خالہ.نماز پڑھ رہی تهیں . آنیہ بهی وضو کر کے نماز پڑهنے لگی .نماز سے فارغ ہو کر خالہ نے آنیہ سے پوچها تم کہاں چلی گئیں تهیں؟؟بیٹا آنیہ نے ہچکچاتے ہوئے ہوئے کہا آپ سوگئیں تهیں میں نے سوچا میں آپ کی حویلی دیکھ لوں تو میں نیچے کا پورشن دیکھ کر دوسری منزل پر گئی وہاں میں ایک روم میں بند ہوگئی تهی . وہ آپ کے پوتے کا روم تها .مگر پتہ نہیں کیسے وہ واپس آگئے اتنی جلدی شہر سے اور روم کهلا رہنے پر ملازمہ کو ڈانٹا میں نے ڈر کر مارے دروازہ ہی نہیں کهلوایا بس یہی بات تهی.
خالہ.کو آنیہ کی باتیں سے وہ بہت نادان اور معصوم لگی .پهر انہوں نے فائز ہت واپس آنے کی وجہ بتائی. آنیہ نے صرف اچها کہا اور خاموش ہوگئی. آنیہ کو خالہ کے ہاں آئے ہوئے سارا دن ہوگیا تها آنیہ نے خالہ سے اپنے گهر جانے کا کہا مگر انہوں نے ضد کر کے اسے رات اپنے گهر ہی روک لیا گهر پر معاویہ اور هشتم آنیہ کو بہت یاد کر رہے تهے .معاویہ سے صبر نہیں ہوا اور آنیہ کو کال ملائی آنیہ بهائی کا نمبر دیکھ کر خوش ہوگئی اور کال ریسیو کی ہیلو بهائی..! کیسے ہیں آپ لوگ کهانا کها لیا ؟،؟ کیا کر رہے ہیں آپ؟؟؟ آنیہ کی آواز سن کر معاویہ کو بهی تهوڑا چین آیا .میں ٹهیک ہوں بندریا تم بتائو کیا کر رہی ہو بور تو نہیں ہو رہی ؟؟ آنیہ نے کہا بور تو ہو رہی ہوں یہاں کوئی ہے ہی نہیں خالہ سے بهی کتنی بات کروں. بهائی کل آپ مجهے صبح ہی لینے آجانا .معاویہ نے آنیہ کو تنگ کرنے کے کیے کہا تم وہیں رہو یہاں بہت سکون ہے تمهارے نا ہونے سے .آنیہ روہانسی ہو گئی اوکے بائے مجهے بات ہی نہیں کرنی آپسے اور فون بند کر دیا آنیہ خالہ کے برابرمیں ہی سونے کے لیے لیٹ گئی ☆
صبح آنیہ کی آنکھ دیر سے کهلی .جب ہوش آیا تو احساس ہوا کے کسی اور کے گهر آکر وہ اتنی دیر تک سوتی رہی ہے . خالہ بهی بیڈ پر موجود نہیں تهیں یقیناً وہ جاگ چکی تهیں آنیہ نے پهرتی سے بیڈ سے اتر کر واش روم میں گهس گئی .کمرے سے باہر نکلی تو خالہ لاونج میں اپنی مخصوص جگہ پر بیٹهی نظر آئی . آنیہ نے خالہ کو سلام کر کے انکی خیریت معلوم کی اور ان کے قریب ہی بیٹھ گئی .خالہ نے آنیہ سے پوچها نیند پوری ہوئی اچهے سے ؟؟؟ آنیہ نے شرمندگی سے کہا سوری خالہ وہ رات دیر سے نیند آئی اس لیے آنکھ ہی نہیں کهلی . خالہ نے مسکراتے ہوئے کہا اس میں سوری کی کیا بات ہے تمهارا اپنا ہی گهر ہے.
