[یاد]

9 0 0
                                    

امی : ہاں وہی اس ہی کو دینے جارہی ھوں بلکے ایسا کرو تم بھی چلو میرے ساتھ
زائنہ: ( پہلے بتاتی آپ میں زہر بھی ملا دیتی) نہیں میں نھیں جارہی آپ جائیں ۔۔۔
زائنہ نے یخنی کا ڈبہ ہاتھ میں تھمادیا ۔۔
دوسری طرف
زایان :آرہا ھوں آرہا ھوں (کھانستے ھوئے)
اسے بخار کے ساتھ شدید نزلا بھی تھا شاید اور ناک اور کانوں کی سرخی بتا رہی کہ اس کو کافی حد درجے کا بخار تھا ۔۔
زاویان : صبا آنٹی اپ خیریت مجھے بلا لیا ھوتا ؟
صبا : ارےے نہیں بیٹا !!! تمہاری ہی عیادت کو ائی ھوں وہ پتا لگا تھا کہ تم بیمار ھو (یخنی زاویان کے ہاتھ میں تھماتے ھوئے)
زاویان : آنٹی اس کی کیا ضرورت تھی؟ اپ نے ایسے ہی تکلف کیا ویسے بھی بس میں ابھی coffee پی کر سونے ہی والا تھا ۔۔۔
صبا : بیٹا زاویان healthy food کھاو ایسے تو اور بیمار پڑ جاوگے ۔۔۔بلکے لاؤ یہ یخنی میں ڈال کر لاتی ھوں اپنے سامنے بیٹھا کر ختم کروا کر جاؤنگی
زاویان : مسکراتے ھوئے جی جیسے اپ کہیں!!!
صبا : کچن میں جاتے ھوئے چلائی زاویان بیٹےےےےے اواز میں کافی خوف تھا ۔۔۔
زاویان بھاگتا ھوا جی سب ٹھیک تو ھے؟
اوپر اتے ہی زاویان ک رنگ بھی اڑ چکا تھا اسے سمجھ نھیں ارہی تھی کے یہ سب کیسے ھوا ۔۔۔
کچن میں بہت سارے کوئے مرے ھوئے پڑے تھے ۔۔۔۔اورکافی بدبو بھی ارہی تھی
صبا : بیٹا یہ سب کب ھوا کیسے ھوا؟
زاویان : پریشانی کی حالت میں میں خود نھیں جانتا ھوسکتا کسی بڑے جانور کا کام ھو ۔۔۔
لیکن وہ بولتے ھوئے بے ہوش ھوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Kamu telah mencapai bab terakhir yang dipublikasikan.

⏰ Terakhir diperbarui: May 20, 2023 ⏰

Tambahkan cerita ini ke Perpustakaan untuk mendapatkan notifikasi saat ada bab baru!

سفید اندھیرا Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang