"ضرغام بچے اٹھ جاؤ اب۔۔"
شہناز بیگم کب سے اسے اٹھانے کی کوشش کر رہی تھیں۔۔"سونے دیں نا ماما۔۔۔ اتنے دنوں بعد تو سکون کی نیند نصیب ہوئی ہے۔۔"
وہ منمناتے ہوئے بولا۔۔"مجھے بھی تو اتنے دن بعد تمہارے ساتھ وقت گزارنا نصیب ہوا ہے۔۔ چار مہینے بعد واپس آ رہے ہو تم اور بجائے ماں سے باتیں کرنے کہ تم سونے میں مصروف ہو۔۔"
وہ خفگی سے بولیں تو وہ فوراََ اٹھ بیٹھا ۔۔۔"اچھا ماما سوری۔۔۔ اب نہیں سوتا۔۔ اب بس آپ سے باتیں کروں گا۔۔۔"
وہ ان کا ہاتھ پکڑ کر محبت سے بولا۔۔۔ تو انہوں نے فخر سے اپنے جوان بیٹے کو دیکھا۔۔۔ بلیک ٹراؤزر شرٹ میں۔۔ خمار آلود آنکھیں۔۔۔ فوجی کٹ بال۔۔ صاف رنگت۔۔ وہ بلاشبہ بہت خوبصورت تھا۔۔۔ اس کی شکل ہوبہو اپنے باپ جیسی تھی۔۔ انہیں یاد کر کہ شہناز بیگم کی آنکھیں بھیگ گئیں۔۔۔"کیا ہوا ماما۔۔؟ آپ رو کیوں رہی ہیں۔۔؟ "
ان کی آنکھوں میں نمی دیکھ کر وہ پریشان ہوا۔۔۔"تم بالکل اپنے بابا جیسے ہو۔۔۔ تمہاری ہر جھلک ہر نین نقوش ۔۔ تمہاری ہر حرکت تمہارا ہر انداز بالکل تمہارے بابا جیسا ہے۔۔۔ میں جب جب تمہیں دیکھتی ہوں مجھے ان کی یاد آ جاتی ہے۔۔۔"
وہ نم آنکھوں سے مسکراتے ہوئے بولیں تو وہ بھی مسکرایا۔۔۔"یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں ان جیسا ہوں۔۔۔ وہ میری سب سے بڑی انسپائریشن ہیں۔۔۔ میں ہمیشہ ان جیسا بننا چاہتا ہوں۔۔۔ ملک کی حفاظت کرنے والا۔۔۔ ملک کے لیے جان قربان کر دینے والا۔۔"
وہ فخر سے بولا۔۔"مجھے ڈر رہتا ہے ضرغام۔۔۔ کہیں میں تمہیں بھی نا کھو دوں۔۔ گلزار صاحب کی شہادت کے بعد سے تم میرا کل اثاثہ ہو۔۔ مجھے ڈر رہتا ہے کہ کہیں تمہیں بھی اس ملک پر قربان نا کرنا پڑ جائے مجھے۔۔۔ کہیں ایک اور قربانی نا مانگ لے یہ وطن مجھ سے۔۔"
وہ نم لہجے میں بولیں۔۔۔"ماما آپ کو پتا ہے نا آپ کا رتبہ کتنا بڑا ہے۔۔ ہم سے زیادہ آپ نے اس ملک کے لیے قربانی دی ہے۔۔ آپ ایک عظیم شخص کی بیٹی ہیں۔۔ عظیم شخص کی بہن ہیں۔۔ عظیم شخص کی بیوی ہیں اور اب ایک عظیم شخص کی ماں ۔۔۔ آپ کو تو مجھے خود کہنا چاہیے ۔۔ میری شہادت کی دعا کرنی چاہیے۔۔ آپ کو کیسے ہمت ہار کر بیٹھ گئی ہیں۔۔ "
وہ مسکراتے ہوئے بولا۔۔"چلو چپ کرو۔۔ تم جاتے ہو تو میں اتنی اکیلی ہوجاتی ہوں۔۔۔ سوچ رہی ہوں اب تمہاری شادی کر دوں۔۔۔"
انہوں نے موضوع تبدیل کیا۔۔۔ اس موضوع سے وہ ہمشیہ گھبرا جایا کرتی تھیں ۔۔۔ انہوں نے زندگی میں بہت حوصلہ کیا تھا لیکن اب اپنے بیٹے کی باری وہ ہمت ہار جاتی تھیں۔۔"کیا یار ماما۔۔۔ مجھے نہیں کرنی شادی۔۔"
وہ منہ بناتے ہوئے بولا۔۔ اس ذکر پر وہ ہمیشہ بدمزہ ہوجایا کرتا تھا۔۔"ضرغام تم 28 سال کہ ہوچکے ہو اب۔۔ چھ چھ مہینے تم گھر نہیں آتے۔۔۔ میری عمر بھی بڑھتی جا رہی ہے پیچھے سے میں کتنی اکیلی ہوجاتی ہوں تمہیں کوئی احساس ہے۔۔۔؟ "
وہ اسے جھڑکتے ہوئے بولیں۔۔۔
STAI LEGGENDO
DASTAAN❤ (On Hold)
Fantasyوہ پہاڑوں میں بھٹکی ایک لڑکی۔۔ وہ سرحدوں کا محافظ لڑکا۔۔ کیا ہونے والا تھا جب وہ دونوں ملے تھے۔۔۔