9

774 64 60
                                    


...........

5 months ago

"رایان کل آپ نے مجھے گرینی کے گھر چھوڑ کے آنا ہے " وہ اپنی گود پہ سر رکھے رایان کے بالوں پہ انگلیاں چلاتے بولی

"یار تمہارا جانا ضروری ہے" اس کی بات پہ ایک خوبصورت مسکراہٹ نے ہنزہ کے چہرے کا احاطہ کیا

"آپ دن با دن پھیلتے نہیں جا رہے پہلے ایک ہفتے رہنے سے منع کیا اب دو دن سے بھی مسئلہ ہے"رایان نے اپنے بالوں پہ چلتا ہنزہ کا ہاتھ تھام لیا

"یار تمہارے بنا یہ گھر کاٹنے کو دوڑتا ہے اوپر سے اس حالت میں تمہیں وہاں لے جانا موم تو ویسے ہی گاؤں جانے کے خلاف ہیں"

"یعنی آپ نہیں لے کے جائیں گیں" ہنزہ کی آنکھوں میں نمی تیرنے لگی جس پہ رایان نے فورا اس کی گود سے سر اٹھایا

"یار ہنزہ رونا نہیں پلیززززز اچھا نا بابا لیجاؤں گا اب خوش" اس نے اثبات میں سر ہلا دیا جس پہ رایان نے اس کی ناک دبائ

"بے مروت عورت مسکرا تو دیا کرو" ہنزہ اس کی بات پہ مسکرا دی

"رایان میں تو یہ سوچ رہیں ہوں امل کا کیا ری ایکشن ہوگا جب اسے پتا چلے گا کہ وہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوپھو بننے والی ہے" وہ بچوں کی طرح بولی

"ہونا کیا ہے اس پاگل نے خوشی کے مارے تمہیں گھما گھما کے پاگل کرنا ہے" اس نے ایک چپت رایان کے کندھے پہ ماری

"شرم کریں رایان بہن ہے آپ کی"

"بہن کم ڈائن ہے ڈائن" "رایان" وہ ہنس دیا

ان پانچ ماہ میں کچھ بدلاؤ ہنزہ رایان میں لائ تھی اور کچھ رایان ہنزہ میں ۔۔۔۔ہنزہ نے رایان کو سنگنگ چھڑوا دی اور اب وہ بزنس کر رہا تھا ۔۔۔ اس نے رایان کو نمازوں کا بھی پابند بنا دیا اور اور روز فجر کے بعد اسے تلاوت سناتی ۔۔۔۔۔ اور رایان ۔۔۔ اس نے ہنزہ کا اعتماد بحال کیا اسے بولنا سکھا دیا مسکرانا سکھا دیا جینا سکھا دیا ہنزہ کو اس سے محبت نہیں ہوئ تھی بلکہ اس کی عادت ہوگئ تھی اس سے لگاؤ ہوگیا تھا وہ اس کے دل میں رہتا تھا مگر ابھی تک دل کا مالک نہیں بنا تھا اور رایان اس کے دل کا مالک بننا بھی نہیں چاہتا تھا وہ تو اسے ہی اس کے دل کا مالک رہنے دینا چاہتا تھا ۔۔۔۔ ہنزہ کی زندگی ان پانچ ماہ میں اس کی سوچ سے بھی زیادہ حسین ہو چکی تھی

......

"سچ میں " امل چیخی اور سچ میں اسے گول گول گھمانے لگی پھر دوڑ کر گرینی کے پاس گئی

"گرینی آپ پردادی بننے والی ہو "

"مجھے پتا ہے اب زیادہ اچھلی مت اور بہن کا خیال رکھنا" گرینی اسے چپت لگاتے بولی جس پہ اس نے مسکرا کے اثبات میں سر ہلایا مگر دوسری طرف ہنزہ بہت اداس ہو رہی تھی کیونکہ رایان کا کوئ میسج نہیں آیا تھا عموماً وہ دن میں ہزار مرتبہ اسے میسج کرتا تھا لیکن اب تک اس کا ایک بھی میسج نہیں آیا تھا سچ ہی کہتے ہیں کسی کی عادت زیادہ جانلیوا ہوتی ہے

《completed》کالا گلاب🌹۔۔Where stories live. Discover now