محبّت من روح قسط 2

5 2 0
                                    

#epi2

"رات گہری ہو چکی تھی سہری میں جلدی اٹھنے کی وجہ سے پورا خان ہاؤس گہری نیند میں ڈوب چکا تھا ......

ہوائیں تیز تیز چل رہی تھی موسم کافی حد تک خراب ہو چکا تھا اب چاند پورے افق پر کہیں دکھائی نہیں پڑتا تھا .......

زور زور سے بجلیاں گرجنے لگی تھی جبکہ اب ہوائیں آندھی میں تبدیل ہو چکی تھی.......

"الله جی یہ کیا ، کیا اپنے میں تو آپکے پاس اُس شعبان کی شکایت درج کرانے آی تھی اور آپ نے اب یہ تیز ہوائیں چلا دی آپکو معلوم بھی ہے نہ آپکی اُمیدِ حیا کو یہ تیز تیز ہوائیں اور یہ موسم کی بارشیں بلکل نہیں اچھی لگتی ہے ...... ناراضگی بحری نظر آسمان کی جانب کرتے ہوئے حیا نے اللّٰہ جی کو پُکارا پھر ایک دم سے ادھر اُدھر نظر ڈالی کہ کہیں کوئی سن تو نہیں رہا ہے ..

"ویسے اللّٰہ جی آپس کی بات ہے آپکو پتہ ہے نہ آپکی پیاری سی حیا کو اس موسم سے بے حد خوف آتا ہے..."

بجلی کی گرج سے ایک دم ڈرتے ہوئے وہ چلّائی

"اللہ تعالیٰ بچائے بہت ڈر لگ رہا ہے اب میکو .."

خوف سے اب اُسکی موٹی موٹی آنکھوں میں پانی تیرنے لگا تھا جبکہ ایک اُمید سے اُسنے آسمان کی طرف دیکھا وہ اب اس تیز بارش میں مکمل بھیگ چکی تھی ...... 

دوسری جانب وہ ابھی ابھی بسس آفس کی ایک اہم فائل بنا کر بیڈ پر آکر بیٹھا تھا تبھی آسمان ٹیرس پر کھولنے والے دروازے سے اسکو دکھائی دیا باہر کا موسم کی حالت دیکھ کر اسکے ذہن میں ایک چہرہ گردش کرنے لگا تھا چہرے پر ایک دم سے تبسّم پھیل گیا تھا ....

جبکہ نیند نے اُسکی آنکھوں میں اپنا خمار بھرا تھا

"آج کا موسم کافی خراب ہے نہ جانے وہ ٹھیک ہے یا نہیں ..؟" اُسنے خود سے اندازہ لگاتے ہوئے فکرمندی سے سوچا تھا......

"تُو بھی کیا سوچ رہا ہے چل سو گئی ہوگی اب تک چل اب تو بھی سو جا ..." اُسنے خود سے کہتے ہوئے لیمپ کی لائٹ پر ہاتھ مارا الارم سیٹ کرنے کے لئے موبائل اٹھایا دو تین منٹ موبائل یوز کرنے کے بعد اُسنے موبائل کو ڈراور پر رکھا اور ایک گہری لمبی سانس بھرتے ہوئے آنکھیں موند لیں تاکہ وہ پر سکون نیند لے سکیں اور نیند کی وادیوں میں ڈوب گیا تھا .....

نیند کا خمار کُچّھ ہی دیر میں اس پر مکمل طور پر طاری ہو چکا تھا........

»»»»»»»»»»»»»»»»»»»»

"بچاؤ مجھے ورنہ مجھے یہ یہ لے جائیں گے میں میں نہیں جانا چاہتی دانی ی ی.... بچاؤ مجھے یہ سب مجھے لے جائیں گے اپنے ساتھ......"

دانی ی ی ی ی ی ی ی ی ی ی......."؟

لمبے لمبے سانس لیتے ہوئے ایک دم جھٹکے سے وہ اٹھ بیٹھا تھا ......

یہ کیسا خواب ہے...؟" چہرے پر پسینے کی بوندیں چمک رہی تھی جبکہ وہ آواز جو اسکو سنائی دی وہ بہت گھبرائی ہوئی آواز تھی.......

محبّت من روح بقلم ملیحہ Onde histórias criam vida. Descubra agora