"Ep5"

39 0 0
                                    

(”مشعلِ مَہتاب“                        Ep#5
                      آرزو زہرا

۔(زمان جب شام میں گھر آتا ہے تو اسے سعید صاحب اور فردوس بیگم گھر میں ہی دیکھتے ہیں)۔

زمان: خیریت ہے آپ لوگ یہاں؟؟
سعید صاحب: بیٹا خیریت ہی تو نہیں ہے!.. زنیرہ کا کچھ پتا نہی چل رہا..زنیرہ کی دوست نے بتایا کے وہ تو آج کالج آئی ہی نہی۔۔
زمان: کیا مطلب پتا نہی چل رہا میں خود اسے صبح کالج۔۔۔۔
(زمان کو یاد آتا ہے اسنے تو زنیرہ کو سڑک پے ہی اتار دیا تھا)

زمان تھنکنگ,اوہ شٹ!!۔۔۔۔شٹ! یہ میں نے کیا کردیا..مینے یہ کیا کردیا یار!!...اسے کچھ ہو تو نہیں گیا۔۔نہی نہی۔۔ اگر اسے کچھ ہوا تو میں اپنے آپ کو کبھی معاف نہیں کر پاؤنگا!..
(زمان جلدی سے مڑتا ہے باہر جانے کے لئے کے تبھی اسے گھر کےدروازے سے زنیرہ حمزہ کے ساتھ اندر آتی دکھتی ہے)

فردوس بیگم: زنیرہ میری بچی کہاں چلی گئی تھی بیٹا!
زنیرہ: امی وہ صبح کالج کے باہر طبیت خراب ہوگئی تھی تو کالج والے ہسپتال لے گئے تھے میں نے حمزہ کو فون کرکے بولا لیا تھا۔۔
حمزہ: میں آپ لوگوں کو بتانے والا تھا لیکن میرے فون کی بیٹری ختم ہوگئی تھی..
بی جان: چلو کوئی بات نہی.. بچی سہی سلامت گھر تو آگئی نہ چلو اب جاؤ کچھ کھیلاٶ پلاؤ اسے..
فردوس بیگم: جی بی جان آؤ زونی!!..
(فاردوس بیگم اور سعید صاحب زنیرہ کو گھر لے جاتے ہیں انکے جاتے ہی زمان اپنے روم میں آتا ہے..)

زمان تھنکنگ, اس چھپکلی نے سب کو سچ کیوں نہی بتایا؟؟! کیا چل رہا ہے اسکے دماغ میں؟! (زمان ابھی سوچوں میں گھم ہوتا ہے جب اسکا موبائل بجتا ہے)

میسج:

سوری رات سوگئی تھی میں اسی لئے بات نہں کرپائی اپ نے مجھ سے کچھ کہنا تھا؟؟

زمان: ہاں لیکن ابھی نہی پھر کبھی بول دونگا!

...کیا ہوا آپ پر یشان ہیں کیا?!

زمان: زراصل وہ۔۔۔۔(زمان اس سے سب بتاتاہے)۔

...ہمم!..تواب آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہے؟

زمان : off course ہے!.

...تو پھر بول دیں نا اسے!..

زمان: کیا؟؟
....سوری اور کیا…
زمان: کیا!.میں اور اس چھپکلی کو سوری بولوں..Never!!

۔۔۔ظاہر ہے زمان غلطی آپکی تھی تو سوری بھی آپ ہی بولینگے نہ... ...زمان!!..سوری بولنے سے کوئی چھوٹا نہی ہوجاتا..اور ویسے بھی غلطی اپ نے کی ہے تو سوری بھی آپ ہی بولینگے!اور اب میں بھی آپ سے تب ہی بات کروگی جب آپ زنیرہ کو سوری بولدینگے۔۔
.
زمان: what! نہی یار..!..اچھا ok فائن.. !..i'll try !!....

بولنے کے بعد مجھے بتائیے گا..
زمان:۔۔۔۔ ویسے مجھے ایک بات سمجھ نہیں
آرہی.. زنیرہ نے آخر سب کو سچ کیوں نہی بتایا..کے میں نے اس سے روڈ پے چھوڑدیا تھا.. اسے تو یہ بتانا چاہیے تھا..ویسے تو ہر چھوٹی چھوٹی بات بابا کو بتادیتی ہے۔۔
.....اب اس بات کا جواب تو وہی دے سکتی ہے!.

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Dec 05, 2022 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

"مشعلِ مہتاب"(short urdu story)Where stories live. Discover now