پارٹ 11

0 0 0
                                    

مناہل:-
آپ تھک گئی ہو گئی تو آپ سو جاؤ
مرحا:-
ٹھیک ہے ماما
مناہل:-
میں گھر کی صفائی کر لو آپ سو جاؤ
مرحا:-
جی ماما
مناہل:-
مجھے مرحا کے بارے میں سب کچھ پتا کروانا ہو گا
مناہل:-
کیا سوچے گی مرحا میرے بارے میں
مناہل:-
اُس بچاری کو یہ بھی نہیں پتا کہ میں اُس کی ماما نہیں ہوں
جنگکوک:-
کنزا تم ہمت رکھو ہم کوریا آگئے ہیں تو ہم سب کچھ پتا کروا لے گے
کنزا:-
ہاں جلدی کرو میرا دل بیٹھا جارہا ہے
جنگکوک:-
ہاں ہاں جان میں فیلکس سے بات کرتا ہوں
کنزا:-
ہاں ہاں
جیکسن:-
مجھے ساری انفارمیشن چاہیے
جیکسن:-
نہیں تو رات تک میں تم سب کو مار دو گا
گارڈ:-
جی سر ہم دیکھ رہے ہیں
جیکسن:-
پتا نہیں وہ سب کہاں مر گئے ہیں
جیکسن:-
زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا
جنگکوک:-
ہیلو فیلکس
فیلکس:-
ہیلو کون ؟
جنگکوک:-
اتنی جلدی بھول گئے ؟
فیلکس:-
نہیں نہیں جنگکوک بتاؤ کیسے ہو ؟
جنگکوک:-
ہم کوریا آۓ ہوۓ ہیں
فیلکس:-
بہت اچھی بات ہے
جنگکوک:-
تو ہم تم سے ملنا چاہتے ہیں
فیلکس:-
جی ضرور آپ کوریا میں ہمارے مہمان ہے
جنگکوک:-
بہت شکریہ یار
فیلکس:-
آۓ آپ ہوٹل میں ہم آپ کو اچھا کھانا کھلاتے ہیں
جنگکوک:-
ٹھیک ہے ملتے ہیں پھر شام میں
فیلکس:-
جی ٹھیک ہے

فلیکس دانیہ کے پاس جاتا ہے
دانیہ:-
کیا ہوا ؟
فیلکس:-
آج میرے مہمان اٹلی سے آرہے ہیں
دانیہ:-
تو میں کیا کرو ؟
فیلکس:-
سوری یار
دانیہ:-
مجھے کیوں بول رہے ہو ؟
فیلکس:-
یار اُن لوگوں نے تہمارے ہوٹل میں آنا ہے
دانیہ:-
تو ؟
فیلکس:-
یار تم اچھا سا انتظام کرنا
دانیہ:-
جو حکم آپ کا
دانیہ:-
ہم ویسے بھی تو آپ کے حکم کا انتظار کررہے ہوتے ہیں
فیلکس:
سوری بولا تو ہے
دانیہ:-
جس کو بولنا ہے اُس کو بولو جا کر
ہیونجن:-
دانیہ بات سنو
(گہری سانس لیتے ہوئے بولتا ہے )
فیلکس:-
تم یہاں ؟
دانیہ:-
تمہیں اس سے کیا
ہیونجن:-
دانیہ پتا چل گیا ہے
دانیہ:
سچ میں
فیلکس:-
کس بارے میں ؟
دانیہ:-
تمہیں کیوں بتاۓ
ہیونجن:-
فیلکس تم سے بات کرتے ہیں شام تک
دانیہ:-
عائشہ اور سوبن کو بتایا ؟
فیلکس:-
یار مجھے غصہ آرہا ہے
دانیہ:-
تو ؟
فیلکس:-
اچھا سوری اب بولو
ہیونجن:-
عائشہ آتی ہے تو ہم بات کرتے ہیں پھر
فیلکس:-
ٹھیک ہے
فیلکس:-
دانیہ میں شام میں آتا ہوں
دانیہ:-
ہاں بس جاؤ دھیان سے
ہیونجن دانیہ کو ساری انفارمیشن دیتا ہے
ہیونجن:-
یار یہ بچی اٹلی کے مشہور ترین بزنس مین کی بیٹی ہے
دانیہ:-
کیا ؟
ہیونجن:-
یار باقی ہم شام میں بات کرتے ہیں
دانیہ:-
ٹھیک ہے یار
Time Skip
کنزا:-
چلے ہم ؟
جنگکوک:-
ہاں ہاں چلو جان
کنزا:-
میں تو بے تاب ہوں فیلکس سے ملنے کے لیے
جنگکوک:-
وہ کیوں ؟
کنزا:-
تم جانتے ہو میں کسی کو دکھی نہیں دیکھ سکتی
