پارٹ 2

0 1 0
                                    

دانیہ:-
ہیونجن بات تو سنو کیا ہوا ہے؟
سوبن:-
دانیہ تم اپنا کام کرو پھر ملتے ہیں ہم
عائشہ:-
شیف دھیان رکھنا اپنا تم
دانیہ:-
ہاں تم بھی
مناہل:-
پھر ملتے ہیں ہم
فیلکس:-
بہت شکریہ آپ کا
دانیہ:-
باۓ باۓ
_______________________________________
اس بات سے انجان کے اس کی زندگی بدلنے والی ہے
_______________________________________
ہیونجن:-
دانیہ کو کیسے بتاؤ میں تمہیں
ہیونجن:-
میں تم سے بہت محبت کرتا ہوں
ہیونجن:-
کس سے بات کرو میں
ہیونجن:-
عائشہ سے بات کرتا ہوں
ہیونجن:-
ہاں کل اُس سے بات کرو گا
______________

Time Skip
______________
علیشا:-
تم جاؤ اور اپنے دوستوں کو شادی کا بتاؤ
شوگا:-
ہاں ہاں تم بھی ساتھ چلنا
علیشا:-
ٹھیک ہے چلو گی مگر آپ اُن کو فون تو
شوگا:-
ہیلو کیسے ہو تم
سوبن:-
تم آج ؟
شوگا:-
ہاں سوچا مل لو
سوبن:-
ہاں ہاں میں ابھی آفس میں ہوں
شوگا:-
ٹھیک ہے یار میں نے اپنی شادی کا بولنا تھا
سوبن:-
کیا ؟
سوبن:-
شادی ؟
شوگا:-
ہاں ہاں
شوگا:-
ہاں ہاں یار آج شام میں ملتے ہیں
شوگا:-
ہاں ہاں تم سب کو آنے کا بولنا
سوبن:-
ٹھیک ہے یار
(یہ بول کر فون بند کرتا ہے)
سوبن:-
عائشہ سے بات کرنا ہو گی
(سوبن عائشہ کو فون کرتا ہے)
عائشہ:-
ہیلو
سوبن:-
عائشہ تم سے بات کرنی ہے
عائشہ:-
ہاں ہاں کیا ہوا
سوبن:-
یار مجھے شوگا کا فون آیا تھا
عائشہ:-
اچھا ! کیسا ہے وہ
سوبن:-
یار اُس نے ملنا ہے ہم سے
عائشہ:-
اچھی بات ہے
سوبن:-
مگر وہ کسی اور وجہ سے ملنا چاہتا ہے
عائشہ:-
ہاں ہاں دانیہ بہت خوش ہو گی
سوبن:-
نہیں
عائشہ:-
مطلب 👀
سوبن:-
عائشہ وہ شادی کررہا ہے
عائشہ:-
کیا ؟
عائشہ:
کس سے؟
عائشہ:-
دانیہ کا کیا ہو گا 🥺
سوبن:-
یار تم شام میں تیار ہو جانا اور دانیہ والا ہی ہوٹل بک کیا ہے شوگا نے
عائشہ:-
سوبن یار کیسے ہو گا یہ سب ؟
سوبن:-
چلو یار شام میں دیکھتے ہیں
عائشہ:-
ٹھیک ہے
____________

