افسانہ ۱) طلسم محبت💫

77 23 33
                                    

بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم

طلسم محبت💐

بقلم

لائبہ صدیق

"مگر نانو میں کبھی اپنے ہوش و حواس میں ان کے گھر نہیں گئی... تو اب کیسے جاؤں ....وہ بھی اکیلے.... میں کہیں نہیں جا رہی ...."

وہ نانو کی بات سن کر بدكی تھی اور آخر میں اپنا فیصلہ بھی سنایا تھا.... حالانکہ جانتی تھی اس کی ایک نہیں چلنی تھی... نانو نے اسے اکیلا گھر رہنے نہیں دینا تھا اور وہ لوگ اس کے واحد رشتے دار تھے .

"نہ بی بی... تمہارا مطلب کیا ہے کہنے کا.... تم اس حویلا میں اکیلی رہو گی.... نوکروں کے آسرے پر¿¿ دماغ چل گیا ہے تمہارا ...."

نانو اخروٹ کھانا بھول کر ہاتھ نچا نچا کر بولیں .

"حویلی ....نانو...."

اس نے تصحیح کی.

" میں تو حویلا ہی بولوں گی ..."

اس نے خاموش رہنے میں ہی عافیت سمجھی. وہ صحن میں پانی کا چھڑکاؤ کرکے چارپائی پر بیٹھی تھی. جانے کتنی مرتبہ نانو نے اسے کہا تھا کہ وہ حویلا ....مطلب حویلی.... کو پکا کرا لے مگر اس نے انکار کر دیا تھا. اسے حویلی ایسے ہی پسند تھی..... لال اینٹوں سے بنی ہوئی حویلی گاؤں کے بیچ میں شان سے کھڑی تھی..... بڑے سے گیٹ کے اندر داخل ہوں تو وسیع وعریض لان، آگے ایک چھوٹے سے دروازے سے گزرو تو بڑا سا صحن ۔۔۔جس کے پیچھے ہی حویلی کی عمارت تھی ....بھول بھلیا کی طرح جس میں پہلی مرتبہ تو کوئی بھی گم ہو سکتا تھا....

" جا کے اپنا سامان پیک کرو.."

نانو نے اپنا مشغلہ پھر سے جاری کرتے ہوئے حکم صادر کیا۔

"نانو یار..."

وہ لجاجت سے بولنے ہی لگی تھی جب انہوں نے ہاتھ اٹھا کر اسے روک دیا.

"میں اب ایک لفظ بھی اس بارے میں نہیں سنوں گی..."

وہ ہونٹوں پر خاموشی کا قفل لگائے کمرے کی طرف چل دی .

¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤

نانو اپنی جگہ ٹھیک تھیں.... وہ اتنی بڑی حویلی میں اکیلی نہیں رہ سکتی تھی..... لیکن وہ پھوپھو کے گھر بھی نہیں جانا چاہتی تھی..... ان سے تو ملے بھی برسوں ہوگئے تھے....

ابو کے انتقال کے بعد جب سے انہوں نے وصیت پڑھی تھی تب سے لے کر اب تک وہ حویلی نہیں آئی تھیں... نہ ہی افرا ان کے گھر گئی تھی.... اب جب کے نانو عمرہ کرنے جا رہی تھیں تو وہ اسے ان کے گھر چھوڑنے کا سوچ رہی تھیں.....

پھوپھو کی ناراضگی کی وجہ یہ تھی کہ ان کے بھائی نے وصیت میں وہ ساری پراپرٹی افرا کے نام کر دی تھی جو انہوں نے اپنی محنت سے بنائی تھی.... جبکہ اپنے والد الطاف محمود کی طرف سے اپنا حصہ بھی انہوں نے بہن کے نام کر دیا تھا.... امینہ الطاف اس پر بھی خوش نہیں تھیں .....بہرحال.... اب اسے ان کے گھر جانا تھا اور وہ خود کو ان کا سامنا کرنے کے لیے ذہنی طور پر تیار کر رہی تھی۔ ......

Qos-O-Qazah☆Место, где живут истории. Откройте их для себя