پارٹ 3

0 1 0
                                    

ہیونجن:-
یار دانیہ کہاں ہو گئی اس وقت ؟
(ہیونجن دیکھتا ہے وہ اپنے آفس میں بیٹھ کر رو رہی ہوتی ہے)
ہیونجن:-
دانیہ سے ملنا ہے
ویٹر:-
سر آپ اندر نہیں جاسکتے
ہیونجن:-
میں اس کا دوست ہوں تم بولو کہ ہیونجن آیا ہے
ویٹر:-
چلے ٹھیک ہے سر
After sometime
ویٹر:-
جاۓ سر آپ
ہیونجن:-
دانیہ
دانیہ:-
ہاں بولو کیا ؟
(اپنے آنسوں صاف کرتے ہوئے بولتی ہے )
ہیونجن:-
تم ٹھیک ہو ؟
دانیہ:-
ہاں ہاں میں ٹھیک ہوں
ہیونجن:-
نہیں ٹھیک تم
دانیہ:-
نہیں یار وہ سر درد ہو رہا تھا اس لیے آگئی وہاں سے
ہیونجن:-
سر میں درد تھا یا دل میں ؟
دانیہ:-
یہ تم کیا بول رہے ہو؟
ہیونجن:-
ہاں دانیہ ہم سب جانتے ہیں کہ تم شوگا سے۔۔۔
دانیہ:-
نہیں محبت اُس سے مجھے
دانیہ:-
میں نے اُسکا اتنا انتظار کیا تھا
دانیہ:-
اسی دن کے لیے کیا تھا
دانیہ:-
اور دیکھو آج وہ دن آگیا
ہیونجن:-
میں تمہارا درد سمجھ سکتا ہوں
دانیہ:-
تم کیا سمجھو گے میرا درد ؟
دانیہ:-
کیا تم نے کبھی کسی سے محبت کی ہے ؟
دانیہ:-
تمہیں پتا بھی ہے کہ محبت کا مطلب کیا ہوتا ہے؟؟
ہیونجن:-
تم پلیز اپنا دھیان رکھنا میں تمہیں درد میں نہیں دیکھ سکتا
دانیہ:-
کیا تھا اگر شوگا میرا ہوتا 🥺
ہیونجن:-
کیا پتا ہو وہ تمہارے قابل نہیں ہو
دانیہ:-
نہیں ہیونجن وہ مجھ سے کیسے باتیں کرتا تھا
دانیہ:-
وہ کیسے میرے ساتھ ایسا کرسکتا ہے
دانیہ:-
کیوں ہیونجن
دانیہ:-
کیوں
(گلے لگتی ہوئی بولتی ہے )
ہیونجن:-
حوصلہ رکھو یار تمہیں اس سے بھی اچھا لڑکا ملے گا
ہیونجن:-
تمہارے لیے تو ہر لڑکا مر جاۓ گا
دانیہ:-
مگر شوگا
ہیونجن:-
تم ہمت کر کے جانا اُس کی شادی پر
ہیونجن:-
وہ تمہارے قابل نہیں تھا دانیہ
ہیونجن:-
قسمت بھی یہ ہی چاہتی ہے کہ تم ابھی اور محنت کرو اور ایسے لوگوں کے بارے میں مت سوچو
دانیہ:-
جب تمہیں کسی سے محبت ہوگئی تو پھر میں تم سے پوچھو گی
ہیونجن:-
پوچھ لینا
(یہ بول کر چلا جاتا ہے)
شوگا:-
چلو ہم چلتے ہیں بہت وقت ہوگیا
مناہل:-
نہیں کوئی مسلئہ نہیں
فیلکس:-
ہم کونسا روزانہ ملتے ہیں
علیشا:-
چلے ٹھیک ہے ہمیں اجازت دے
After sometime
عائشہ:-
سوبن دانیہ کا کیا ؟
سوبن:-
وہ ٹھیک ہو گئی
فیلکس:-
ہاں اُس کو کیا ہونا ہے
مناہل:-
فیلکس آپ تو کمال کرتے ہیں
مناہل:-
محبت کرتی تھی وہ شوگا سے
مناہل:-
آپ اپنے پر رکھ کر سوچو تو آپ کو کیسا لگے گا
مناہل:
اگر آپ کی محبت نے آپ کو دھوکا دیا؟
فیلکس:-
پہلی بات تو ہم کسی سے محبت نہیں کرتے اور نا ہی کرے گے
فیلکس:-
دوسری بات اگر کسی سے محبت ہوئی بھی اور اگر اس نے دھوکا دیا
فیلکس:-
تو میں اس کو جان سے مار دو گا
مناہل:-
باتیں سنو کوئی ان کی
سوبن:-
اچھا تم دونوں لڑنا بند کرو
ہیونجن:-
میں جارہا ہوں
فیلکس:-
تم رو رہے تھے؟
عائشہ:-
تمہارا یہ حال ہے دانیہ کا کیا ہو گا ؟
عائشہ:-
وہ ٹھیک تو ہے ؟
عائشہ:-
میں جاتی ہوں
فیلکس:-
عائشہ یار روک جاؤ تم
ہیونجن:-
نہیں جاؤ اُس کو رونے دو
سوبن:-
مطلب 👀
ہیونجن:-
وہ جتنا روۓ گی تو اُس کا دل ہلکا ہو گا
مناہل:-
تم سب کا دماغ خراب ہو گیا ہے
مناہل:-
ہمارے علاوہ اُس کا ہے ہی کون؟
فیلکس:-
مناہل رک جاؤ
(ہاتھ پکڑتے ہوئے بولتا ہے )
مناہل:-
