آپ یہ سب کیا کر رہی ہے زری تو آپ کو اتنے کما کے دے رہی تھی اور آپ اس کو یہاں سے بھیج رہی ہے۔۔۔۔۔!!!" زین جو ابھی شبنم بیگم کے کمرے میں پہنچا تھا اسے یوں اطمینان سے بیٹھا ہوا دیکھ پوچھنے لگا اور خود بھی ساتھ بیٹھ گیا ۔
ہاہاہاہاہا ہاں بھیج رہی ہو اور ایسے تھوڑی بھیج رہی ہو پورے پچاس لاکھ روپے لیے ہیں اس کے میں نے اس آغا الیاس سے اور تو دیکھ اس نے اسے چھوڑ دینا ہے اور یہ ٹھہری بے آسرا بے سہارا پھر سے یہی آئے گئی اور پھر سے میری مرغی بن جائے گئی سونے کا انڈہ دینے والی مرغی ہاہاہاہاہا۔۔۔۔۔!!!" شبنم بیگم انگوروں والی پلیٹ گود میں رکھتے اس سے کچھ انگور تھوڑ ہے کھاتی قہقہ لگاتے ہوئے بولی تھی
" نا کرو شنبم بیگم نا کرو ڈرو اس وقت سے جب تم بے آسرا نا ہو جاو۔۔۔۔!!!" شبنم کی ہنسی کو دیکھتے زین بولا تھا جیسے شبنم بیگم سرے سے ہی اگنور کر گئی تھی ۔
لیکن یہ تو غلط ہو گا نا تجھے پتہ ہے وہ یہی آئے گئی دوبارہ تو تو اسے وہاں بھیج ہی نا نا تو ۔۔۔۔۔!!!!"شبنم بیگم کے کچھ نا بولنے پر زین پھر سے سمجھانے لگادیکھ زین یہ تیرا مسئلہ نہیں ہے تو بس اپنے کام سے کام رکھ اور خبردار یہ بات اگر تو نے زری کو بتائی بیچاری کا دل ٹوٹ جائے گا۔۔۔۔!!!" زین کی بات کو بیچ میں کاٹتے شبنم بیگم اب کے تھوڑے اکڑے لہجے میں بولی اور آخری بات پر اسے وارن بھی کیا ۔اس کی بات سنتےزین غصے سے وہاں سے نکل گیا ۔
شمی اس کا خاص دھیان رکھ زری کے رخصت ہونے سے پہلے یہ اس سے مل نا سکے بیچارے کا دل ٹوٹا ہے تھوڑا درد ہو گا اور درد ہمدردی جگائے گا جو میں نہیں چاہتی ۔۔۔۔!!!" اس کے جانے کے بعد جیسے ہی شمی اندر آئی شبنم بیگم نے اسے ایک اور کام دے دیا
جی ٹھیک ہے لیکن وہ شمع۔۔۔!!"اسکو تو آج میرے پاس بھیج دے میں خود سنبھال لو گئی زری کو کہہ دینا اس کی طعبیت خراب ہے اس لیے آرام کر رہی ہے۔۔۔۔!!!!"شمی کے پوچھنے پر شبنم بیگم نے اسے ایک اور حل بتایا تھا آج شمی کو سمجھ آئی تھی کے ایک سے بھلے دو محاورہ کیوں بولا جاتا ہے کے اگر ایک کو کچھ سمجھ نا آئے تو دوسرا کوئی پلین دے دے جیسے کے اب ہوا تھا*****************************
ماما اب تو نتاشا بھی ٹھیک ہو گئی ہے اسے بھی سکول بھیجیں نا میں نے اس سے پوچھا تھا کے سکول جاتی تھی تو کچھ نہیں بولی ویسے اس کے منہ سے اکثر میں نے اے بی سی سنی ہے اسے ا،ب،پ، بھی پوری آتی ہے ۔۔۔۔!!!" جائیشہ ماں کو کھانا دیتے اس کے سامنے بیٹھتے ہوئے کہنے لگی ۔جائیشہ تمہیں بڑا فکر ہے نتاشا کا حالانکہ اس گھر میں اور بھی ایک دو بچیاں ہے چھوٹی لیکن تمہیں تو بس یہی نظر آتی ہے ۔۔۔م!!!" ماہ جبین ہنستے ہوئے اس سے سوال پوچھ رہی تھی ۔
ہاں نا ماما پتہ نہیں اس کی ایسا کیا ہے جب بھی اسے دیکھتی ہو نا عجب سے کشش پیدا ہوتی ہے اور دل کرتا کے بس اس کو اپنے پاس سب سے چھپا کر رکھ لو اور ویسے بھی جائیشہ جمال کو جو چیز پسند آ جائے اس کی خوشیوں کے لیے وہ دنیا کا ہر کام کرنے کو تیار ہو جاتی ہے۔۔۔!!!" اپنی بات کہتے جائیشہ جمال اترانا نہیں بولی تھی۔
BINABASA MO ANG
ساری کھیڈ نصیباں دی
Short Storyکہانی ہے کسی کی تلخ زندگی کی۔۔ کہانی کسی کے اعتماد کے ٹوٹنے کی۔۔ کہانی ہے کسی کے کے ٹوٹ کر پھر سے جڑنے کی۔۔