"Ep3"

13 0 0
                                    

("مشعلِ مَہتاب" Ep#3
آرزو زہرا

۔(زمان اور زنیرہ کے جھگڑے کے بعد زنیرہ غصے میں اپر چلی جاتی ہے پیچھے پیچھے زویا بھی جاتی ہے..روم میں گھستے ہی وہ زور سے اپنا دوبٹا بیڈ پے پہنکتی ہے)۔

زنیرہ: آخر سمجھتا کیا ہے اپنے آپ کو یہ چھچُندر ؟؟!۔۔
زویا: وہ زمان لودھی ہے اور اپنے آپکو وہی سمجھتا ہے!!.. چھوڑو اب اس بات کو.. چلو اٹھو شاپنگ پے چلتے ہیں...
زنیرہ: میں نے نہیں جانا اب کہیں بھی!۔
زویا: زنیرہ۔۔!۔
زنیرہ: سارا موڈ خراب کردیا اس زمان کے بچّے نے!!...اس کو تو میں ایسا سبق سکھاونگی کے ساری زندگی یاد رکھےگا
زویا: کیا چل رہا ہے تمہارے دماغ میں؟؟
زنیرہ: بہت آکڑ ہے نہ اس میں.. اچھے سےسکھاونگی میں اسے تمیز!۔۔
زویا: زنیرہ تمہیں جو کرنا ہے کرو..لیکن کچھ ایسا مت کرنا جس سے تمھے بعد میں پچھتاوا ہو..
زنیرہ: کچھ نہی ہوگا فکر نہ کرو تم!

.......................................................

(ارحم اور حمزہ زمان کے روم میں بیٹھے اسسے ٹھنڈہ کر رہے ہوتے ہیں)

زمان: دیکھا حمزہ تمہاری بہن کی کتنی لمبی زبان ہے!!
حمزہ: بھائی ایسا تو نہ کہیں بہن ہے میری
زمان: بہن..!! اب میرا موں مت کھول وانا
ارحم: ویسے زمان بھائی آپ بھی تو چوڑھتے نہیں ہیں انکا پیچھا..
زمان: ہان تو وہ مجھے چھیڑتی کیوں ہے..میری ہٹ جاتی ہے!!..
حمزہ: اچھا نہ زمان بھائی ریلیکس کریں
زمان: میں.. ( زمان ابھی کچھ بولنے ہی والا ہوتا ہے جب اسکا فون بجتا ہے)۔

زمان موبائل اٹھا کے دیکھتا ہے تو کسی آن نون نمبر سے میسج آیا ہوا ہوتا)۔

میسج:۔

اسسلام و علیکم جناب!! امید ہے آپ خیریت سے ہونگے۔۔۔۔

زمان: وعلیکم سلام! آپکی تعریف؟؟.. (زمان رپلائے کرتا ہے)

۔۔۔تعریف اس خدا کی جس نے آپکو بنایا!! ۔۔۔
زمان: میرا مطلب ہے.. آپ کون بات کر رہی ہیں محترمہ؟؟
...آپ ہمیں نہی جانتے لیکن ہم آپکو اچھے سے جانتے ہیں!۔۔
زمان: کیوں? ..آپ کوئ ڈیٹیکٹیو ہیں؟؟

...جی نہی!! لیکن ہم آپکو بہت اچھی ترحان سے جانتے ہیں..

زمان: اچھا اگر اتنا اچھے سے جانتی ہو تو کچھ ایسا بتاؤ جو صرف مجھے یا میری فیملی کو پتا ہو۔۔

ہمم!... ...آپکے سیدھے ہاتھ کی پہلی انگلی کے نیچے ایک چھوٹا سا تل ہے
..
زمان:..what tha Hell!!!
(زمان زور سے بولتا ہے جس سے ارحم اور حمزہ بھی سنتے ہیں)

حمزہ: کیا ہوا بھائی؟؟
زمان: کچھ۔۔ نہی!۔
ارحم: اچھا چلیں بھائی کرکٹ کھلتے ہیں
زمان: تم لوگ چلو میں آتا ہوں۔۔

۔(ارحم اور حمزہ ایک دوسرے کو حیرت سے دیکھتے ہیں اس سے پہلے کبھی زمان کے سامنے کرکٹ کے بارے میں بات بھی ہوتی تھی تو زمان سارا کام چھوڑ چھاڑ کے کرکٹ کھیلنے چلا جاتا تھا اور آج جب یہ لوگ خود بولا رہے تھے تو ابھی تک بیٹھا تھا)۔

"مشعلِ مہتاب"(short urdu story)Where stories live. Discover now