Time Skip
____________
یہ سب لوگ دانیہ کے ہوٹل میں جاتے ہیں اور دانیہ بھی بہت خوش ہوتی ہے کہ شوگا بھی آرہا ہے
______________________________________
مناہل:-
کیا سوچ رہے ہو تم؟
فیلکس:-
تمہیں کیا کوئی جو بھی سوچے👀
مناہل:-
سوبن سمجھا لو اپنے دو کو
فیلکس:-
ہم سے سیدھا بات کرو
ہیونجن:-
کچھ نہیں یار وہ میں نے تم سے بات کرنی تھی
فیلکس:-
ویسے ایک بات ہے آج شوگا نے ہم سب سے کیوں ملنا ہے ؟
سوبن:-
تم سب جانتے ہو کہ دانیہ پسند کرتی ہے شوگا کو
فیلکس:-
ہاں تو؟
عائشہ:-
یار سوبن وہ شاد۔۔۔۔
دانیہ:-
میں کیسی لگ رہی ہوں ؟
مناہل:
بہت اچھی
عائشہ:-
ہاں ہاں دانیہ تمہیں کسی کی نظر نا لگے
(یہ بول کر رونے لگ جاتی ہے)
دانیہ:-
تمہیں کیا ہوا آج تو شوگا آرہا ہے
مناہل:-
ہاں ہاں عائشہ تو بس ایسے ہی رونے لگ جاتی ہے
سوبن:-
عائشہ حوصلہ رکھو
عائشہ:-
سوری یار
دانیہ:-
کوئی بات نہیں
ہیونجن:-
عائشہ تم پانی پیو
دانیہ:-
ہیونجن تم بتاؤ میں کیسی لگ رہی ہوں؟
ہیونجن:-
میں ؟
فیلکس:-
ہاں تم دنیا کی خوبصورت لڑکی لگ رہی ہو
دانیہ:-
اب اتنی بھی بات نہیں
شوگا:-
اس بات میں کوئی شک نہیں
دانیہ:-
شوگا تم ؟
دانیہ:-
اتنے سالوں بعد کہاں سے ہم یاد آگئے آپ کو؟
شوگا:-
کچھ نہیں اس سے ملو
(سوبن اور عائشہ سمجھ جاتے ہیں کہ یہ وہی لڑکی ہے )
دانیہ:-
کون ہے یہ؟
ہیونجن:-
ہیلو شوگا
شوگا:-
ہیونجن تم بھی یہاں ہو
فیلکس:-
ہاں تو ہم سب ایک ساتھ ہے بس تم ہی بھاگ گئے تھے
شوگا:-
نہیں یار تمہیں پتا ہے کام میں مصروف ہوتے ہیں تو وقت کا پتا نہیں چلتا
دانیہ:-
ہیلو میں دانیہ اور یہ میرا ہی ہوٹل ہے
علیشا:-
کیا ؟
علیشا:-
آپ سچ بول رہی ہے؟
ہیونجن:-
ہاں ہم جھوٹ کیوں بولے گے؟
فیلکس:-
آرام سے یار اُس کو ہمارے بارے میں نہیں پتا
شوگا:-
کیا بات ہے دانیہ
شوگا:-
اور بتاؤ تم سب کا کام کیسا چل رہا ہے
فیلکس:
بہت اچھا
دانیہ:-
شوگا آج تم سے بہت باتیں کرنی ہے ہم نے
عائشہ:-
ہاں ہاں پرانی یادیں ہے ہماری
(یہ بول کر ہیونجن کو اشارہ کرتی ہے)
ہیونجن:-
یہ کیا بول رہی ہے
(دل میں سوچتا ہے )
عائشہ:-
شوگا نے ہم سب کے بارے میں آپ کو بتا دیا ہو گا
(دانیہ بڑی حیران ہورہی ہوتی ہے کہ شوگا کے ساتھ لڑکی آئی ہے)
علیشا:-
جی آپ سب بہت اچھے دوست ہیں
سوبن:-
آپ اپنا تو تعارف کروا دو
علیشا:-
سوری میں بتانا بھول گئی
شوگا:-
یہ ہے ہماری ہونے والی بیوی
دانیہ:-
کیا ؟
دانیہ:-
تم مزاق کررہے ہو ؟
دانیہ:-
تم شادی کرنے والے ہو؟
علیشا:-
ہاں اگلے ہفتے ہماری شادی ہے
(ہیونجن سمجھ جاتا ہے کہ عائشہ نے اس کو کس لئے اشارہ کیا تھا )
ہیونجن:-
بہت مبارک ہو تمہیں
شوگا:
شکریہ یار
مناہل:-
شوگا تم نے تو بتایا بھی نہیں
(دانیہ کی طرف دیکھ کر بولتی ہے )
شوگا:-
بس یار کام میں اتنا مصروف تھا تم لوگوں کے فون نمبرز ہی نہیں مل رہے تھے
شوگا:-
تم سب نے آنا ہے شادی پر
علیشا:-
ہاں یہ ہی دن کا انتظار سب دوستوں کو ہوتا ہے
سوبن:-
ہاں ٹھیک بولا تم نے
شوگا:-
ویسے دانیہ کب سے یہاں کام کررہی ہو؟
دانیہ:-
میں وہ۔۔
ہیونجن:-
دانیہ جاؤ تم تمہیں کام تھا
شوگا:-
آج کے دن بھی کام ؟
دانیہ:-
ہاں ہاں مجھے کام ہے
دانیہ:-
آپ سب مل کر باتیں کرو میں جارہی ہوں
(آنکھوں میں آنسوں ہوتے ہیں )
عائشہ:-
دانیہ دھیان رکھنا اپنا
دانیہ:-
ہممم
ہیونجن:-
میں آیا فون سن کر
(ہیونجن باہر جاتا ہے تو اپنا فون دیکھتا ہے کہ سوبن کا میسیج آیا ہوتا ہے)
______________________________________
Hope you like it and ignore my Urdu 😁 this is my first time I wrote fanfiction in Urdu language
Support me guys
Thanks for reading my ff 😀
Take care of yourself
To be continue........

زخمِ دل Where stories live. Discover now