ماضی حصہ (سوم)

20 3 5
                                    

ماضی میں کیا رکھا ہے
سب خاک ہے سب راکھ ہے
مستقبل پر نظر رکھو
وہی چنگاری ہے وہی آگ ہے

*_____________*

وقت کا کام تھا گزرنا اور وہ گزر گیا ۔جہانزیب یونیورسٹی کے آخری سال میں تھا۔عالیہ کو فیشن ڈیزائنگ کا شوق تھا تو اب وہ اسکے لیے یونی جانے کی تیاری کر رہی تھی ۔ فاروق کو پڑھنے کا کوئ شوق نہ تھا اسنے اللّٰہ اللّٰہ کر کہ ایف-اے کیا اور پڑھائ کو خیر آباد کہہ دیا۔ وہ ہر وقت آوارہ گردیاں کرتا پایا جاتا۔طراب صاحب نے اسے اپنی فیکٹری میں آنے کا کہا لیکن اسنے یہ بات بھی ٹال دی ۔طراب صاحب اس پر زبردستی کر کہ اسے خود سے بدظن نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ وہ انکی اکلوتے بھائی کی آخری نشانی تھا۔اور اتنے عرصے میں وہ اسکی طبیعت کو بھی پہچان گئے تھے کہ وہ بہت خودسر ہے ۔فاروق کی آج تک عالیہ اور جہانزیب سے نا بنی کبھی جب اسے پیسوں کی ضرورت ہوتی وہ عالیہ سے مانگ لیتا وہ بھی کھلے دل سے اپنی سیونگز اسے دے دیتی ۔فاروق کو اپنے خوش شکل اور خوبصورت ہونے پو بھی بڑا ناز اور غرور تھا اسکے ماں باپ دونوں خوبصورت تھے جبکہ عالیہ اور جہانزیب دونوں سادہ شکل اور گندمی رنگت کے مالک تھے۔لیکن اسکے باوجود دونوں بے حد پرکشش تھے۔جہانزیب ہونے سے فارغ ہو چکا تھا ۔جب ایک دن اسنے طراب صاحب سے اپنی کلاس فیلو سنوبر کا ذکر کیا ۔وہ مڈل کلاس سے تعلق رکھتی تھے لیکن وہ بہت خوبصورت تھی پر اسکی فطرت خاصی لالچی اور حوا بھری تھی ۔لیکن جہانزیب کو اسکا یہ لالچی پن نہ نظر آیا کیونکہ اسکی آنکھوں پر محبت کی پٹی بندھی ہوئی تھی ۔سیٹل ہونے کی اسے کوئ فکر نہ تھی اسکا اپنا کاروبار تھا اور وہ کافی محنتی بھی تھا سو طراب صاحب نے اسکی شادی کا فیصلہ کر لیا ۔جب یہ خبر فاروق کو پہنچی تو اسے غصہ آ گیا کہ کوئ اسکے بارے میں کیوں نہیں سوچ رہا ۔پھر اسنے بھی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود ہی اپنی شادی کا ذکر کر لیا۔ طراب صاحب نے اسکے کام نہ کرنے پر اور ہر معاملے پر لاپرواہ ہونے پر اعتراض کیا۔ تو اسنے انہے فیکٹری میں کام کرنے کی یقین دھیانی کروائی ۔پھر انہوں نے لڑکی کا مسئلہ پیش کیا تو اسنے کہا کہ اسے کسی اونچے گھرانے کی لڑکی چاہیے ۔اسکی بات پر وہ ذرا پریشان ہوئے پھر انہوں نے کچھ سوچ کر عالیہ کا نام رکھا۔ وہ عالیہ کو اپنے سے دور نہیں کرنا چاہتے تھے اور فاروق کا سوچا کہ وہ شادی کہ بعد ذمہ داریاں اٹھائے گا تو سنبھل جائے گا۔
عالیہ اپنے بابا کے فیصلے پر رضامند تھی کہ وہ اسکے لیے کچھ برا نہیں سوچے گے لیکن اسکو کیا پتہ تھا کہ یہ ایک فیصلہ اسکی اور آنے والی کتنی زندگیاں برباد کر دے گا اور انکی زندگیاں کسی ٹوٹے کانچ کی طرح بکھر جائیں گی۔
*___________*

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنی تاخیر سے قسط دینے پر معازرت خواہ ہوں۔

خوبصورتی فانی ہےDonde viven las historias. Descúbrelo ahora