I'm sorry for keeping you guys wait! I love you for waiting though 😌
Enjoy!
ہم کسی منظر سے جھانکتے رہتے ہیں
اور کھڑکی ڈھل جاتی ہے
روشنی تمہارا عکس ہے اور منظر آئینہ
اس سے پہلے کہ کسی موڑ پر شام کی سیاہی
تمہارے حسن پر ڈاکہ ڈالے
اور روشنی ڈر کے مارے پہاڑوں کے بیچ
یا جنگلی گھاس میں دم دبا کر بھاگ جائے
تم کھڑکی ڈھلنے سے پہلے آئینہ ضرور دیکھنا
اور اپنے ہونٹوں پر منظر کی لالی لگا کر
میری جانب چلی آنا
میں تمہارا سورج!
تمہاری آغوش میں غروب ہونے کا منتظر ملوں گا_تنویر حسین
________.
"علوینہ! تم کس قدر حسین لگ رہی ہو۔۔۔" رینا کی پر جوش آواز ایولین لائبریری میں گونجی تھی۔
علوینہ، جیکب، رینا اور مادام ایولین، علوینہ کی فلم دیکھ رہے تھے۔
رینا اور مادام ایولین کو علوینہ اپنی حقیقت بتا چکی تھی، اور اس کے خیال کے برعکس انہوں نے بڑی خوش دلی سے اس کو قبول کیا تھا۔
رینا کی بات پر علوینہ مسکرا دی، اسی وقت اس کی نظریں اپنے سامنے بیٹھے جیکب سے ملی تھیں۔ وہ گہری نظروں سے اسے تک رہا تھا، جو علوینہ کو عجیب لگا، وہ چہرہ موڑ کر مادام ایولین کی بات سننے لگی۔
"علوینہ!" کچھ دیر بعد جیکب نے اسے پکارا۔
علوینہ نے استفہامیہ ابرو اچکائے۔
"مجھے تم سے ایک اہم بات کرنی ہے۔ کیا ہم باہر جا سکتے ہیں؟"
علوینہ پر سوچ نظروں سے جیکب کی جانب دیکھ رہی تھی، تبھی اس نے مادام ایولین کی نظریں اپنے اوپر محسوس کیں۔
اپنی جگہ سے اٹھ کر وہ بالکنی پر چلی آئی، جیکب بھی اس کے ساتھ ہی اٹھ گیا تھا۔
پورے چاند کی رات تھی، جس کی روشنی میں ہر چیز واضح نظر آرہی تھی۔ علوینہ گرل پر دونوں ہاتھ رکھے نیچے سڑک پر دیکھنے لگی۔
جیکب اس کے برابر کھڑا، اسے ہی دیکھ رہا تھا۔ چاند کی روشنی میں اس کا چہرہ دمک رہا تھا، گالوں کی سرخی میں اضافہ ہوا تھا۔ اب وہ خوش رہنے لگی تھی، ہنستی بھی تھی، مسکراتی بھی تھی۔
"کتنی خوبصورت رات ہے." جیکب نے تبصرہ کیا، علوینہ نے اثبات میں سر ہلایا اور اس کی طرف رخ کر کے کھڑی ہوگئی۔
اس کا دل بیٹھ رہا تھا، نا جانے جیکب اب کیا کہنے والا تھا۔
وہ انگزائٹی anxiety کی مریضہ تھی۔ اور ہر چھوٹی بات اس کے لیے اکثر اوقات panic attack کی وجہ بن جایا کرتی تھی، جس سے جیکب بھی آگاہ تھا۔
STAI LEGGENDO
ریاضت تمام
Narrativa generaleسیکوئل آف صحرا میں بھٹکی وہ آب آب کرتی یہ کہانی تھی: جنون بھرے عشق کی۔۔۔ طاقت کے نشے کی۔۔۔ بےبسی کی ذلت کی۔۔۔ یہ کہانی تھی صحیح اور غلط راستے کے انتخاب کی کشمکش کی۔۔۔ یہ کہانی تھی غمِ دوراں کے سامنے کبھی پہاڑ کی طرح ڈٹ جانے والوں کی اور کبھی گھٹنے ٹ...