وہ تینوں آگے پیچھے سکندر ہاؤس میں داخل ہوئے تھے ۔ سب سے پہلے زوریز کی بائیک اندر آئی تھی اس کے پیچھے دوراب کی اور سب سے آخر میں ایان صاحب تشریف لائے تھے۔۔
یار تم دونوں میرے لیے روک نہیں سکتے تھے۔۔ آیان نے اپنے سر سے ہیلمٹ اترتے ساتھ دونوں کو غصہ سے دیکھا۔۔
تو پاگل ہے یا جان کر ایسی باتیں کرتا ہے ۔۔ دوراب نے اس کو گھور کر دیکھا۔۔
بیٹا ریس میں کون کس کے لیے روکتا ہے اس بار تو تم یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ تمہیں ریس کا پتا نہیں تھا۔۔ تم ہر بار ہی انڈ پر آتے ہو مسٹر اور پھر واویلا الگ کرتے ہو۔۔ زوریز نے اس کے کندھے پر ہاتھ پھیلا کر بولا۔۔
جاؤ یار مجھے تم لوگوں سے بات ہی نہیں کرنی ۔۔ آیان اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کے لیے منہ دوسری طرف کر کے بولا۔۔ جس پر دوراب اور زوریز نے اس کو پیچھے سے ایک ساتھ ٹانگ ماری ۔۔ اگر سامنے دیوار نہ ہوتی تو آیان اس وقت زمین پر ہوتا۔۔
اس سے پہلے آیان موڑ کر کوئی جوابی کاروائی کرتا وہ دونوں اندر کی طرف بھاگے ۔۔ اور آیان ان کو پیچھے سے صلواتیں سنا رہا تھا۔
وہ دونوں اندر آ کر ابھی صوفے پر بیٹھے ہی تھے کہ آیان پھر سے دونوں کے سر پر تھا اس سے پہلے وہ کچھ بولتا ۔۔ ان دونوں نے اس کو صوفے پر اپنے ساتھ کھینچ کر بیٹھیا ۔ ویسے تجھے نکاح فائنل ہونے کی مبارک ہو آیان بولا۔۔
تجھے اب یاد آئی کہ مبارک باد بھی دینی ہے؟ دوراب نے اس کے پیٹ پر مکا مرا۔
وہ جو اپنے کمرے میں بیٹھی آتی دیر سے رو رہی تھی دوراب کی آواز پر فوراً اٹھی اور نیچھے کی طرف بھری ۔۔
ابھی آیان دوراب کو اس کی بات کا کوئی جواب دیتا نور سیڑھیوں سے آتی نظر آئی ۔۔ مگر جس چیز نے تینوں کو پریشان کیا تھا وہ اس کی روئی روئی سرخ اور سوجھی ہوئی آنکھیں تھی۔۔
نور نے نہ سلام کیا نہ کچھ اور سیدھا جا کر دوراب کے سامنے کھڑی ہو گئی۔۔
بہت خوش ہیں نہ آپ اپنا نکاح تہ ہو جانے پر، آرے میں یہ کیوں پوچھ رہی ہوں آپ کی خوشی کا اندازہ تو آپ کے چہرے سے ہو رہا ہے کہ کتنا خوش ہیں آپ ۔۔ نور دوراب کو پہلی بار اس طرح دیکھ اور بول رہی تھی۔۔ جبکہ دوراب کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس کو ہوا کیا ہے۔۔
نور کیا بات ہے تم نے اپنا یہ کیا حال بنا رکھا ہے ہوا کیا ہے تمہیں ۔۔ وہ واقع ہی پریشان تھا۔۔
کمال کر رہیں ہیں دوراب آپ میری زندگی برباد کر کے مجھے چھوڑ کر مجھ سے پوچھ رہیں ہیں آپ کہ ہوا کیا ہے ؟ آپ کو ذرا شرم نہ آئی میری محبت میں کیسی کو شراکت دار بناتے ہوئے ۔۔ آپ کیسے کیسی اور سے نکاح کی بات کر سکتے ہیں ۔۔ وہ پھٹ پڑی تھی دوراب پر اس کے انسوں میں روانی آ گئی تھی ۔۔
ESTÁS LEYENDO
Dasht-e-ulfat by Shazain Zainab
Fantasíadasht-e-ulfat urdu novel by Shazain Zainab which is based on mafia, army, gangster and businessmen story with romance action suspense and fun. i hope you like this must follow my profile for all episodes of this novel .