3. Seep ka moti💖 (part 1)

29 9 16
                                    

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

سیپ کا موتی
بقلم
لائبہ صدیق

قسط نمبر ١

پارک کے ایک کونے میں بنی چھوٹی سی مسجد میں، جس میں ایک وقت میں محض ایک ہی بندہ نماز پڑھ سکتا تھا۔۔۔ وہ لڑکی اپنے وجود کو بڑی سی چادر سے ڈھانپے ،ہولے ہولے لرزتے جسم کے ساتھ سجدے میں پڑی شاید اپنے رب سے گفت و شنید میں مصروف تھی۔۔۔

مرینہ کافی دیر سے اسے نوٹ کر رہی تھی، اس کا حلیا ملگجا سا تھا۔۔۔ کپڑے بھی گندے سے تھے۔۔۔ وہ اٹھ کر مسجد کی طرف بڑھی تھی‌۔

پاس پہنچنے پر اس کے کانوں میں اس لڑکی کی خوبصورت آواز پڑی تھی اور اس کی زبان سے نکلنے والے الفاظ بلاشبہ روح میں اتر جانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔۔۔

" اللہ جی۔۔۔اللہ جی۔۔۔ "

وہ وقفے وقفے سے یہ الفاظ دہرا رہی تھی اور جب انسان بے بسی کی انتہا پر ہوتا ہے نا۔۔۔ جب اسے کچھ نہیں سوجھ رہا ہوتا۔۔۔۔جب الجھنیں سلجھنے سے انکاری ہوتی ہیں تب انسان اسی ذات کو پکارتا ہے۔۔۔اپنے کندھے پر کسی کے ہاتھ کا دباؤ محسوس کرکے اس نے جھٹکے سے سر اٹھایا تھا۔۔۔ بڑی بڑی غلافی آنکھوں میں خوف اور تکلیف کے ملے جلے جذبات تھے ، جو مرینہ کو دیکھ کر تھوڑا کم ہوئے تھے۔۔۔

" بچے... یہاں ایسے کیوں بیٹھی ہو؟؟"

اس نے گردن دائیں بائیں ہلا کر مرینہ سے منہ پھیر لیا تھا ۔

مرینہ اس کے پاس ہی آلتی پالتی مار کر بیٹھ گئی۔ اس لڑکی نے اسے ایک نظر دیکھ کر سر جھکا لیا تھا۔

"اکتا گئی ہو زندگی سے؟"

نرم لہجے میں پوچھے گئے سوال پر اس نے جھکے سر کو اثبات میں ہلایا تھا ۔

مرینہ مسکائی تھی ۔

"اونہوں۔۔ اگر اکتا گئی ہوتی تو اس در پر نہ بیٹھی ہوتی۔۔۔ "

مرینہ کی بات پر اس کے بہتے آنسوؤں میں مزید روانی آئی تھی۔ سر ہنوز جھکا ہوا تھا ۔

"چلو آؤ میرے ساتھ ۔۔۔"

مرینہ اٹھ کھڑی ہوئی تھی اور اپنا ہاتھ اس کے آگے کیا تھا۔۔۔

لڑکی نے پہلے مرینہ کے بڑھے ہوئے ہاتھ کو دیکھا اور پھر اس کی آنکھوں میں ...چہرہ تو نقاب کے باعث ڈھکا ہوا تھا بلکہ پورا بدن ہی چھپایا گیا تھا۔۔۔ ہاتھوں پر کالے گلووز، پاؤں میں کالے موزے اور کالا عبایا پہنے وہ لڑکی کے اٹھنے کا انتظار کر رہی تھی۔

" مجھ پہ بھروسہ کر سکتی ہو...."

اس کی آنکھوں میں بے اعتباری کے سائے لہراتے دیکھ کر مرینہ نے کہا تھا۔

مرینہ کا سہارا لے کر وہ اٹھ کھڑی ہوئی تھی اور اس کے اٹھتے ہی مرینہ نے دوسرے ہاتھ میں پکڑے کالے چشمے سے آنکھوں کو ڈھکا تھا۔مرینہ پر بھروسہ کرنا اس کی مجبوری تھی ۔۔۔۔

Qos-O-Qazah☆Donde viven las historias. Descúbrelo ahora