خالہ اور آنیہ ناشتہ کرنے لگیں دو افراد کے لیے بهی خاصہ اہتمام کیا ہوا تها . آنیہ نے ناشتہ کر کے خالہ سے انکی میڈیسن کا پوچها اور اپنے گهر جانے کا بهی خالہ کا بتایا۔
آنیہ کے گهر آنے کے بعد ہشتم اور معاویہ پرسکون ہوگئے تهے .کیوں کے بیٹی جب تک گهر میں نظروں کے سامنے نا ہو تب تک شاید ہی کسی باپ کو سکون کی نیند آتی ہو . آنیہ کے گهر آنے کے بعد ایک ہی بندی تهی جو بہت ناخوش تهی اور وہ تهی پاکیزہ جس کے منہ کے زاویہ بتارہے تهے آنیہ کا اتنا جلدی گهر میں آنا اسے کتنا ناگوار گزرا ہے☆خالہ کی طبیعت اب ٹهیک ہوچکی تهی . سلیقہ مند بہت تهیں وہ اسلئیے فارغ بیٹهنا پسند نہیں کرتی تهیں آج بهی ایک ہرے کلر کا دوپٹہ لیے بیٹهی تهیں اور اوپر گوٹے سے کام کر رہیں تهیں . فائز کی گاڑی حویلی کے سامنے آکر رکی وہی سائیوں والے ٹهاٹھ کے ساتھ فائز اترا کال پر مصروف سے انداز میں گهر میں داخل ہوا. سامنے امی کو دیکھ کر فون بند کر کے جهک کے دعا لی اسلام و علیکم امی کیسی طبعیت ہے اب امی نے اسکے ماتها چومتے ہوئے کہا بلکل ٹهیک ہوں میری جان تمهارا کام.ہو گیا جس کام سے گئے تهے . ؟؟؟ جی وہ تو ہو گیا آپ کی نرس نظر نہیں آرہی؟؟؟ خالہ نے حیران ہوتے ہوئے کہا کون سی نرس؟؟؟ کس کی بات کر رہے ہو؟؟ فائز نے مسکراہٹ دبائے کہا وہی جو آپ کے پاس آئی تهی رکنے ..! اچها آنیہ کا پوچھ رہے ہو وہ تو صبح گئی اپنے بهائی کے ساتھ فائز نے پوچها وہ ہے کون امی میں نے تو نہیں دیکها پہلے کبهی یہاں ؟؟؟ وہ رخسانہ آنٹی کی بهی بیٹی نہیں لگ رہی تهی ؟؟ خالہ نے فائز کی آنیہ میں دلچسپی محسوس کی اور ان سے رہا نہیں گیا پوتے سے پوچھ ہی بیٹهی وہ ہشتم کی بیٹی ہے میری بہن کی پوتی اور تمهارے ابو کی کزن کی بیٹی مگر خیریت تم.کیوں اسکا انٹرویو لینے لگے آج سے پہلے تو کبهی.تم نے نہیں پوچها ؟؟؟ آج کوئی خاص وجہ؟؟؟ فائز نے بہت ہی سہولت سے خود کو save کیا نہیں امی ایسے ہی پوچھ لیا بس اب کسی نئے فرد کی ذمہ آپکو چهوڑ کر گیا تها..! جس سے میں ملا بهی نہیں ہوں اسی لیے بس پوچها کوئی اور بات نہیں اب آپ ایک کام کریں کهانا لگوائیں میں فریش ہو کر آیا پهر ہم ساتهہ کهانا کهائینگے ..
فائز اپنے کمرے میں موجود تها . شاور لے کر وہ اپنی وارڈروب سے کپڑے نکال کے رکھ رہا تها کہ پیر میں کچھ چبا ہلکی سی آہ فائز کے منہ سے نکلی جب پیر ہٹا کر دیکها تو نیچے ایک نگ پڑها ہوا تها. فائز سوچنے لگا یہ نگ اس کے کمرے میں کیسے آگیا گهر میں تو شاید نہیں پہنتا کوئی ایسا سوٹ وغیرہ فائز نے ملازمہ کو آواز لگائی جو اسکے کمرے میں صفائی کرتی ہے.وہ بهاگتی ہوئی بوتل کے جن طرح دوسری آواز میں ہی حاضر ہوگئی جی چهوٹے سائیں؟؟ فائز نے اس پر گرچتے ہوئے کہا یہ کیا ہے؟؟ ملازمہ نے گردن اٹهائے بغیر کہا کیا چوٹهے سائیں فائز نے اپنا سر پکڑ لیا ایڈیٹ یہ دیکهو تو سہی تمهارا آج کل اپنے کام پر دیہان نہیں ہے کیسی صفائی کی ہے یہ)؟؟ ملازمہ کی جان ہلک میں آئی ہوئی تهی میں نے صفائی تو بلکل اچهے سے ہی کی تهی پتہ نہیں کیسے فائز نے نگ اس کے ہاتھ میں تهماتے ہوئے کہا کون آیا تها میرے کمرے میں ؟؟ ملازمہ ہکا بکا ہوگئی یہ بات فائز کے علم میں کیسے آئی اس سے پہلے اسکی شامت آتی اس نے سچ بتانے میں ہی آفیت جانی وہ یہاں آنیہ بی بی آئی تهیں فائز کو لگا اس نے شاید غلط سنا فائز نے دوبارہ.پوچها کون آیا تها یہاں ؟؟؟ ملازمہ نے پوری بات بتانا شروع کی فائز نے ملازمہ کو جانے کا کہا اس کے جانے کے بعد وہ نگ اٹها کے سائیڈ ٹیبل پر رکها اور خود پھر اپنے وارڈ روب میں الجھ گیا . کهانے کی ٹیبل پر خالہ فائز کا انتظار کر رہی تهیں . فائز اپنے موبائل میں مصروف چلا آرہا تها خالہ نے کہا فائز اس مو بائل کی جان چهوڑو اب کهانا کهاؤ سکون سے فائز نے موبائل رکھ کر کهانا شروع کیا . کهاتے ہوئے امی سے سوال کیا امی میرے کمرے میں وہ لڑکی کس کی اجازت سے گئی تهی؟؟؟ شہر سے تمیز سیکھ کر نہیں آئی ہے کیا وہ؟؟؟ بغیر اجازت کسی کے بهی کمرے میں گهسنا کتنی غلط بات ہے؟؟؟امی نے آنیہ کا ڈیفینڈ کرتے ہوئے کہا بیٹا آپکو کسنے کہا کے وہ بنا اجازت گئی؟؟؟ آپ کے کمرے میں فائز نے امی کی شکل دیکهتے ہوئے کیا مطلب؟؟ خالہ نے جواب دیا وہ مجهسے پوچھ کر گئی تهی مجهے نینڈ آرہی تهی اسلئے میں نے اسے کہا کے تم ہماری حویلی گهوم لو جب تک تهوڑا دل بہل جائیگا . فائز یہ سب سن کر شرمندہ ہوگیا .اور کهانے کهانے لگا.
آنیہ پاکیزہ کے خراب موڈ کو دیکھ کر لطف اندوز ہو رہی تهی .. آنیہ کچن میں نوری کے پاس آگئی کیا کر رہی ہو نوری ؟؟؟؟ کچھ بهی نہیں اماں نے چاول چنے کو کہا بس وہی کر رہی تهی آنیہ نے اسے کہا ایک بات بتائو نوری جب میں گئی ہوئی تهی ہاکیزہ کی کیا مصروفیات رہی ؟؟؟ نوری نے کہا کوئی خاص بدلائو نہیں آیا وہی سارے کام.ہو جانے کے بعد صاحب لوگ کے آنے سے تهوڑی دیر پہلے کمرے سے نکل آتی اور حکم.دیکر چلی جاتی اور بڑے صاحب کوکہتی کے سارے کام میں نے کیے . آنیہ نے سوچتے ہوئے کہا یعنی یہ کام.ہیں میڈم کے بابا کو امپریس کر رہی ہیں .. نوری اپنا کام کرنے لگی آنیہ اپنے کمرے میں آگئی .
اپنا فون اٹهایا اور ماریہ کو کال.ملائی ماریہ نے کال ریسیو کرتے ہی گالیاں دینا شروع کر دیا منہوس عورت ہو بہت ہی میں نے اتنی اچهی خبر سنائی تهی تمهیں مجهے لگا یہ سننے کے بعد تم.تو مجهسے ملنے ہی آجائوگی مگر نہیں ؟؟تم کیوں اتنی اچهی ہونے لگی آنیہ نے اپنے صفائی میں کہا.یار آئی ایم رئیلی سوری میں کچھ دنوں سے اتنی بزی ہوں کے وقت ہی نہیں ملا اور تمهاری منگنی پر میں ضرور آونگی . ماریہ نے کہا سب چهوڑ یہ بتا اس نمونے کی.کوئی نئی تازہ خبر؟؟؟ ماریہ سے ساری باتیں کر کے.
شام کے سات بجے کے قریب آنیہ نماز سے فارغ ہو کر اپنے کمرے سے باہر نکلی لاونج میں کوئی لڑکی موجود تھی جس نے اپنے آپکو کافی بڑی چادر سے لپیٹ رکھا تھا. آنیہ کو اسکی شکل ٹھیک سے نظر نہیں آرہی تھی. آنیہ اس سے اسکی تعرف پوچھنے آگے بڑھی... اسلام و علیکم....! آنیہ نے کہا لڑکی جو دوسری طرف منہ کیے کھڑی تھی پلٹی... وعلیکم اسلام...!
