Episode#2

70 2 0
                                    

لغاری ہاٶس:
نعمان لغاری کا شمار ملک کے مایاناز بزنس مینز میں ہوتا تھا انکی شادی انکی خالہ زاد حوریہ سے ہوٸی تھی شادی کے دو سال بعد انکے ہاں دو جڑواں بیٹوں کی پیداٸش ہوٸی احمد اور حیدر لغاری٠
حوریہ لغاری بچوں کی پیدایش کے کچھ عرصہ بعد وفات پا گٸیں٠
نعمان صاحب نے اکیلے ہی بچوں کی تربیت کی تھی٠
انکے دونوں بچوں کو ذہانت وراثت میں ملی تھی ٠دونوں کی فطرت اور عادتوں میں بہت مشابہت تھی ٠حوریہ لغاری کے انتقال کے باعث  دونوں  ایک دوسرے کا بہت خیال رکھتے تھے نعمان صاحب نے بھی انکی پرورش میں کوٸی کمی نہیں رکھی تھی٠
نعمان لغاری نے جو بزنس ایمپاٸر اسٹیبلش کیا تھا احمد لغاری نے پڑھاٸی ممکل کرنے کے بعد اسے سنمبھالنے میں انکی مدد کی٠
اسی دوران انکی شادی سمیرا آفندی سے ہوٸی جو شادی کے بعد سمیرا لغاری بن گٸیں٠
شادی کے ایک سال بعد انکے ہاں چھوٹی سی گڑیا کی پیداٸش ہوٸی
حیدر لغاری نے اسکا نام حرم رکھا تھا٠انکا حرم سے بہت پیار تھا٠
حیدر لغاری آرمی میں کیپٹن کے رینک پر تھے٠ایک مشن کے دوران انہیں سینے پر دو گولیاں لگیں جسکی وجہ شہید ہو گۓ٠
نعمان اور احمد لغاری کو اس حادثے سے بہت بڑا دھچکا لگا تھا نعمان لغاری اس حادثے کے چھ مہینے بعد دنیا سے کوچ کر گۓ٠
انکی وفات کے بعد بزنس کا سارا برڈن احمد صاحب کے کندھوں پر آگیا تھا ان حالات میں سمیرا صاحبہ ایک بہت سپورٹنگ واٸف ثابت ہوٸی تھیں٠
حرم کے علاوہ انکے دو بچے جویریہ اور مدثر تھے٠
حرم اٸیر فورس جواٸن کرنا چاہتی تھی اسلیۓ اس نے as commissioned officer اپلاۓ کیا تھا اور آج اسکا recommendation letter بھی آگیا تھا جسکی وجہ سے سبھی بہت خوش تھے جبکہ رپورٹنگ ڈیٹ کچھ دنوں بعد کی تھی٠
حرم اپنے کمرے میں پیکنگ کرنے میں مصروف تھی جب ہی دروازے پہ دستک ہوٸی
ارے بابا آپ وہاں کیوں کھڑے ہیں اندر آٸیں نا
حرم احمد صاحب کو دروازے پر کھڑا دیکھ کر بولی
پیکنگ ہو گٸی میرے بچے کی ؟،انہوں نے سوٹ کیس کی طرف دیکھتے ہوۓ پوچھا
جی بابا آلموسٹ ڈن ، حرم نے سوٹ کیس بند کرتے ہوۓ جواب دیا
احمد صاحب :کسی چیز کی ضرورت ہے تو مجھے بتاٶ
حرم:نہیں بابا بس ایک دو چیزیں چاہیے تھیں وہ ماما لے آٸیں تھیں
احمد صاحب: اچھا٠٠٠حرم یہاں بیٹھو ،انہوں نے اپنے برابر رکھے صوفے کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ کہا
is everything ok baba? حرم نے بیٹھتے ہوۓ پوچھا
احمد صاحب:بچے میں چاہتا ہوں اکیڈمی رپورٹ ہونے سے پہلے تم خود کو ذہنی طور پر تیار رکھو because training is not that easy and you know that
It's like do or die but you know what i believe is that "you can do it"
In sha Allah i'll do it baba i assure you، حرم نے پُرعزم لہجے میں کہا
احمد صاحب:میں جانتا ہوں میری بیٹی بہت بہادر ہے لیکن اگر کبھی خود کو تکلیف یا مشکل میں دیکھ کر تمہیں لگے کہ تمہارہ فیصلہ غلط تھا تو یاد رکھنا حرم "اس مُلک سے محبت ہم پر فرض اور اس کی حفاظت ہم پر قرض ہے"٠
بابا اپنی مٹی سے محبت ایک فطری جزبہ ہے لیکن اگر مٹی پاکستان جیسے ملک کی ہو تو اس سے محبت فرض سمجھتی ہوں میں اور جہاں تک بات حفاظت کی ہے تو جس ملک کا سپاہی بھی مقبول حسین
اور حوالدر لالک جان جیسا ہو تو اس ملک کا کوٸی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا ، اسکے لہجے میں اپنے وطن سے عشق نمایاں تھا
احمد صاحب نے نم آنکھوں سے اسے دیکھا انہیں بالکل ایسے لگ رہا تھا جیسے وہ حیدر لغاری سے مخاطب ہوں ، کیونکہ انکے بھاٸی کی بھی وطن سے محبت بےلوث تھی ٠
مجھے فخر ہے اپنی بیٹی کے وطن پرست اور محبِ وطن ہونے پر،
انہوں نے حرم کو کندھوں سے تھامتے ہوۓ کہا٠
چلو بچے اب سو جاٶ صبح جلدی اٹھنا ہے پھر شب بخیر ، انہوں نے اسکے کمرے سے جاتے ہوۓ کہا
حرم نے بھی انہیں شب بخیر کہتے دروازہ بند کر لیا
ابھی وہ دروازہ بند کر کہ آٸی تھی کہ دوبارہ کوٸی زور زور سے دروازہ بجانے لگا
اسنے جیسے ہی دروازہ کھولا جیا اور مدثر ہاتھوں میں کھانے پینے کا سامان لیے اندر آگۓ
کیا کر رہے ہو اور یہ سب کیا ہے ؟اسنے ان سب چیزوں کو دیکھتے ہوۓ پوچھا
یہ لو جی اسے تو کچھ پتا ہی نہیں جیا نے ایک پیک اٹھا کر اسکے سامنے کیا بےبی اسے چپس کہتے ہیں پھر اسنے باری باری سب چیزوں کی طرف اشارہ کرتے  ہوۓ کہا اسے کولڈ ڈرنک کہتے ہیں یہ مفنز ہیں اور یہ٠٠٠
اچھا اچھا بس زیادہ بکو مت ، مجھے صبح جلدی اٹھنا ہے جاٶ اپنے روم میں سونے دو مجھے ، حرم نے انہیں باہر کا رستہ دکھایا
بلکل نہیں آپی کل آپ جا رہی ہیں پھر پتا نہیں کب آٸیں گی اس لیے آج رات کوٸی نہیں سوۓ گا ،مدثر نے اعلانیہ انداز میں کہا
بلکل آج خوب گپیں لگاٸیں گے مووی دیکھیں گے موج کریں گے ،جیا نے مدثر کی حمایت کرتے ہوۓ کہا
اوکے،حرم نے ہتھیار ڈالتے ہوۓ کہا

