باب دوم : تڑپ

15 1 0
                                    

یہ دنیا ہے 

یہاں انسان ہوتے ہیں

انسانوں کو محبت بھی ہوتی ہے

مگر صرف محبت ہی نہیں

انہیں نفرت بھی ہوتی ہے

جیسے محبت میں تڑپ ہوتی ہے

بالکل ویسے ہی،ہاں ویسے ہی

نفرت میں بھی تڑپ ہوتی ہے

حریف کو انجام تک پہنچانے کی

یہ تڑپ کی آگ بہت گرم ہوتی ہے

اکثر تو یہ بجھ جاتی ہے

مگر ہر بار نہیں

کبھی کبھی یہ جلا دیتی ہے

اور بربادی کی طرف دھکیل دیتی ہے

آدم کی موت کو ایک مہینہ گزر چکا تھا۔سب کی زندگیاں آہستہ آہستہ نارمل ہورہی تھیں۔آدم کے گھر والے بھی جوان بیٹے کی موت کے غم کو بھلانے کی کوشش کررہے تھے۔انہوں نے کسی بھی قسم کی قانونی کاروائی سے منع کردیا تھا۔


زیبالنسا ایک ماہ تک گھر سے باہر نہیں نکلی تھی۔وہ آدم کی موت کو قبول نہیں کر پارہی تھی۔اسکے دماغ میں صرف ایک ہے بات تھی کہ آدم کا قتل اس ہی نے کیا ہے جو اسکا پیچھا کرتا تھا۔لیکن وہ کسی کو بتا نہیں سکتی تھی۔اسکے پاس ایسا کوئی ثبوت نا تھا۔اسے خاموش رہنا پڑ رہا تھا۔


اور وہ خود بھی کسی کو بتانا نہیں چاہتی تھی کیونکہ بہت مشکل سے سب اپنی زندگیوں کی طرف واپس آرہے تھے۔وہ پھر سے انہیں کسی مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتی تھی۔لیکن وہ نہیں جانتی تھی کہ ایک بار پھر انکی زندگیاں کتنے مشکل وقت سے گزرنے والی تھیں۔۔۔

اس چھوٹے سے ریسٹورنٹ میں حماد قریشی ایک ٹیبل کو صاف کررہا تھا۔اچانک اسکا موبائل وائبریٹ ہوا۔کسی GM کے نمبر سے کال آرہی تھی۔اس نے کال کٹ کردی اور پھر سے اپنے کام میں مصروف ہوگیا۔موبائل پھر سے وائبریٹ ہونے لگا۔کچھ دیر تو اس نے اگنور کیا مگر پھر کال اٹھا لی۔


"تم سے کہا ہے نا ورکنگ ٹائم پر کال مت کیا کرو!"حماد نے بیزار سا کہا


"تمہارے ورکنگ ٹائم سے زیادہ میری بوتیک امپورٹنٹ ہے۔۔اگر میں نے تمہیں اس وقت کال کی ہے تو یقیناً کوئی بات ہی ہوگی"غاضفہ نے جواب دیا


"اچھا یار اب بتاؤ بھی کیا ہوا؟"


ناول:خونی کاغذWhere stories live. Discover now