپنی طرف کھینچتی تھی کس پل کس لمحے وہ اسکی زلفوں کا اسیر ہوا اسے خبر ہی نہیں ۔۔۔
خبر تھی تو بس اتنی دل اسکے نام ہوچلا ہے اسے سوچتے ہوئے مسلسل اسکے چہرے پر مسکراہٹ تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ اپنی کلاس میں کھڑی پڑھا رہی تھی جب باری اکیڈمی کا راؤنڈ لیتا ہوا اسکی کلاس میں آیا۔
مس مائدہ۔ کیا پڑھا رہی ہیں آپ؟
وہ جو بلیک بورڑ پر سوال لکھ رہی تھی اسکے پوچھنے پر مڑی۔
دیکھائی نہیں دیتا۔۔۔۔۔۔ وہ بڑبڑائی۔۔
کیا کہا آپ نے؟؟ باری بے اس اے پوچھا۔
جی سر میتھس۔
کیا آپ کے میتھس میں ٹو پلس ٹو فائف ہوتا ہے کیا؟ باری نے مسکراہٹ دباتے ہوئے کہا۔
مائدہ نے مڑ کر بلیک بورڑ کو دیکھا جب وہ آیا تو وہ دوسرا سوال لکھ رہی تھی پہلے سوال سے کچھ فاصلے پر پانچ لکھا تھا کوئی بھی دیکھ کر کہہ سکتا تھا کہ یہ دوسرا سوال ہے وہ اسے تنگ کر رہا تھا مائدہ نے اسے دیکھا۔
گڈ گڈ کیری ان ۔۔۔۔۔۔۔وہ مسکراتے ہوئے چلا گیا۔
جب پتا تھا تو پوچھنے کی کیا تک تھی ایک نمبر کا چھچھورا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اسنے باری کو لقب سے نوازا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منال اپنے گھر جانے کیلئے پیکینگ کر رہی تھی بریرہ اور مائدہ بیٹھی اسے دیکھ رہی تھیں
منال ارمینہ بھی نہیں ہے اور تم بھی جارہی ہو۔ عجیب سا کچھ ہورہا ہے۔
یہ عبیب سا کچھ تو تمھارے ناولز میں ہیروئنز کو ہوتا ہے نا۔۔۔۔۔۔۔۔ مائدہ نے اسے چھیڑا۔
ہاں وہ تو ہیرو کے جانے پہ ہوتا ہے یا انہیں دیکھ کر مجھے یہ سمجھ نہیں آرہی مجھے ان دونوں کے جانے پہ کیوں ہورہا ہے۔ وہ بولی
ہا ہا۔۔۔۔ مائدہ نے زوردار قہقہ لگایا
ہم دوست ہیں بريره بہنوں کی طرح هیں اور بہنوں کی کمی محسوس هوتی ھے انکے جانے سے اداسی ہوتی ہے اسی لیے تمهیں ایسا لگ ربا هی ویسے بھی ارمینہ ایک دن کے لیے گئی هے آ جاۓ گی اور میں بھی تو بھائی کی شادی کے لی جا رہی هوں اور پهر تم لوگوں نے بھی تو آجانا ھے۔
منال نے اسے سمجهاتے هوۓ کہا
چلو اب مسکراٶ کیا پتہ منال کے بھائی کی شادی پر هي کوئی بنده مل جائے تمهیں هيرو جيسا ۔۔۔۔۔۔۔مائده نے منال کو آنکھ مارتے هوۓ اسے چھیڑا تھا جس پر وہ جیسے شرما گئی ایسا کرتے دیکھ کر
ماء يده اور منال مسکرا دیں۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ گھر پہنچی تھی کہ ایک خبر اسکے انتظار میں تهی اسکا رشتہ طے کر دیا گیا تھا اور اسکے بھائی کی مہندی والے دن اسکا نکاح تھا منال کو تو کچھ سمجھ هي نہ آیا جب سے اسے یہ خبر ملی تھی وہ کمرے می بند روئ جا رہی تھی ۔آنکھوں میں کسی کا عکس تها سوچوں میں جو تها پر اب وہ کہیں نہیں هو گا وہ کیسے بهول پاۓ گی اسے کیسے ؟ یہ سوچ آتے هی اسے اداسی نے گھیر لیا
۔اس نے ارمینہ کو کال کی میں مرنے والی هوں ارمینہ۔۔
واٹ کیا کہہ رہی هو تم وه شاكڈ تھی . ہاں جو خبر مجھے گھر آکر ملی هے اس سے میرے دل کی دھڑکن بڑھ گی ٕهے اور بیلنس نہیں هو پارہی دیکهنا کچھ هو جاۓ گا

VOUS LISEZ
زندگی کتنی حسین ھے
Comédieکہانی ھے چار لڑکیوں۔۔۔۔۔۔ کہانی ھے انکی نادانیوں کی انکی محبت کی ۔۔۔۔۔۔