باب ششم: عبرت یقینی ہے

8 0 0
                                    

باب ششم : عبرت یقینی ہے#

صبح آج بھی معمول کے مطابق ہوئی تھی۔مگر اس کے لیے یہ عام نہ تھا۔ایک پرسکون زندگی کی امید رکھتے ہوئے وہ بہت دور آچکا تھا۔اسکے حساب سے تو اب اسے سکون مل جانا تھس پر ایک عجب کشمکش تھی جس میں وہ الجھا ہوا تھا۔۔

وہ پوری رات ہی جمشید کے مردہ وجود کے پاس بیٹھا رہا تھا۔اسکی آنکھیں بالکل سرخ تھیں۔وہ فق چہرہ لیے ایسے بیٹھا تھا کہ ادے کچھ یاد ہی نا تھا۔اسکے چہرے پر عجیب سا سایہ تھا۔وہ خوف نہیں تھا پر سکون بھی نا تھا۔

اب جب سورج کی کرنیں آسماں پر جال بچھا رہی تھیں تو اسے یاد آیا کہ وہ کہاں ہے۔وہ فورا سے اٹھ کھڑا ہوا۔اسے اپنے جذبات پر قابو رکھنا تھا جب تک کہ وہ لاش کو ٹھکانے نا لگا دیتا۔وہ اپنے باپ کے مردہ وجود کو گھسیٹتے ہوئے گاڑی تک لایا اور پیچھے والی سیٹ پر ایسے لٹایا کہ وہ نظروں میں نا آسکے۔

وہ کافی دیر تک سڑک پر بےمقصد گاڑی چلاتا رہا۔پھر آخر کار اس نے لاش کو جنگل میں پھینکنے کا فیصلہ کیا۔

جنگل شہر سے زیادہ دور تو نا تھا مگر ٹریفک کی وجہ سے اسے ایک جگہ رکنا پڑا۔اچانک ایک پولیس آفیسر اسکے پاس آیا اور ونڈگلاس بجانے لگا۔تحسین نے شیشہ نیچے کیا۔

"ہمیں گاڑی کی تلاشی لینی ہے۔"اس مضبوط جسامت والے آفیسر نے کہا۔
"بےشک لے لیں!"تحسین نے انہیں روکنے کی زحمت تک نا کی۔

وہ جو چاہتا تھا،وہ کرچکا تھا۔آگے سے بچ کر اس نے کرنا بھی کیا تھا اسی لیے اس نے مانو اپنا آپ خود انکے حوالے کردیا تھا۔

"اسے ابھی کہ ابھی تھانے لے چلو"
آفیسر نے جیسے ہی لاش کو دیکھا،اس نے باقی ساتھیوں کو آواز دی۔

یہ منظر کرائم برانچ کے میٹنگ روم کا تھا۔گول میز کے گرد سات بڑے عہدیدار جمع تھے اور انکے ساتھ ہی ان سے بڑے عہدے کے حامل افسر بیٹھے ان سے میٹنگ کررہے تھے۔

"بہت ڈھیٹ انسان ہے وہ سر!چار دن سے قید ہے یہاں پر مجال ہے کہ ایک لفظ بھی منہ سے نکالا ہو اس نے"
ایک ادھیڑ عمری آفیسر نے بولا جو کہ وہاں موجود لوگوں میں سب سے بڑا تھا مگر پوسٹ اسکی نیچے تھی۔

"سر اس نے چار دنوں سے کھانا بھی نہیں کھایا،اور تو اور اسے لاکھ ٹارچر کرو پھر بھی وہ اپنی جگہ سے ہلتا تک نہیں ہے"
دوسرے نے مزید اضافہ کیا

"ہمم۔۔تو یہ بات ہے۔مطلب اسکا کیس ہم میں سے کسی کو ہینڈل کرنا پڑیگا"ان سب کے باس نے حکم جاری کیا

"مس عاکفہ!آج سے یہ کیس آپ ہینڈل کریں گی۔گاٹ اٹ؟"انہوں نے وہاں بیٹھی درمیانی عمر کی لڑکی سے بولا

"گاٹ اٹ سر!!"اس نے اپنےمخصوص انداز میں جواب دیا

"اوکے!سو میٹنگ از اوور"باس ایک جملہ کہتے وہاں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور باقی بھی میٹنگ روم سے باہر آگئے۔

You've reached the end of published parts.

⏰ Last updated: Mar 31, 2023 ⏰

Add this story to your Library to get notified about new parts!

ناول:خونی کاغذWhere stories live. Discover now