محبّت من روح قسط 5

3 2 0
                                    

#epi5

"مرتضٰی کُچّھ معلوم ہوا اُس لڑکی کا..؟" فون کان سے لگائے وہ اپنے کمرے کے گلاس وال سے باہر دیکھ رہا تھا جبکہ سارا دھیان اُس انجان لڑکی کی جانب متوجہ تھا........

"نہیں سر میں پوری کوشش کر چکا ہوں اور ابھی بھی اُسکی ہائی تلاش ہے لیکن ایسا لگتا ہے جیسے یہ تلاش سب رائگیاں جا رہا ہے.....

مرتضٰی نے فیروز شاہ کو بتایا تھا وہ بھی اتنا ہی پریشان تھا جتنا فیروز شاہ بس فرق اتنا تھا کہ فیروز شاہ کا دل نہ جانے بے چین سا تھا جبکہ وہ اپنے بوس کی حُکم عدولی کر رہا تھا.....

"ٹھیک ہے تُم جلد از جلد اسکو ڈھونڈ نکالو میں وعدہ کرتا ہوں تمہاری پروموشن پکّی .."

فیروز شاہ نے اب اپنے کمرے کا رخ کیا اور ساتھ ہی ساتھ مرتضٰی کی بھوک پیاس بڑھا ڈالی تھی.....

"Sir I will try more than my life whether I eat the earth or bring it to the sky.....

پرجوش انداز میں مرتضٰی نے کہہ کر کال کٹ کر دی تھی جبکہ وہ اب اپنی چیئر پر آ کر بیٹھ گیا تھا

»»»»»»»»»»»»»

"چھوٹی ماما میں سچ کہہ رہی ہوں مجھے یہ یہ علینہ کی بچی وہاں اُس حالت میں تنہا چھوڑ آی تھی پتہ آپکو کتنا ڈر گئی تھی میں لگتا تھا ایسا کہ جیسے ابھی کوئی میری روح قبض کر لیں گا اور میں بسس چند منٹ کی مہمان ہوں آپکو پتہ چھوٹی ماما مجھے بہت   خوف آ رہا تھا......."

روتے ہوئے وہ سمیہ بیگم کو سب بتا رہی تھی اُسکی ہچکیوں سے جان ہلکان ہوئی جا رہی تھی آنکھیں رو رو کر سرخ پڑ چکی تھی شدّت کی حد تک بخار سے جسم ٹوٹ رہا تھا......

لیکن ان سب کے باوجود وہ شعبان کا مارا گیا تھپڑ کا جائیکہ ابھی تک اپنے چہرے پر محسوس کر رہی تھی ......

"بھول جاؤ بیٹا آپ آپ ہمارے پاس سلامتی سے aa چکی ہے شکر ہے اللہ تعالیٰ کا اور شعبان سے بدگماں نہیں ہونا میری جان وہ بہت پریشان تھا آپکے لیے علینہ کو بہت ڈانٹا ہے اُسنے اور بس وہ اچانک آپکو ایسے دیکھ کر خود کے حواس باختہ کر چکا تھا

اس لیے آپ پر ہاتھ اٹھا دیا آپ اس سے بدگماں نہیں ہونا..."

سمیہ بیگم نے اسکو سہلاتے ہوئے اسکو سمجھایا تھا....

"ہمم ہہہہ ..!'
وہ روتے ہوئے بسس اتنا ہی کر پائی

وہ پہلے ہی شعبان سے بدگماں رہتی تھی لیکِن اب اب مانو کہ بدگمانی مزید اُسکے دل میں جگہ بنا گئی اور نفرت نے شدید بدگمانی کی جگہ پکڑ لی تھی ......

"اچھا تُم آرام کرو میں تمہارے لیے سوپ بھیجتی ہوں صابرہ کے ہاتھوں ۔۔۔۔"

سمیہ بیگم نے حیا سے کہا اور پھر اس پر کمبل درست کرتے ہوئے روم کی لائٹ بُجھا کر کمرے سے باہر نکل گئی تھی

سمیہ بیگم جیسے ہی ڈرائنگ روم میں داخل ہوئے کہ شعبان جلدی سے اُنکے پاس آیا تھا بے چینی اُسکے وجود سے صاف واضح ہو رہی تھی جبکہ آنکھوں میں الگ ہی خوف ہلکورے لے رہا تھا..   

Hai finito le parti pubblicate.

⏰ Ultimo aggiornamento: Jul 02 ⏰

Aggiungi questa storia alla tua Biblioteca per ricevere una notifica quando verrà pubblicata la prossima parte!

محبّت من روح بقلم ملیحہ Dove le storie prendono vita. Scoprilo ora