مجهے بتا دیں میں کر دیتی ہوں آنیہ نے جمیلہ کو انکار کیا آپ پراٹها بنا لیں بس بهائی کے کیے آملیٹ میں بنا لونگی اور پیاز کاٹنے میں مصروف ہو گئی . ناشتہ تیار کرکے نوری نے ٹیبل پر لگا دیا تها . هشتم ناشتے کے لیے بیٹھ چکے تهے. آنیہ کو آواز دی آنی معاویہ کہاں ہے بیٹا یہ لڑکا ابهی تک سو رہا ہے کیا؟؟؟ آنیہ نے ٹیبل پر پانی کا جگ رکهتے ہوئے کہا میں دیکهتی ہوں بهائی کو آپ ناشتہ شروع کریں.
آنیہ بهاگتی ہوئی اوپر کے حصے میں گئی جہاں معاویہ کا کمرہ تها. مگر روم کے باہر پہلے سے ہی پاکیزہ موجود تهی آنیہ پاکیزہ کی طرف بڑهی تم یہاں کیاکر رہی ہو؟؟. یہ تو معاویہ بهائی کا روم ہے نا آنیہ نے جتانے والے انداز میں کہا .! پاکیزہ نے ڈهٹائی سے کہا مجهے پتا ہے آنیہ یہ معاویہ کا کمرہ ہے ..! جب میں جاگ کر باہر آئی تهی اپنے کمرے سے تو ماموں اور تم جاگ رہے تهے معاویہ موجود نہیں تها مجهے ماموں نے کہا کے تمیں کہہ دوں معاویہ کو جگانے کا مگر تم مصروف تهیں کچن میں اسلیے میں خود ہی چلی آئی.
آنیہ نے بهی بغیر لگی لپٹی بات کہی اب تو دیکھ لیا بهائی سو رہے پھر کهڑے ہونے کا فائدہ یہاں تم جاکر ناشتہ.کرو ٹهنڈا ہو رہا ہے میں بهائی کو اٹها لونگی. پاکیزہ وہاں سے جانے لگی تو آنیہ نے پیچهے سے کہا اور ہاں تم.بهائی کی اتنی فکر نا کرو . میں ہوں ابهی اپنے بهائی کا خیال رکهنے کے لیے . پاکیزہ تیزی سے وہاں سے چلی گئی.
آنیہ نے دروازہ ناک کیا بهائی میں ہوں آنیہ.آپ کیا جاگ رہے ہیں.؟؟؟ معاویہ نے دروازہ.کهول کر جهانک کے دیکها کہ کہیں پاکیزہ تو موجود نہیں یہاں آنیہ اس حرکت پر ہنسنے لگی - معاویہ نے تسلی کر لینے کے بعد کہا کیسی لڑکی ہے یہ بهئی یہ کب سے یہاں کهڑی ہوئی ہے اور جانے کا نام ہی نہیں کے رہی تهی میں تو کب کا اٹھ گیا تها اسکو اوپر آتا دیکها تو واپس اپنے روم میں بند ہو گیا .
آنیہ نے ہنستے ہوئے کہا کیا بهائی آپ ایک لڑکی سے اتنا ڈر رہے ہیں.
معاویہ نے اکڑ کے ساتھ جواب دیا میں ڈرتا ورتا نہیں ہوں کوئی بابا کی وجہ سے لحاظ کر رہا ہوں ورنہ اسکو میں کهری کهری سنا چکا ہوتا. آنیہ نے کہا مجهے پتا ہے اب چلیں جلدی بابا انتظار
کر رہے ہیں .
آج بہت دن بعد هشتم اور معاویہ آنیہ کے ساتھ ناشتہ کر رہے تهے کیونکہ جب تک رخسانہ پهوپهو تهیں تو آنیہ نے بے فکری سے دیر تک سوتی رہتی تهی . پاکیزہ ناشتہ کے لیے نہیں آئی تهی . هشتم نے آنیہ سے پوچها تم نے پاکیزہ کو کہیں دیکها ہے میں نے تمسے کہنے بهیجا تها اسکے بعد نظر نہیں آئی وہ آنیہ نے انجان بنتے ہوئے کہا نہیں بابا وہ تو میرے پاس نہیں آئی . شاید دوبارہ سوگئی ہوگی هشتم نے اچها کہا اور دوبارہ ناشتہ میں مصروف ہوگئے.
