آغاز-ے-محبّت

3.7K 200 261
                                    

باب # 2 ؛--

آغازِ محبت

تمہارے حُسن کی کوئی قیمت نہیں مجھ غریب کے پاس،
اگر مفت میں مسکراؤں گی تو تابعدار ہوں،،،،

۔
"ارے کاشی یار۔ کیا مسلہ ہے۔ تو ہر وقت اتنا سنجیدہ کیوں رہتا ہے۔ یہ جو زندگی ہے نہ بار بار نہیں ملتی میرے دوست انجوائے کر، خوش رہا کر، مزے کر۔"

راحیل کی بات پر کاشان نے اسے دیکھا۔
(کاشان اور راحیل بچپن کے دوست تھے ۔ اسکول سے لے کر یونیورسٹی تک دونوں نے اکھٹے پڑھا ۔ اور اب دونوں مل کر بزنس کر رہے تھے )

"اچھا مثلاً کیا کروں تیری طرح لڑکیوں سے باتیں کروں اور ان بیوقوف لڑکیوں کو اور پاگل بناوں۔ "

توبہ کر کاشی میری اور سمن کی منگنی ہو گئی ہے۔
اور جن کی بات تو کر رہا ہے وہ بس میری یونیورسٹی کی دوستیں تھی اس کے علاوہ کچھ نہیں اب وہ خود کچھ اور سمجھ کے بیٹھی تھی تو میرا کیا قصور ہے۔تو جانتا ہے میں نے کبھی کسی کو ایسا ویسا رسپونس نہیں دیا۔ اور ویسے بھی ہر لڑکی ایک جیسی نہیں ہوتی۔ تو لڑکیوں کے بارے میں اتنا بڑا کیوں سوچتا ہے۔
کتنی لڑکیوں نے دھوکا دیا ہے آخر تمہیں۔
( راحیل آخر میں چڑ کر بولا ۔)

کاشان اس کی بات پر ہنس پڑا۔
"میں تو ایسا نہیں سوچتا۔بس مجھے اعتراض ہے ان لڑکیوں پر جو لڑکوں کے ساتھ دوستی کرتی ہیں۔ اور آنکھیں بند کر کے ان پر یقین کرتی ہیں۔ اور ایک لڑکے کے پیچھے اپنے گھر والوں کو دھوکا دیتی ہیں۔
کیا ہوا عروج کے ساتھ یاد ہے تمہیں۔  ہر لڑکا تو سیریس نہیں ہوتا اور ایسی لڑکیاں کتنا نقصان اٹھاتی ہیں۔
ایسے لڑکوں کے پیچھے۔
(اس نے افسوس سے سر ہلایا)۔
اور جب انھیں احساس ہوتا ہے ۔ تو خالی ہاتھ رہ جاتی ہیں۔"۔

"حمممم۔ ۔۔۔۔۔۔۔ کٙہہ تو تُو ٹھیک رہا ہے۔ لیکن عروج کے ساتھ جو ہوا اس میں اسکا قصور تھا کتنا سمجھایا تھا سب نے اسے پر وہ نہیں مانی ۔ خیر یہ بتا کیا یہی وجہ ہے جو تُو شادی نہیں کرنا چاہتا۔"

"یار ایک بات بتاؤں تو ہاں شاہد مجھے ڈر لگتا۔
جو میری زندگی میں آئے اور وہ مجھ سے پہلے بھی کسی کے ساتھ انوولو رہ چکی ہو تو۔"
اس نے عجیب سے انداز میں کہا۔

"کاشی یہ تو کہہ رہا ہے ۔"
( راحیل نے حیران ہو کر کاشان کو دیکھا )
" تمہیں اللّه کے وعدے پر بھی کوئی شک ہے۔
جب اللہ نے وعدہ کیا ہے نیک مردوں کے لئے نیک عورت اور بُرے مردوں کے لیے بُری عورت ہے۔
پھر اس سوچ کا مقصد۔"
( راحیل نے سوالیہ نظروں سے کاشان کو دیکھا۔)

"اللّه معافی میرا یہ مطلب نہیں تھا۔"
( کاشان گھبرا گیا اور فوراً دل میں اللّه سے معافی مانگی ۔ وہ انجانے میں غلط بات کر گیا تھا۔)
ساتھ ہی بات بدل دی اور بولا۔
"بس مجھے پیار ویار پر یقین نہیں ہے یار۔"

اُسکی آنکھوں مِیں مِیرا عکس تھا۔Where stories live. Discover now