ہیونجن:-
یار دانیہ کہاں ہو گئی اس وقت ؟
(ہیونجن دیکھتا ہے وہ اپنے آفس میں بیٹھ کر رو رہی ہوتی ہے)
ہیونجن:-
دانیہ سے ملنا ہے
ویٹر:-
سر آپ اندر نہیں جاسکتے
ہیونجن:-
میں اس کا دوست ہوں تم بولو کہ ہیونجن آیا ہے
ویٹر:-
چلے ٹھیک ہے سر
After sometime
ویٹر:-
جاۓ سر آپ
ہیونجن:-
دانیہ
دانیہ:-
ہاں بولو کیا ؟
(اپنے آنسوں صاف کرتے ہوئے بولتی ہے )
ہیونجن:-
تم ٹھیک ہو ؟
دانیہ:-
ہاں ہاں میں ٹھیک ہوں
ہیونجن:-
نہیں ٹھیک تم
دانیہ:-
نہیں یار وہ سر درد ہو رہا تھا اس لیے آگئی وہاں سے
ہیونجن:-
سر میں درد تھا یا دل میں ؟
دانیہ:-
یہ تم کیا بول رہے ہو؟
ہیونجن:-
ہاں دانیہ ہم سب جانتے ہیں کہ تم شوگا سے۔۔۔
دانیہ:-
نہیں محبت اُس سے مجھے
دانیہ:-
میں نے اُسکا اتنا انتظار کیا تھا
دانیہ:-
اسی دن کے لیے کیا تھا
دانیہ:-
اور دیکھو آج وہ دن آگیا
ہیونجن:-
میں تمہارا درد سمجھ سکتا ہوں
دانیہ:-
تم کیا سمجھو گے میرا درد ؟
دانیہ:-
کیا تم نے کبھی کسی سے محبت کی ہے ؟
دانیہ:-
تمہیں پتا بھی ہے کہ محبت کا مطلب کیا ہوتا ہے؟؟
ہیونجن:-
تم پلیز اپنا دھیان رکھنا میں تمہیں درد میں نہیں دیکھ سکتا
دانیہ:-
کیا تھا اگر شوگا میرا ہوتا 🥺
ہیونجن:-
کیا پتا ہو وہ تمہارے قابل نہیں ہو
دانیہ:-
نہیں ہیونجن وہ مجھ سے کیسے باتیں کرتا تھا
دانیہ:-
وہ کیسے میرے ساتھ ایسا کرسکتا ہے
دانیہ:-
کیوں ہیونجن
دانیہ:-
کیوں
(گلے لگتی ہوئی بولتی ہے )
ہیونجن:-
حوصلہ رکھو یار تمہیں اس سے بھی اچھا لڑکا ملے گا
ہیونجن:-
تمہارے لیے تو ہر لڑکا مر جاۓ گا
دانیہ:-
مگر شوگا
ہیونجن:-
تم ہمت کر کے جانا اُس کی شادی پر
ہیونجن:-
وہ تمہارے قابل نہیں تھا دانیہ
ہیونجن:-
قسمت بھی یہ ہی چاہتی ہے کہ تم ابھی اور محنت کرو اور ایسے لوگوں کے بارے میں مت سوچو
دانیہ:-
جب تمہیں کسی سے محبت ہوگئی تو پھر میں تم سے پوچھو گی
ہیونجن:-
پوچھ لینا
(یہ بول کر چلا جاتا ہے)
شوگا:-
چلو ہم چلتے ہیں بہت وقت ہوگیا
مناہل:-
نہیں کوئی مسلئہ نہیں
فیلکس:-
ہم کونسا روزانہ ملتے ہیں
علیشا:-
چلے ٹھیک ہے ہمیں اجازت دے
After sometime
عائشہ:-
سوبن دانیہ کا کیا ؟
سوبن:-
وہ ٹھیک ہو گئی
فیلکس:-
ہاں اُس کو کیا ہونا ہے
مناہل:-
فیلکس آپ تو کمال کرتے ہیں
مناہل:-
محبت کرتی تھی وہ شوگا سے
مناہل:-
آپ اپنے پر رکھ کر سوچو تو آپ کو کیسا لگے گا
مناہل:
اگر آپ کی محبت نے آپ کو دھوکا دیا؟
فیلکس:-
پہلی بات تو ہم کسی سے محبت نہیں کرتے اور نا ہی کرے گے
فیلکس:-
دوسری بات اگر کسی سے محبت ہوئی بھی اور اگر اس نے دھوکا دیا
فیلکس:-
تو میں اس کو جان سے مار دو گا
مناہل:-
باتیں سنو کوئی ان کی
سوبن:-
اچھا تم دونوں لڑنا بند کرو
ہیونجن:-
میں جارہا ہوں
فیلکس:-
تم رو رہے تھے؟
عائشہ:-
تمہارا یہ حال ہے دانیہ کا کیا ہو گا ؟
عائشہ:-
وہ ٹھیک تو ہے ؟
عائشہ:-
میں جاتی ہوں
فیلکس:-
عائشہ یار روک جاؤ تم
ہیونجن:-
نہیں جاؤ اُس کو رونے دو
سوبن:-
مطلب 👀
ہیونجن:-
وہ جتنا روۓ گی تو اُس کا دل ہلکا ہو گا
مناہل:-
تم سب کا دماغ خراب ہو گیا ہے
مناہل:-
ہمارے علاوہ اُس کا ہے ہی کون؟
فیلکس:-
مناہل رک جاؤ
(ہاتھ پکڑتے ہوئے بولتا ہے )
مناہل:-
ہاتھ چھوڑو میرا
فیلکس:-
تم اتنی ضدی کب سے ہوگئی؟
مناہل:-
تم ہوتے کون ہو میرا ہاتھ پکڑنے والے
