ناران،وادی کاغان مانسہرہ:
روۓ ارض پر شاہکارِ مصوّرِۓ خداوندی۔۔۔ ہمارے باکمال،باجمال و بے مثال محبوب وطن پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مانسہرہ کی جنت کدہ وادی کاغان کے دلنشین علاقے ناران میں دریاۓ کُنہار کے شفاف نیلگوں پانیوں میں ڈوبتے آفتاب کے چرخ پر من موہنے منظرِ شفق کا عکس اس ارمغانِ فطرت کے دلکش مناظر سے اپنے پیاسے نین سیراب کرنے آۓ ہوۓ سیاحوں کی دلوں کو عجب سرمستی بخش رہا تھا۔۔۔۔۔۔
خیبر پختونخواہ سمیت پاکستان کے رٸیس ترین ، انتہاٸ اثر و رسوخ کے حامل ، جاگیردار یوسفزٸ قبیلے کے وادی کاغان مانسہرہ میں بسنے والے ایک معزز پٹھان خاندان کے سربراہ مودود خان یوسفزٸ اس وقت اپنے بڑے بھاٸ ممدوح خان یوسفزٸ ،چھوٹے بھاٸ حمود خان یوسفزٸ،اپنے گہرے دیرینہ لنگوٹیے یار کزن سالے اور سمدھی اوغوز خان خٹک اور اپنے دیگر کزنز سمیت اپنے پورے خاندان کے ہمراہ ناران وادی کی سیر کو نکلے تھے۔۔۔۔۔
کاغان وادی کے باشندے ہونے کے سبب مودود خان یوسفزٸ اور انکے کنبے کیلۓ یہ جگہ بیحد اپنی اور بار ہا کی دیکھی بالی تھی لیکن انکے دوسرے بھاٸ،کزن اور دوست چونکے مہینوں بعد ان سے ملنے آیا کرتے۔۔۔۔۔اسلۓ وہ اس بہشتی ٹکڑے کے حُسن سے خوب لطف اندوز ہوتے تھے۔۔۔۔۔
مودود خان مانسہرہ کے بے تاج بادشاہ جیسی حیثیت رکھتے تو دوسری جانب انکے بھاٸ ممدوح خان اورکزٸ ایجنسی،حمود خان کرم ایجنسی اور انکے دیگر کزنز باقی قباٸلی ایجنسیوں کے صاحبِ ثروت،جاگیردار اور انتہاٸ بااثر خاندانوں کے سربراہ تھے۔۔۔۔۔
اوغوز خان خٹک انتہاٸ ذہین،زیرک اور اعلٰی تعلیم یافتہ معزز ،بااثر اور صاحبِ ثروت خاندان کے اکلوتے چشم و چراغ تھے جو قاٸد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے واٸس چانسلر تھے۔۔۔۔
پہلے اُنکی بہن بدر عالم خان خٹک کی شادی مودود خان سے ہوٸ اور پھر اُنکی لاڈلی اکلوتی بیٹی مہرالنسا۶ خان خٹک کی شادی ممدود خان کے دوسرے بیٹے پروفیسر ڈاکٹر مہابت خان یوسفزٸ سے ہوٸ۔۔۔۔
مہرالنسا۶ خان ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں پروفیسر تھیں جبکہ مہابت خان پاکستان کے نامور قابل ترین سرجنز میں سے ایک اور ایوب ٹیچنگ ہاسپٹل ایبٹ آباد کے ہیڈ انچارج تھے اور زیادہ تر ایبٹ آباد میں ہی ہوا کرتے تھے۔۔۔۔۔۔آجکل اپنے بڑے بھاٸ ضاد خان یوسفزٸ کے بڑے دو بیٹوں کی شادی میں آۓ ہوۓ تھے۔۔۔
مہابت خان کے دونوں بھاٸ ضاد خان اور خالد خان انکی بنسبت زیادہ پڑھے لکھے نہیں تھے مگر بھی اعلٰی پاۓ کے بزنس مین تھے۔۔۔۔
جبکہ مہرالنسا۶ خان کے اکلوتے بڑے بھاٸ اورہان خان خٹک اسلام آباد انٹرنیشنل یونیورسٹی میں پروفیسر تھے۔۔۔۔

YOU ARE READING
دُرِّ نایاب۔۔۔۔۔۔💎
Storie d'amoreدُرِّنایاب۔۔۔۔۔۔یعنی کہ نایاب موتی۔۔۔۔اسی نام میں ہی اس کہانی کی روح پوشیدہ ہے۔۔۔داستان ہے اپنی سرشست میں دو ایسے ہی انمول نادر انسانوں کے عشق میں کیے گۓ ایثار کی۔۔۔۔یہ داستان ہے زہریلی نفرتوں کے شہدرنگ محبتوں میں بدل جانے کی۔۔۔۔یہ داستان ہے اندھی...