کیا کام کرتی ہو ؟"
سپر وائزر ہوں۔ گاڑی میں خاموشی چھا گئی تھی۔ اس کے فلیٹ تک پہنچنے تک یہ خاموشی قائم رہی۔ گاڑی سے اتر کر اس پرانی تنگ و تاریک عمارت کی سیٹرھیاں طے کرتے وہ خاموشی سے اس کی پیروی کرتے ہوئے تیسری منزل پر پہنچ گئے تھے۔ سارہ نے اپنے بیگ سے چابی نکالی تھی اور دروازے پر لگا ہوا تالا کھول کر اندر داخل ہو گئی عارفین عباس بھی اندر چلے گئے تھے۔ سیلن زدہ ایک کمرے کا فلیٹ اپنے مکینوں کی مالی
حالت چیخ چیخ کر بتارہا تھا۔
آپ بیٹھ جائیں۔ " سارہ نے ایک کرسی کھینچ کر ان کے سامنے رکھ دی تھی۔
عارفین خاموشی سے کرسی پر بیٹھ گئے۔
کیا آپ مجھے اپنے پاس رکھ سکیں گے ؟" وہ سوال جو پوراراستہ وہ ان سے کرنا چاہ رہی تھی مگر کر نہیں پائی تھی، اس کی زبان پر آگیا۔ عارفین عباس اس کی بات پر چونک
اٹھے تھے۔
یہ سوال کیوں کیا تم نے؟" " میرا مطلب ہے، آپ کی فیملی کو تو کوئی اعتراض نہیں ہو گا ؟" اس نے اپنی بات
واست کی تھی۔
میری کوئی فیملی نہیں ہے۔ صرف ایک بیٹا ہے اور اسے کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔"
وہ کھڑے ہو گئے تھے۔ وہ کچھ دیر بیگز میں کپڑے اور چیزیں بھرنے میں مصروف
رہی۔ سامان پیک کرنے کے بعد اس نے کمرے پر ایک نظر دوڑائی تھی۔ اس کا بر چاتا
تو وہ ہر چیز اٹھا کر ساتھ لے جاتی لیکن وہ جانتی تھی کہ اس کہنے کی ہر تیر اس گھر میں
کاٹھ کباڑ سے زیادہ اہمیت نہیں پا سکے گی۔ اس لئے اس نے صرف اپنے کپڑے اور امی کی
کچھ چیزیں ساتھ لی تھیں۔ عارفین عباس اب گھر کی میں کھڑے باہر جھانک رہے تھے۔سب سے دور ہے ہو تم لوگ یہاں؟ " باہر دیکھتے ہوئے انہوں نے اس سے ہوا چھا تھا۔
ہمیشہ ہے۔ انہوں نے اس کے جواب پر مڑ کر اندر دیکھا تھا۔ وہ بیگز اٹھائے
گئے تو اس نے انہیں روکنے کی کوشش کی تھی۔
آپ رہنے دیں۔ میں خود اٹھالوں گی۔"
تم نہیں اٹھا سکتیں ؟ انہوں نے بیگز اس کے ہاتھ سے لے لئے تھے۔ میں آپ کو کیا کہ کر پکاروں ؟ اس نے انہیں دروازے کی طرف جاتے ہوئے رو کا تھا۔ مارفین عباسی خاموشی سے اس کا چہرہ دیکھتے ہے۔ جو کہنے میں آسانی ہو۔ کیہ نکلتی ہو۔ چارہ تو پاپا کہ سکتی ہو۔ وہ ان کی بات ۔
پر گم صم ہو گئی۔ عارفین عباس کمرے سے چلے گئے تھے
اور کتنی دیر یہاں بیٹھو گی ؟ گیٹ کی طرف جاتے جاتے ایک پر پھر اس نے اسے وہاں جینے دیکھا تھا اور دو اس کی طرف آگیا تھا۔ دوات دیکھ کر مسکراتی تھی۔
YOU ARE READING
Meri Zaat Zarra-e-Benishan By Umera Ahmed (Urdu)
RomanceThe story revolves around Saba , who is torn between her faith loyalty and forgiveness . Afreen is the second main character of the story. He marries Saba against the wish of his mother . As a result , his mother will go to any lengths to get rid of...