"Ep2"

15 0 0
                                    

(”مشعلِ مَہتاب“  )                                 Ep#2  
                      آرزو زہرا

(زمان کار میں بیٹھ کے بھی یہی سوچ رہا تھا  کے وہ یہ کیا کر رہا ہے۔۔۔٨ سال پہلے جو ہوا تھا وہ زخم آج بھی تازہ تھا..اس ایک واقعے نے زمان کو بدل کے رکھ دیا تھا)۔

( ٨ سال پہلے)

( لودھی ہاؤس)

....زمان!!.. زمان!!...ادھر آؤ..تم!! ..
( زائدہ بیگم ہاتھ میں چپّل لئے پورے گھر میں زمان کے پیچھے گھوم رہیں تھیں..)

زمان: کیا کر رہی ہیں امی لگ جائیگی!
زائدہ بیگم: تمہارے ابّا نے کیا کہا تھا زمان؟! کے تم محّلے میں کرکٹ نہی کہیلوگے لیکن تم نے پھر بھی کھیلا اور سونے پے سُہاگا پڑوسیوں کا شیشہ بھی توڑ دیا..اب تمہارے ابّا آینگے تو کیا کہونگی میں ان سے!!؟؟۔۔۔

زمان: تو میری پیاری امی جان کہدیجئے گا لودھی صاحب سے کے انکے سب سے بڑے اور نالائق بیٹے نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے..سمپل!۔
زائدہ بیگم: ایک تو میں نے تمہیں کتنی دفع منہ کیا ہے کے اپنے ابّا کو لودھی صاحب نہ کہا کرو.. تمہیں تو آج میں چھوڑونگی نہی!!۔

زمان: ارے!! ارے امی کیا کر رہی ہیں لودھی فیملی کا چشم و چراغ ہوں میں۔۔

....ہاں اور اسی چراغ نے پورے گھر کو آگ لگا کے رکھی ہے۔۔(زنیرہ جو ابھی گھر میں آئی تھی زمان کی ہرکتیں دیکھ کر ایک تانا اس کو دے مارتی ہے)۔

زمان: لو...آگئی امی آپکی چمچی!!!۔
زنیرہ: ہو!... تم نے مجھے چمچی کہا!؟؟
زمان: ہاں کہا تو کیا کرلوگی تم؟
زنیرہ: امی!!! دیکھیں نہ اسے۔۔
زائدہ بیگم: زمان تنگ نہ کرو میری بیٹی کو!۔
زمان: بس ہوگیا مجھے یقین کے میں آپکی سگّی اولاد نہی ہوں..سچ سچ بتائیں کہاں سے اٹھا کے لائیں تھی آپ مجھے!؟
زنیرہ: اب کچرے کو کچرے کے ڈبّبے سے ہی اٹھائینگے نہ!۔
( زنیرہ زمان کی فل بیستی کرتے ہوئے)

زمان: اے!!.. ہو کون تم ہاں.. ہر وقت چھپکلی کی ترحان ہمارے گھر میں چپکی رہتی ہو۔۔اور تو اور میری امی کو اپنی امی بنالیا۔۔

زنیرہ: پتا ہے کیا تم مجھ سے جلتے ہو..یو جیلس پیپل!!
زمان: ہ!.. جیلس میں؟!..وہ بھی تم سے؟..مس زنیرہ لودھی جیلسی کا بھی نہ ایک لیول ہوتا اور میرے ابھی اتنے بھی بُرے دن نہیں آۓ کے میں تم سے جیلس ہوں!. آئ بڑی چھپکلی کہیں کی…!!۔

زنیرہ:میں چھپکلی...اور تم کیا ہو کالے بندر!!۔(اور جی ہاں زمان کو کوئی کچھ بھی بول دے اسے فرق نھہیں پڑتا لیکن اگر اسے کوئی غلطی سے بھی کالا کہ دے تو اس کی بہت ہٹتی ہے)۔

زمان: کالا!! یہ کا کالا کس کو بولا  تم نے ہاں..اچھا خاصا ہینڈسم ہوں میں!!۔۔

زنیرہ: ہینڈسم۔۔۔ رہنےدو! رہنےدو!.. پتا نہی اپنے آپکو کونسی سلطنت کا بادشاہ سمجھتے ہیں..لاڈ صاحب!!ہن..
زمان: اچھا بیٹا..روکو ذرا آج تو تم گئی۔!!۔(زمان کے کڑے تیور دیکھ کے زنیرہ بھاگ نے لگتی ہے)

"مشعلِ مہتاب"(short urdu story)Where stories live. Discover now