ماں کے نام

23 0 0
                                    

کیے ہیں بسیرا جو یادیں تمہاری
کبھی بھی نا گزریں گی راتیں ہماری

جو ہو أس جہاں میں ملاقات ممکن
تو مل کر کریں گے وہاں باتیں ساری

بہت سی ہیں باتیں جو کہ نا سکے ہم
کہو تو سنو گی ارے میری پیاری

اس زندگی میں ہیں جتنی بھی صدیاں
فقط تم سے ملنے کی خاطر گزاری

پکارا ہے تم کو لگی جب بھی ٹھوکر
کہ یاد آئیں ہر پل ہی باتیں تمہاری

کہانی جو ہم کو سناتی رہی ہو
کہ بچپن سے ہر زلف تم نے سنواری

ہاں سمجھا ملاقات اگلے جہاں ہے
مگر پھر بھی کم نا ہوئی آہ و زاری


ا

ادبی ذوقDonde viven las historias. Descúbrelo ahora