2. Kitabon wali♥

38 14 24
                                    

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔‌‍

کتابوں والی (افسانہ)

از

لائبہ صدیق

"بابا!!"

وہ ہانپتے ہوئے گھر میں داخل ہوا۔۔۔۔گویا میراتھن میں حصہ لے کر آیا ہو۔ گھر کے پچھلے حصے میں بنے چھوٹے سے باغینچے کے دلفریب پھولوں کو پانی دیتی درفشاں نے بغیر چونکے اپنا کام جاری رکھا تھا .

"بابا !!"

وہ چلاتے ہوئے اسٹڈی کی طرف بڑھا۔ دروازہ کھول کر اندر جھانکا تو حسب معمول وہ اسے مطالعے میں غرق دکھائی دیے تھے ۔

سفید شلوار قمیض پہنے کرسی پر  ٹانگ پر ٹانگ چڑھا کر وقار سے بیٹھے ایان ظہیر نے "معرفت الہی" بند کر کے گود میں رکھی اور ابرو اچکا کر سوالیہ نگاہوں سے اسے دیکھا‌۔

"پھر سے؟؟"

سمیر نے ایان کو پھر سے وہی کتاب پڑھتے دیکھ کر پوچھا۔

وہ جوابا ہلکا سا مسکرایا تھا گویا راز ہو....

" بابا۔۔۔۔ آپ کو آپ کی کتابوں والی کیسے ملی تھی؟؟"

اس نے بے تابی سے سوال کیا تو وہ کھل کر مسکرائے تھے۔

               °°°°°°°°°°°°

" السلام علیکم مالی بابا!!"

اس نے پائپ کے ذریعے لان کی گھاس کو سیراب کرتے مالی بابا کو مخاطب کیا۔

" وعلیکم السلام پتر جیتے رہو۔۔۔۔"

انہوں نے مسکرا کر اسے دعا دی اور پائپ زمین پر رکھ دیا۔

دوسری کلاس میں پڑھنے والا یہ بچہ اپنے سانولے رنگ کے باوجود اپنے اندر بے انتہا کشش لئے ہوئے تھا۔۔۔۔ اوپر سے اس کی تابعداری اس کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتی تھی۔۔۔۔

" بابا وہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کل میں اپنی بکس اس بینچ پر بھول گیا تھا۔۔۔۔۔"

اس نے ہچکچاتے ہوئے بات مکمل کی اور ایک بینچ کی طرف اشارہ کیا ۔

وہ اس کی فیورٹ بکس تھیں اور وہ انہیں کسی قیمت پر کھونا نہیں چاہتا تھا۔۔۔۔

"وہ کتابیں تو وہ بچی لے گئی۔۔۔۔ کیا بھلا سا نام تھا اس کا۔۔۔۔"

انہوں نے ذہن پر زور دینے کی ناکام سی کوشش کی ۔

" بابا کیا وہ ہمارے اسکول میں ہی پڑھتی ہے؟؟"

اس کا نام جاننے میں اسے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔۔۔۔ بس ایک بار اس کی کتابیں مل جائیں‌۔۔۔۔

" نہ پتر۔۔۔ وہ تو گھر کے کپڑے پہنے ہوئے تھی۔۔۔۔"

انہوں نے اسے آگاہ کیا اور پھر سے‌ پائپ اٹھا کر کام میں مشغول ہو گئے۔ وہ اداس چہرہ لیے مڑا تھا۔۔۔۔۔

Qos-O-Qazah☆Donde viven las historias. Descúbrelo ahora