ہاتھ چھوڑو میرا
فیلکس:-
تم اتنی ضدی کب سے ہوگئی؟
مناہل:-
تم ہوتے کون ہو میرا ہاتھ پکڑنے والے
عائشہ:-
مناہل آرام سے بات کرو
ہیونجن:-
یار چھوڑو اُس کا ہاتھ
(مناہل کو فون آتا ہے)
مناہل:-
ہیلو
مناہل:-
ٹھیک ہے میں آتی ہوں
(یہ بول کر فون بند کرتی ہے)
فیلکس:-
کس کا فون تھا
مناہل:-
ہاتھ چھوڑو مجھے ہسپتال جانا ہے
فیلکس:-
اچھا ٹھیک ہے
مناہل:-
پتا نہیں تھا اتنے بدتمیز ہو تم
(یہ بول کر چلی جاتی ہے )
فیلکس:-
کیا بولا ؟
ہیونجن:-
بس کرو یار
عائشہ:-
ہیونجن چلو تم آج ہمارے گھر
سوبن:-
عائشہ تم دانیہ کو اپنے ساتھ لے جاؤ
فیلکس:-
ہاں ہاں ہم آج رات میں سب عائشہ کے گھر آۓ گے
ہیونجن:-
میں دانیہ کو ایسی حالت میں نہیں دیکھ سکتا
فیلکس:-
یار ہمت کرو ہم مانتے ہیں تمہیں دکھ ہورہا ہے
سوبن:-
ہاں ہیونجن پلیز آجانا
ہیونجن:-
اچھا ٹھیک ہے
(مناہل ہسپتال جاتی ہے)
مناہل:-
کیا ہوا
نرس:-
مناہل آپ لیٹ ہو گئی ہے
مناہل:-
سوری ہمیں بتاؤ کیا ہوا اس کو
نرس:-
اس کو ہوش نہیں ہے
مناہل:-
یہ کس کی بیٹی ہے؟
نرس:-
کسی کی بھی نہیں ہے
مناہل:-
مطلب 👀
نرس:-
یہ ہمیں ہسپتال کے باہر ملی
مناہل:-
کیا؟
مناہل:-
پولیس کو اطلاع کی؟
نرس:-
ہاں کر دی ہے
مناہل:-
بچی تو بھوک کی وجہ سے بے ہوش ہوئی ہے
نرس:-
میرا ٹایم ختم ہوگیا ہے
مناہل:-
ٹھیک ہے تم جاؤ میں دیکھتی ہوں بچی کو
ہیونجن:-
تم بتاؤ کام ٹھیک ہے؟
گارڈ:-
جی بوس سب ٹھیک ہے
ہیونجن:-
ٹھیک ہے تم بھی گھر جاؤ ٹایم زیادہ ہورہا ہے
عائشہ:-
ابھی یہ لوگ نہیں آۓ
سوبن:-
سوری مجھے آنے میں دیر ہوگئی
عائشہ:-
کوئی بات نہیں آؤ تم
سوبن:-
تم نے تو سب کچھ تیار رکھا ہوا ہے
عائشہ:-
ہاں تو ہم اب آپ کی طرح تھوڑی ہے
سوبن:-
مطلب 👀
عائشہ:-
نہیں تم غلط سمجھ رہے ہو
سوبن:-
تو آپ ہمیں صحیح سمجھا دے
(قریب ہوتے ہوئے بولتا ہے )
عائشہ:-
نہیں وہ۔۔۔۔
سوبن:-
کیا نہیں وہ؟
عائشہ:-
نہیں وہ میرا مطلب تھا کہ تم لیٹ ہوگئے تھے
سوبن:-
تمہاری آنکھوں میں ڈر کیوں ہے؟
عائشہ:-
نہیں نہیں ڈر کیوں ؟
عائشہ:-
تم تو میرے دوست ہو
سوبن:-
بس دوست؟
عائشہ:-
اچھے دوست۔۔۔
سوبن:-
اور؟
عائشہ:-
اچھے سی ای او
سوبن:-
اور
عائشہ:-
سوبن کیا کرنا چارہے ہو ؟
سوبن:-
تم ابھی بھی سمجھ نہیں رہی ہو
عائشہ:-
کیا۔ کیا تم مجھے ۔۔۔۔
سوبن:-
ہاں میں تمہیں بے حد پسند کرتا ہوں
عائشہ:-
کیا؟
سوبن:-
میں تم سے بے حد محبت کرتا ہوں
عائشہ:-
کیا؟
سوبن:-
ہاں میں تمہارے بنا نہیں رہ سکتا
عائشہ:-
وہ۔۔۔۔
سوبن:-
مجھے تمہیں دیکھ کر سکون ملتا ہے
عائشہ:-
سوبن ۔۔۔۔
سوبن:-
میں تمہیں کالج کے پہلے دن سے ہی پسند کرتا ہوں
عائشہ:-
کیا؟
سوبن:-
ہاں عائشہ
سوبن:-
کیا تم مجھ سے شادی کرو گی؟
(یہ بول کر کس کرتا ہے)
عائشہ:-
😳😳😳(حیران ہو جاتی ہے )
سوبن:-
کیا ہوا
سوبن:-
مزا نہیں آیا ؟
سوبن:-
اب تمہیں مزا آۓ گا
عائشہ:-
لگتا ہے یہ لوگ آگئے ہیں
(یہ بول کر دروازہ کھولنے جاتی ہے)
______________________________________
Hope you like it and ignore my Urdu 😁 this is my first time I wrote fanfiction in Urdu language
Support me guys
Thanks for reading my ff 😀
Take care of yourself
To be continue........

زخمِ دل Where stories live. Discover now