جنگکوک:-
ہاں ہاں مگر ہر کوئی مشکل میں ہوتا ہے
کنزا:-
ہاں مگر فیلکس کو دیکھ کر ترس آتا ہے
جنگکوک:-
اچھا ٹھیک ہے تم چلو ابھی
یہ دونوں ہوٹل آنے کے لیے گھر سے نکلتے ہیں
جیکسن:-
ہم کوریا جاۓ گے ؟
گارڈ:-
جی سر
جیکسن:-
ٹھیک ہے
جیکسن:-
چلو رات میں ہی چلتے ہیں
گارڈ:-
جی ٹھیک ہے
مرحا:-
ماما آپ کی بڑتھڈیٹ کب آتی ہے ؟
مناہل:-
ابھی بہت دور ہے
مرحا:-
اور میری ؟
مناہل:-
آپ کی تو آج رات کو ہے 😁
(جان کر بولتی ہے)
مرحا:-
اچھا تو آپ مجھے کیا گفٹ دو گی ؟
مناہل:-
آپ بتاؤ آپ کو کیا چاہیے
مرحا:-
ماما ہم کسی اچھے سے ہوٹل میں جاتے ہیں
مناہل:-
ہوٹل ۔۔۔
مرحا:-
ہاں وہاں ہم کھانا کھاۓ گے پھر آئسکریم بھی کھاۓ گے
مناہل:-
اوکے ٹھیک ہے
مرحا:-
چلے میں تیار ہو جاؤ
مناہل:-
جی جی آپ تیار ہو جاۓ
After sometime
مناہل:-
مرحا میں تمہیں کہاں لے کر جاؤ ؟
مناہل:-
دانیہ کے علاوہ میں کبھی کسی اور ہوٹل میں نہیں گئی
مناہل:-
کہاں جاؤ تمہیں لے کر
مرحا:-
ماما میں تیار ہو گئی
مناہل:-
بہت اچھی لگ رہی ہو
مرحا:-
چلے اب
یہ دونوں دانیہ کے ریسٹورنٹ جاتی ہے
دانیہ:-
سب کچھ تیار ہے ؟
۔۔۔
جی میڈم آپ فکر مت کریں
دانیہ:-
سوبن تم دونوں آگئے
عائشہ:-
ہاں یار بات بتاؤ پتا چلا کچھ
دانیہ:-
بعد میں بات کرتی ہوں پہلے یہ فیلکس کے مہمان ہے اُن کو دیکھ لے
سوبن:-
ہاں ہاں دیکھ لو
فیلکس:-
ہیلو مسٹر جنگکوک
جنگکوک:-
ہیلو
کنزا:-
کیسے ہو فیلکس
فیلکس:-
جی مس میں ٹھیک ہوں
عائشہ:-
یہ لڑکی فیلکس کو زیادہ ہی جانتی ہے
سوبن:-
تمہیں بڑی فکر ہورہی ہے
دانیہ:-
ہاں ٹھیک تو مجھے بھی نہیں لگ رہا
کنزا:-
ہمارے پاس تو بچی کی تصویر بھی نہیں ہے
جنگکوک:-
فکر مت کرو ابھی دیکھتے ہیں
فیلکس:-
سر آپ کھاۓ یہ سب کچھ
کنزا:
شکریہ فیلکس
ہیونجن:-
یہ کون ہے ؟
دانیہ:-
دیکھ لو تم
ہیونجن:-
ہاں ہاں دیکھ رہا ہوں
ہیونجن:-
یہ لڑکی کون ہے؟
عائشہ:-
دیکھا تمہیں بھی عجیب لگ رہا ہے
ہیونجن:-
مناہل یہاں ہوتی تو ۔۔۔
دانیہ:-
وہ بھی آگئی
ہیونجن:-
کیا ؟
ہیونجن:-
میں کوئی نیک انسان تو نہیں جو بولو اور وہ ہو جاۓ😂
عائشہ:-
نہیں اتنے اچھے دن نہیں آۓ ابھی ہمارے 😂
مرحا:-
جلدی آؤ ماما
فیلکس دیکھ لیتا ہے
جنگکوک بھی مناہل کی طرف دیکھتا ہے
مناہل:-
سوری میں یہاں نہیں آنا چاہتی تھی
ہیونجن:-
کیسی باتیں کررہی ہو
مناہل:-
آج مرحا کی سالگرہ ہے تو اس نے بولو کہ باہر جانا۔ ہے
دانیہ:-
کوئی بات نہیں یار
عائشہ:-
مرحا ہیپی برتھڈے
مرحا:-
شکریہ آنٹی
کنزا:-
فیلکس اور بتاؤ تم
فیلکس:-
آپ کے سامنے ہوں میں
مناہل سن رہی ہوتی ہے ان کی باتیں
جنگکوک:-
کنزا دیکھو کتنی اچھی بچی ہے
کنزا:-
ہاں ہاں
سوبن:-
چلو مرحا آؤ تمہارا کیک کاٹتے ہیں
مرحا:-
Thank you
مناہل:-