ناشتہ کر کے سب جاچکے تهے. آنیہ نے ٹیبل نوری کے ساتھ صاف کی..
آنیہ فری ہی ہوئی تهی .کہ رخسانہ پهوپهو اور حیا آگئیں آنیہ نے پهوپهو کو دیکھ کر بہت خوش ہوئی. رخسانہ نے آنیہ کو بہت سارا پیار کیا. اور خیریت پوچهی. رخسانہ نے جانچتی ہوئی نظروں سے ادهر ُادهر دیکها
یہ پاکیزہ نظر نہیں آرہی؟؟؟ آنیہ نے جواب دیا آپکو تو پتا ہے نہ وہ دیر سے اٹهتی ہے. پهوپهو نے کہا ہاں کہتی تو تم ٹهیک ہو. حیا جب تک پاکیزہ کو اٹهانے جا چکی تهی. باجی اٹھ جائو اب اس سے پہلے اماں آکر تمهاری بینڈ بجا دیں پاکیزہ نے کروٹ بدلتے ہوئے ایسا
ہاتھ گهمایا کہ حیا کے منہ پر تهپڑ لگا. باجی انسان بن جائو اتنی زور کا منہ پر مار دیا میرے پاکیزہ بهی اپنے نام کی ایک ہی تهی. اٹهنے کا نام.ہی نہیں لے رہی تهی. حیا نے پاس پڑے گلاس میں موجود پانی پاکیزہ کے منہ پر پهینکا پاکیزہ اس حملے کے لیے تیار نہیں تهی پانی جیسے ہی منہ پر پڑا وہ ہڑبڑا کے اٹھ بیٹهی کیا مصیبت ہے حیا اور تم لوگ کب آئیں؟؟؟ حیا نے جواب دیا ابهی تهوڑی دیر پہلے ہی اس سے پہلے اماں آتی چپل لےکر عزت افزائی کرنے میں خود ہی آگئی تمہیں اٹهانے یہ بتائو باجی یہاں سب خیریت رہی. پاکیزہ نے جمائی لیتے ہوئے کہا ہاں خیریت ہی تهی میں تو آنیہ کو بہت سیدها سمجھ رہی تهی یہ تو کافی تیز لڑکی معلوم ہوتی ہے. حیا یہ بات سن کے حیران ہوئی کیا مطلب؟؟؟ پاکیزہ نے کہا وہ جو اسکا بهائی ہے نہ معاویہ میں نے سوچا اس سے تهوڑے تعلقات استوار کروں تا کہ ہم لوگ پرمیننٹ یہاں شفٹ ہوجائیں ابا سمیت مگر معاویہ اتنا اکڑتا ہے اوپر سے اسکی بہن سر پر نازل ہوجاتی ہے ہر بار .حیا حیران ہو کر اپنی بہن کی باتیں سن رہی تهی. بول پڑی باجی کیوں ایسی باتیں کرتی ہو تم امی کو تمهارے نیک خیالات کا پتا چل گیا نا ایک منٹ نہیں لگائینگی تمہیں گهر لے جانے میں. پاکیزہ نے سکون سے دوبارہ لیٹتے ہوئے کہا امی کو تو اس صورت پتہ لگے گا جب تم اپنا منہ کهولوگی. حیا نے پاکیزہ کے سر کے نیچے سے تکیہ کهینچا وہ سب چهوڑو اب عزت سے ہوش میں آجائو سونے کی نہیں ہو رہی پاکیزہ غصہ میں بڑبڑاتی ہوئی واش روم میں گهس گئی اور حیا وہیں بیٹهی اپنے بہن کے ارادوں کو لیکر ہریشان ہوگئی.
YOU ARE READING
وہ اجنبی
General Fictionاسلام وعلیکم..! اس کہانی کو لکهنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ میری بات ان سب لڑکیوں تک پہنچے جو فیسبک پر دوستیاں توکرلیتی ہیں مگر اس کے انجام سے واقف نہیں ہوتی سوشل میڈیا پر موجود جتنے بهی لوگ ہیں سب ہی ٹهیک نہیں ہوتے مشکل سے % 30 یا اس سے بهی کم لوگ ہوتے...