Want Peace?.. Understand It!

36 10 1
                                    

English:

The Prophet (صلی اللہ علیہ و سلم ) said; “Allah the exalted said, ‘I have divided the prayer (Surah Al-Fatihah) into two halves between Me and My servant. A half of it is for Me and a half for My servant, and My servant shall acquire what he asked for. 

If he says, ‘All praise and thanks be to Allah, the Lord of existence,' Allah says, ‘My servant has praised Me.’

When the servant says, ‘The Most Gracious, the Most Merciful.’ Allah says, ‘My servant has glorified Me.’

When he says, ‘Master of the Day of Judgment.’ Allah says, ‘My servant has glorified Me.’

When he says, ‘You (alone) we worship, and You (alone) we ask for help.’ Allah says, ‘This is between Me and My servant, and My servant shall acquire what he sought.’

When he says, ‘Guide us to the straight path. The way of those on whom You have granted Your grace, not (the way) of those who earned Your anger, nor of those who went astray.’ Allah says, ‘This is for My servant, and My servant shall acquire what he asked for.’

Sahih Muslim and Sunan An-Nisai



Urdu/Arabic :

حدیث قدسی پیش ہے. جس میں سورۃ الفاتحہ ہی کو الصَّلَاۃ (نماز) قرار دیا گیا ہے۔  یہ مسلم شریف کی روایت ہے اور حضرت ابوہریرہ  اس کے راوی ہیں۔ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ  کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :

»قَسَمْتُ الصَّلَاۃَ بَیْنِیْ وَبَیْنَ عَبْدِیْ نِصْفَیْنِ وَلِعَبْدِیْ مَا سَأَلَ، فَاِذَا قَالَ الْعَبْدُ: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: حَمِدَنِیْ عَبْدِیْ، وَاِذَا قَالَ: اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: اَثْنٰی عَلَیَّ عَبْدِیْ، وَاِذَا قَالَ: مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ قَالَ: مَجَّدَنِیْعَبْدِیْ، وَقَالَ مَــرَّۃً: فَوَّضَ اِلَیَّ عَبْدِیْ، فَاِذَا قَالَ: اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ قَالَ: ہٰذَا بَیْنِیْ وَبَیْنَ عَبْدِیْ وَلِعَبْدِیْ مَا سَأَلَ، فَاِذَا قَالَ: اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّآلِّیْنَ قَالَ: ہٰذَا لِعَبْدِیْ وَلِعَبْدِیْ مَا سَأَلَ»

“میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان دو برابر حصوں ّمیں تقسیم کر دیا ہے( اس کا نصف حصہ میرے لیے اور نصف حصہ میرے بندے کے لیے ہے ) اور میرے بندے کو وہ عطا کیا گیا جو اُس نے طلب کیا۔  جب بندہ کہتا ہے: “اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ” تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری حمد کی (میرا شکر ادا کیا)۔  جب بندہ کہتا ہے : “الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ” تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میرے بندے نے میری ثنا کی۔  جب بندہ کہتا ہے: “مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ” تو اللہ فرماتا ہے کہ میر ے بندے نے میری بزرگی اور بڑائی بیان کی، اور ایک مرتبہ آپ   نے یہ بھی فرمایا: “میرے بندے نے اپنے آپ کو میرے سپرد کردیا     (گویا یہ پہلا حصہ کل کا کل اللہ کے لیے ہے۔) پھرجب بندہ کہتا ہے: “اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ” تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ حصہ میرے اور میرے بندے کے ما بین مشترک ہے اور میں نے اپنے بندے کو بخشا جو اُس نے مانگا۔ (گویا یہ حصہ ایک قول و قرار اور عہد و میثاق ہے۔  اسے میں نے کہا تھا کہ یہ اللہ اور بندے کے درمیان hand shake ہے۔ ) پھر جب بندہ کہتا ہے: “اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ  غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّآلِّیْنَ” تو اللہ فرماتا ہے کہ یہ حصہ (کل کا کل) میرے بندے کے لیے ہے اور میرے بندے نے جو کچھ مجھ سے طلب کیا وہ میں نے اُسے بخشا”۔

                اس حدیث کی رو سے سورۃ الفاتحہ کے تین حصے بن جائیں گے۔  پہلا حصہ کلیتاً اللہ کے لیے ہے اور آخری حصہ کلیتاً بندے کے لیے، جبکہ درمیانی و مرکزی آیت: “اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ” بندے اور اللہ کے مابین قول و قرار ہے۔  گویا اس کا بھی نصف ِاوّل اللہ کے لیے اور نصف ِ ثانی بندے کے لیے ہے۔  اس طرح نصف نصف کی تقسیم بتمام و کمال پوری ہو گئی!

"LIGHT Upon LIGHT"Wo Geschichten leben. Entdecke jetzt