ہمیشہ خوش رہو تم
مرحا:-
اور میں آپ کے ساتھ خوش رہنا چاہتی ہوں
ہیونجن:-
کتنا پیارا بولتی ہے
جنگکوک:-
اگر آپ برا نہ مانیں تو میں آپ کی بچی کے ساتھ بات کرسکتا ہوں
مناہل:-
جی
جنگکوک:-
تم جانتی ہو میری بھی آج بچی کا بڑتھڈے ہے
کنزا:-
فیلکس تم بتاؤ تمہارا کب آتا ہے برتھڈے
فلیکس:-
ابھی بہت دور ہے
مرحا:-
ماما آپ کا اور ان آنکل کا بڑتھڈے درو ہی ہے
مناہل:-
چلو تم کھانا کھاؤ جلدی
دانیہ:-
مناہل تم ٹھیک ہو
مناہل:-
ہاں ٹھیک ہوں
سوبن:-
تم خوش ہو مناہل ؟
مناہل:-
ہاں بہت خوش ہوں میں
کنزا:-
معاف کیجئے گا آپ جھوٹ بول رہی ہے
ہیونجن:-
کیا ؟
مناہل:-
جی ؟
کنزا:-
آپ بہت زیادہ دکھی ہے
مناہل:-
نہیں نہیں مس ہم سے زیادہ خوشی اور کس کو ہو گی ؟
مناہل:-
میں اور میری بچی بہت خوش ہے
کنزا:-
ہم لوگوں کے چہروں سے بتا دیتے کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں
مناہل:-
سوری مگر میں ان چیزوں پر یقین نہیں رکھتی
کنزا:-
تم تو فیلکس طرح ہو
عائشہ:-
جی جی
سوبن:-
ہم سب دوست ہے
فیلکس:-
بہت اچھے دوست تھے
دانیہ:-
فلیکس تھے مطلب ؟
دانیہ:-
تم ہمارے دوست نہیں ہو ؟
جنگکوک:-
آپ سب ایک ساتھ ہو بڑی بات ہے
سوبن:-
جی سر ہم کالج وقت سے اب تک ساتھ ہے
فیلکس:-
آپ جانتے ہیں کہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا
مناہل کو غصہ آرہا ہوتا ہے
فیلکس:-
وقت ایک جیسا بھی رہے تو انسان بدل جاتا ہے
مناہل:-
تمہارا مسلئہ کیا ہے ؟
مناہل:
چاہتے کیا ہو تم
مناہل:-
بنا کسی ثبوت کے کسی کو بھی نہیں بولان چاہیے
مناہل:-
تمہاری دوستی میری وجہ سے خراب ہوئی ہے تو تم باقی سب کو کیوں بدنام کررہے ہو ؟
سب مناہل کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں
مناہل:-
مرحا آپ نے کھا لیا تو ہم چلے ؟
فیلکس :-
ہاں تو دو تم مجھے ثبوت
فیلکس :-
باتیں تو تم بھی بہت کرتی تھی
فیلکس:-
پتا نہیں کس کے ساتھ مزے کرے ہیں تم نے
ہیونجن:-
بکواس بند کرو تم
دانیہ:-
فیلکس اپنے مہمانوں کو دیکھو پلیز
مناہل کچھ نہیں بولتی
مرحا:-
جی ماما مگر آپ نے نہیں کھایا ؟
مناہل:-
کوئی نہیں میں گھر جا کر کھا لو گی
مرحا:-
ٹھیک ہے ماما
دانیہ:-
مناہل رک جاؤ
ہیونجن:-
فیلکس بس کر دو تم سب کے سامنے بولتے ہو
جنگکوک:-
چلو ہمیں اجازت دو فیلکس
کنزا:-
ہاں ہاں بہت اچھا لگا یہاں کھانا کھا کر
فیلکس:-
ٹھیک ہے
جنگکوک:-
دراصل ہم یہاں ایک خاص مقصد کے لیے آۓ تھے
جنگکوک:-
مگر وہ بعد میں بتاۓ گے
کنزا:-
خیال رکھنا اپنا تم
(یہ بول کر چلے جاتے ہیں )
ہیونجن:-
فیلکس تمہیں ہو کیا گیا ہے
فیلکس:-
کیا ہوا ؟
فیلکس:-
مجھے تو کچھ نہیں ہوا
سوبن:-
تمہیں بتاۓ کیا سچائی ہے
مناہل:-
تم میرے سے اتنی نفرت کرتے ہو
(روتے ہوئے بولتی ہے )
مناہل:-