عائشہ:-
مناہل آرام سے بات کرو
ہیونجن:-
یار چھوڑو اُس کا ہاتھ
(مناہل کو فون آتا ہے)
مناہل:-
ہیلو
مناہل:-
ٹھیک ہے میں آتی ہوں
(یہ بول کر فون بند کرتی ہے)
فیلکس:-
کس کا فون تھا
مناہل:-
ہاتھ چھوڑو مجھے ہسپتال جانا ہے
فیلکس:-
اچھا ٹھیک ہے
مناہل:-
پتا نہیں تھا اتنے بدتمیز ہو تم
(یہ بول کر چلی جاتی ہے )
فیلکس:-
کیا بولا ؟
ہیونجن:-
بس کرو یار
عائشہ:-
ہیونجن چلو تم آج ہمارے گھر
سوبن:-
عائشہ تم دانیہ کو اپنے ساتھ لے جاؤ
فیلکس:-
ہاں ہاں ہم آج رات میں سب عائشہ کے گھر آۓ گے
ہیونجن:-
میں دانیہ کو ایسی حالت میں نہیں دیکھ سکتا
فیلکس:-
یار ہمت کرو ہم مانتے ہیں تمہیں دکھ ہورہا ہے
سوبن:-
ہاں ہیونجن پلیز آجانا
ہیونجن:-
اچھا ٹھیک ہے
(مناہل ہسپتال جاتی ہے)
مناہل:-
کیا ہوا
نرس:-
مناہل آپ لیٹ ہو گئی ہے
مناہل:-
سوری ہمیں بتاؤ کیا ہوا اس کو
نرس:-
اس کو ہوش نہیں ہے
مناہل:-
یہ کس کی بیٹی ہے؟
نرس:-
کسی کی بھی نہیں ہے
مناہل:-
مطلب 👀
نرس:-
یہ ہمیں ہسپتال کے باہر ملی
مناہل:-
کیا؟
مناہل:-
پولیس کو اطلاع کی؟
نرس:-
ہاں کر دی ہے
مناہل:-
بچی تو بھوک کی وجہ سے بے ہوش ہوئی ہے
نرس:-
میرا ٹایم ختم ہوگیا ہے
مناہل:-
ٹھیک ہے تم جاؤ میں دیکھتی ہوں بچی کو
ہیونجن:-
تم بتاؤ کام ٹھیک ہے؟
گارڈ:-
جی بوس سب ٹھیک ہے
ہیونجن:-
ٹھیک ہے تم بھی گھر جاؤ ٹایم زیادہ ہورہا ہے
عائشہ:-
ابھی یہ لوگ نہیں آۓ
سوبن:-
سوری مجھے آنے میں دیر ہوگئی
عائشہ:-
کوئی بات نہیں آؤ تم
سوبن:-
تم نے تو سب کچھ تیار رکھا ہوا ہے
عائشہ:-
ہاں تو ہم اب آپ کی طرح تھوڑی ہے
سوبن:-
مطلب 👀
عائشہ:-
نہیں تم غلط سمجھ رہے ہو
سوبن:-
تو آپ ہمیں صحیح سمجھا دے
(قریب ہوتے ہوئے بولتا ہے )
عائشہ:-
نہیں وہ۔۔۔۔
سوبن:-
کیا نہیں وہ؟
عائشہ:-
نہیں وہ میرا مطلب تھا کہ تم لیٹ ہوگئے تھے
سوبن:-
تمہاری آنکھوں میں ڈر کیوں ہے؟
عائشہ:-
نہیں نہیں ڈر کیوں ؟
عائشہ:-
تم تو میرے دوست ہو
سوبن:-
بس دوست؟
عائشہ:-
اچھے دوست۔۔۔
سوبن:-
اور؟
عائشہ:-
اچھے سی ای او
سوبن:-
اور
عائشہ:-
سوبن کیا کرنا چارہے ہو ؟
سوبن:-
تم ابھی بھی سمجھ نہیں رہی ہو
عائشہ:-
کیا۔ کیا تم مجھے ۔۔۔۔
سوبن:-
ہاں میں تمہیں بے حد پسند کرتا ہوں
عائشہ:-
کیا؟
سوبن:-
میں تم سے بے حد محبت کرتا ہوں
عائشہ:-
کیا؟
سوبن:-
ہاں میں تمہارے بنا نہیں رہ سکتا
عائشہ:-
وہ۔۔۔۔
سوبن:-
مجھے تمہیں دیکھ کر سکون ملتا ہے
عائشہ:-
سوبن ۔۔۔۔
سوبن:-
میں تمہیں کالج کے پہلے دن سے ہی پسند کرتا ہوں
عائشہ:-
کیا؟
سوبن:-
ہاں عائشہ
سوبن:-
کیا تم مجھ سے شادی کرو گی؟
(یہ بول کر کس کرتا ہے)
عائشہ:-
😳😳😳(حیران ہو جاتی ہے )
سوبن:-
کیا ہوا
سوبن:-
مزا نہیں آیا ؟
سوبن:-
اب تمہیں مزا آۓ گا
عائشہ:-
لگتا ہے یہ لوگ آگئے ہیں
(یہ بول کر دروازہ کھولنے جاتی ہے)
______________________________________
Hope you like it and ignore my Urdu 😁 this is my first time I wrote fanfiction in Urdu language
Support me guys
Thanks for reading my ff 😀
Take care of yourself
To be continue........
YOU ARE READING
زخمِ دل
Fanfictionدانیہ شوگا کو پسند کرتی ہے مناہل کے پاس بچی کا آنا فیلکس کا روایہ بدلنا جیکسن کا کوریا آنا جنگکوک کی تلاش اور فکر