بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
عید ملن
از لائبہ صدیقوہ کھانا کھا کر فارغ ہوئے تو وہ مزےدار سی چائے بنانے کچن میں چلی آئیں۔ ان کے پیچھے وہ بھی چلا آیا۔" ہاں جی بیٹا جی اب بتاؤ وہ راز کی بات ۔۔۔۔کہیں محبت وحبت تو نہیں ہوگئی؟؟" انہوں نے دیگچی میں پانی ڈال کر چولہے پر رکھا اور مسکرا کر پوچھا۔ "کچھ ایسا ہی سمجھ لیں" اس کے جواب پر ان کی مسکراہٹ مزید گہری ہو گئی۔" کون ہے وہ؟تمہارے ساتھ پڑھتی ہے؟ نام کیا ہے اس کا؟ کہاں سے آتی ہے؟ کیا وہ بھی۔۔۔۔۔"وہ کمر پر ہاتھ رکھے اس سے سوال پہ سوال پوچھ رہی تھیں جب اس نے ان کی بات کاٹی۔ مما جانی مما جانی۔۔۔۔اتنے سوال۔۔۔۔لگتا ہے مجھ سے زیادہ آپ excited ہیں۔۔۔ ویسے مما ۔۔۔میں اسکا نام پتا تو جانتا نہیں۔۔۔۔لیکن مما۔۔۔" اس نے آنکھیں بند کر کے تصور ہی تصور میں اسے دیکھا۔۔۔۔۔۔۔
"She's very pretty .....she's like a doll......"
"اووووووو۔۔۔۔" وہ شرارت سے گویا ہوئیں۔ انہوں نے اسی لمحے اللہ سے اس کے چہرے کی خوشی برقرار رکھنے کی دعا کی تھی۔
"مماااااااا"
اس نے انہیں گھور کر دیکھا۔
" تم نے اسے کچھ بتایا بھی ہے کہ نہیں" اب کہ انہوں نے پانی میں پتی اور چینی ڈالی ۔ "ابھی تک تو نہیں" وہ فکرمند سا ہو گیا۔"جلد از جلد بتا دو بچے!!اور یاد رکھو محبت میں بھروسا۔۔۔ایمانداری۔۔۔عزت۔۔۔
communication ۔۔۔۔forgiveness۔۔۔۔appreciation۔۔۔۔۔attention۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ سب بہت ضروری ہوتا ہے۔۔۔۔۔جیسے چاۓ دودھ چینی اور پتی کے بغیر نہیں بنتی ویسے ہی محبت میں یہ تمام چیزیں بہت اہم ہوتی ہیں۔میری بات سمجھ میں آئی بیٹا"
انہوں نے چائے میں دودھ ڈالا۔"بہت اچھے سے میری پیاری سی مما جان۔۔۔۔ "Thank you so much for guiding me
اس نے ان کے گالوں پر بوسہ دے کر انہیں کھینچا۔"گائیڈ ہم ایک دوسرے کو نہیں کرتے بلکہ اللہ کرتا ہے ہم تو بس source ہوتے ہیں سو thank مجھے نہیں اللہ پاک کو کرو اور دعا کرو کہ وہ آپ دونوں کو ایک جائز رشتے میں باندھ دے۔۔۔۔اب بولو آمین" انہوں نے چولھا بند کیا اور چائے کپوں میں ڈالی۔ "آمین" اس نے صدق دل سے کہا۔
¤¤¤¤¤¤¤
امریکہ سے پاکستان تک کا سمندری سفر سات دن میں مکمل ہونا تھا۔ ان سات دنوں میں فاطمہ نے اسلام کی بنیادی چیزیں سیکھ لی تھیں ۔وضو...غسل۔۔۔قرآن کریم کی چند مختصر سورتیں... نماز ...کلمے... ایمان مفصل... ایمان مجمل ۔۔۔۔اس نے سب دل لگا کر یاد کرلیا تھا۔ ساتویں دن شام کو جہاز کراچی کے پورٹ پر لنگر انداز ہوا ۔محسن اور علیزے نے اسے عبایا دیا تھا تاکہ وہ کسی کی نظروں میں نہ آسکے۔ عبایا پہن کر اسے یک گو ناگو سکون کا احساس ہوا۔ اس کے پاؤں
اس ملک کی زمین پر تھے جہاں اس کا محبوب شوہر پیدا ہوا تھا۔ اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ اس نے فورا انہیں صاف کیا۔ سب سے پہلے محسن کے تعلقات کی مدد سے اس نے اپنا پاکستانی شناختی کارڈ بنوایا پھر کراچی میں ہی ایک یونیورسٹی میں محسن کی توسط سے ہی اسے لیکچرر کی جاب مل گئی۔ وہ تو اسے اپنے ساتھ ہی اپنے آبائی شہر لے کر جانا چاہتے تھے لیکن وہ مزید ان کے احسانات نہیں لے سکتی تھی. جاتے وقت علیزے نے اپنے گھر کا ایڈریس اس کی ہتھیلی پر رکھا تھا." آؤ گی تو ہمیں دل سے خوشی ہوگی۔" اس نے اسکا ماتھا چوما۔ محسن نے اسکے سر پر ہاتھ رکھا اور پھر وہ اپنے آبائی شہر چلے گئے۔ وہ صبح صبح نماز پڑھ کر سارے گھر کی صفائی کرتی جو اس نے کرائے پر لے رکھا تھا۔ پھر ناشتہ کرکے یونیورسٹی کے لیے روانہ ہوتی دوپہر تک وہاں کھپنے کے بعد ایک اسلامک سنٹر چلی جاتی اور دین کی تعلیم حاصل کرتی۔ ساتھ ہی ساتھ وہ آن لائن اردو کی کلاسز بھی لے رہی تھی کہ اب یہ اس کی ضرورت تھی۔ چند ماہ بعد اس کے ہاں ایک خوبصورت گول مٹول بچے نے جنم لیا جس کا نام اس نے اذان رکھا۔وقت پر لگا کر اڑتا رہا۔اس نے اپنے بچے کی بہترین تربیت کی۔ اس کے ساتھ دوست بن کر رہی۔ اذان نے اعلی نمبرز سے ایف اے کمپلیٹ کیا تو وہ اسے لے کر ایبٹ آباد شفٹ ہوگئی اور وہیں یونیورسٹی میں اس کا داخلہ کرادیا۔ ایبٹ آباد میں اس کا ارادہ محسن اور علیزے سے ملاقات کرکے اپنے شوہر کا آبائی گھر ڈھونڈنے کا تھا تاہم اس نے اب تک اذان کو اس کے باپ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا وہ جب بھی اس سے کچھ پوچھنے کی سعی کرتا وہ یہ کہہ کر ٹال دیتی کہ صحیح وقت آنے پر وہ سب بتائے گی۔
YOU ARE READING
عید ملن (COMPLETED)
Randomعید اسپیشل سٹوری♡♡ یہ کہانی ہے فاطمہ اور زالان کے ہجر کی۔۔۔۔۔ یہ کہانی ہے محبت اور احساس کے رشتوں کی۔۔۔۔ مکمل کہانی💜