کبھی بھی اپنی شکل نہیں دیکھاؤ گی تمہیں
مناہل:-
جاؤ خوش رہو تم اپنی زندگی میں
مناہل:-
میں چلتی ہوں
ہیونجن:-
ہاں دھیان سے جانا تم
مناہل:-
ہمم
(یہ بول کر چلی جاتی ہے)
ہیونجن:-
آؤ اب بتاؤ تم سب کو
عائشہ:-
کیا پتا چلا؟
سوبن:-
جلدی بتاؤ
ہیونجن:-
یار مناہل کے پاس جو بچی ہے اُس کے والدین کار حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے
فیلکس:-
کیا ؟
ہیونجن:-
اور یہ کے بہت بڑے بزنس مین کی بیٹی ہے
سوبن:-
کیا چل رہا ہے ؟
ہیونجن:-
اور اس بچی کی جان کو خطرہ ہے
عائشہ:-
مناہل جانتی ہے یہ سب ؟
ہیونجن:-
مجھے نہیں لگتا
سوبن:-
اُس کے ہسپتال میں فون کر کے دیکھتا ہوں
دانیہ:-
چلو میں ریسٹورانٹ بند کرکے آتی ہوں
عائشہ:-
ہاں کر آؤ
گارڈ:-
میڈم یہ ابھی کھولا ہوا ہے ؟
دانیہ:-
جی بس بند ہونے والا ہے
گارڈ:-
ہم نے کھانا ہی کھانا ہے
دانیہ:-
ٹھیک ہے آپ آجاؤ
جیکسن:-
جو بھی ہے وہ لے آؤ
ہیونجن:-
تم کہاں ۔۔۔
دانیہ:-
جی آپ بیٹھو ہم لے کر آتے ہیں
فیلکس:-
کون ہے دانیہ ؟
جیکسن:-
کافی اچھا ہے یہ
دانیہ:-
یار کوئی آیا ہے کھانے
سوبن دانیہ کے ساتھ مل کر ان سب کو کھانا دیتا ہے
جیکسن اپنے گارڈ کے ساتھ باتیں کررہا ہوتا ہے
جیکسن:-
تم سب تلاش کرو
جیکسن:-
اگر وہ کہی بھی ملے تو مار دو
یہ الفاظ سن کر دانیہ کے ہاتھ سے گلاس گر جاتا ہے
ہیونجن:-
دانیہ تم ٹھیک ہو ؟
جیکسن:-
لڑکی دیکھ کر لگ نا جاۓ
دانیہ:-
جی
عائشہ:-
تم ٹھیک ہو ؟
دانیہ:-
وہ کسی کو مارنا چاہتا ہے
عائشہ:-
کیا یہ کوئی خونی ہے ؟
جیکسن:-
بچی کا پتا کرو
جیکسن:-
یہ ہے اُس بچی کی تصویر
سوبن:-
یار میں نے ہسپتال میں پتا کیا تو وہ بتا رہے تھے کہ مناہل کے پاس وہ بچی ہے جس کی یاداشت چلی گئی ہے
ہیونجن:-
یہ وہ ہی بچی ہے؟
جیکسن:-
تم سب دیکھ لو دھیان سے
فلیکس:-
سر یہ آپ کا بل
فلیکس بچی کی تصویر دیکھ کر حیران ہو جاتا ہے
گارڈ:-
جی سر سب پتا چل گیا ہے ہمیں یہ کہاں رہتی ہے
جیکسن:-
بہت اچھا کھانا تھا
(یہ بول کر چلا جاتا ہے)
فیلکس:-
یار وہ مرحا کو مارنا چاہتا ہے
دانیہ:-
کیا ؟
عائشہ:-
مناہل اس بات سے باخبر ہے
سوبن:-
تم فکر مت کرو وہ ٹھیک ہو گی
فیلکس:-
مناہل کے پاس بچی آنا ، جنگکوک کا کوریا آنا اور اس بندے کا یہ سب بولنا
ہیونجن:-
یہ کیا ماجرا ہے
دانیہ:-
یار بس مناہل ٹھیک ہو ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے
Time Skip
مناہل کچن میں آتی ہے اور گہری سوچ میں ہوتی ہے
مناہل:-
پتا نہیں میں نے ایسا بھی کیا گناہ کردیا
مناہل:-
ایسا لگتا ہے اب کچھ ختم ہو گیا ہے
مناہل:-
پتا نہیں اب کیا ہوگا؟
مناہل:-
مرحا کی یاداشت اگر واپس آئی تو وہ مجھے یاد رکھے ؟
مناہل:-
مرحا کے لیے سب سے زیادہ مشکل وقت ہو گا

زخمِ دل Where stories live. Discover now