رات دیر تک جاگنے کی وجہ سے تینوں کی آنکھیں سرخ ہو رہی تھیں
سمیرا بیگم جیا اور مدثر کو ڈانٹنے میں مصروف تھیں کیونکہ انہوں نے ساری رات حرم کو بھی اپنے ساتھ جگاٸے رکھا
چلیں کوٸی بات نہیں ماما معاف کر دیں بچوں کو ،حرم نے انہیں پیار سے سمجھاتے ہوۓ کہا
اپنا خیال رکھنا بیٹا،احمد صاحب نے اسے گلے لگاتے ہوۓ کہا
سمیرا بیگم نے بھی اسے کچھ ایسی ہی تاکید کی تھی٠

وہ سوٹ کیس زمین پہ گھسیٹتے آگے بڑھ رہی تھی
کہ ایک جیٹ کو دیکھ کر اس کے منہ سے بے ساختہ "واٶ" نکلا تھا
کیکن وہ رکی نہیں تھی
ذرا فاصلے پر اسے کچھ لڑکے اور لڑکیاں دکھاٸی دیۓ
انکے پاس سوٹ کیسز دیکھ کر اسے اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ بھی selected candidates ہیں
اسلام علیکم I'm Haram ، اسنے وہاں کھڑی لڑکیوں کو اپنا تعارف کروایا
وہ پیچ کلر کے کُرتے کے ساتھ سفید پجامہ اور پیچ کلر کا دوپٹہ لیے ، اپنے لمبے بالوں کو ہاٸی پونی ٹیل کی صورت میں باندھے بہت پیاری لگ رہی تھی ٠ بلاشبہ وہ پرکشش تھی٠
واعلیکم سلام ٠٠٠
I'm Amna
and I'm zainab
انہوں نے بھی باری باری اپنا تعارف کروایا
nice to meet you حرم نے کہا
ابھی وہ باتیں کر رہی تھیں کہ
حرم نے مڑ کر دیکھا تو دو میل اور دو فی میل آفیسرز کھڑے تھے
جن میں سے ایک آفیسر نے جاندار آواز میں ان سب کو ویلکم کیا
یہ تو٠٠٠یہ آدمی یہاں کیا کر رہا ہے اس شخص کو پہچاننے میں حرم کو ایک سیکنڈ لگا تھا
وہ خود ہی سے بول رہی تھی ٠ اسکے چودہ طبقہ روشن ہو گۓ تھے ٠
حرم صرف اسے ہی گھورے جا رہی تھی٠

Stay tuned
And don't forget to comment and share it with your friends.
Also vote and show response guys😊
You can get updates from my Instagram
Ashylious_writes

حرَمWhere stories live. Discover now