میرا نام اُنثٰی ہے میں آپ کے دو گھر چھوڑ کر جو گھر ہے وہاں رہتی ہوں...! آنیہ کو جو معلوم کرنا تھا کہ وہ کون ہے؟ وہ معلوم ہو چُکا تھا.... اُنثٰی گاؤں کی تھی. بہت ہی پیاری سرخ و سفید جلد گلابی ہونٹ اور سنہری آنکھیں اور اسکا قد چھوٹا تھا.... دیکھنےمیں کوئی معصوم سی بچی معلوم ہوتی تھی. آنیہ کو اُنثٰی بہت اچھی لگی... اُنثٰی کے ہاتھ میں برتن تھے جو بہت ہی خوبصوت کپڑے سے ڈھکے تھے.. آنیہ نے اس کو بہت غور دیکھ لینے کے بعد کہا...آہ دیکھو زرا میں نے تو آپ کو بیٹھنے کو بھی نہیں کہاں .. آؤ اندر آؤ اُنثٰی نے سب سے پہلے ہاتھ میں جو ٹرے تھی وہ آنیہ کی طرف بڑھائی امی نے بیسن کے پراٹھے بنائے تھے... آپ لوگ جب سے یہاں آئے تب سے امی سوچ رہی کہ ملنے آئیں مگر آنا ہی نہیں ہو پارہا تھا... اسلیے امی نے آج یہ آپ لوگوں کے لیے بھیجا ہے.. آنیہ نے کہاں سو سوئیٹ آف یو.. آنٹی کو بہت شکریہ ادا کرنا میری طرف سے اُنثٰی نے آنیہ کی طرف مسکراہٹ اُچھالی...
آنیہ نے جمیلہ کو آواز لگائی.. جمیلہ کچن سے حاضر ہوگئ تھی.... جی بی بی جمیلہ نے اُنثٰی کو دیکھا..
اسلام و علیکم جمیلہ آنٹی جمیلہ نے جواب کےساتھ ہی سوال کر ڈالا بیٹا تم کیسے یہاں؟؟؟ آنیہ جو یہ صورتحال دیکھ رہی تھی اسنے بھی بحث میں حصہ لیا آپ دونوں ایک دوسرے کو پہلےسے جانتے ہیں ؟؟؟ جمیلہ بُوا نے کہاں جی آنیہ بی بی انثی میری سہیلی کی بیٹی ہے... میری سہیلی آپ کے پڑوس کے گھر میں رہ رہی ہیں شادی کے بعدسے.. آنیہ کو یہ جان کر اچھا لگا کہ جمیلہ بُوا اس کو پہلے سے جانتی ہیں.. جمیلہ دوبارہ کچن میں چلی گئی اپنے کام کرنے آنیہ انثُی سے بات کرنے لگی اور کیا کرتی ہو تم؟؟؟ آنیہ کو اسکا تم کہنا اچھالگا میں پڑھائی ختم کر کے اپنی فیملی کے ساتھ یہاں شفٹ ہوئی ہوں... اب گھر کو سیٹ کرنے میں وقت گزر رہا ہے.. اچھا بُرا نا مانوتو تمھاری عمر پوچھ سکتی ہوں؟؟؟ آنیہ نےاپنی عمر بتائی میں بیس سال کی ہوں اور آپ کتنے سال کی ہو؟؟؟میری عمر بائیس سال ہے .. انثٰی نے کہاں.. آنیہ انثٰی کی عمر جان کےحیران ہو گئی... اور جلدی سے بول پڑی آپ مجھے سے دو سال بڑی ہیں ؟؟؟
آپ تو بہت چھوٹی اورکیوٹ سی ہیں آپ کو دیکھ کر بلکل نہیں لگتا کہ آپ دو سال مجھ سے بڑی ہیں....! انثٰی مسکرانے لگی.... معاویہ اور ہشتم کے آنے کا وقت ہو گیا تھا آنیہ کو انثٰی سے باتیں کر کے اتنا مزا آرہاتھا کہ وقت کا پتا ہی نہیں چلا...! معاویہ اور ھشتم زمینوں سے آکر گھر میں داخل ہوئے لاونج میں کسی نئے بندے کو دیکھ کر ٹھٹھک گئے ...! اور آنیہ کو آواز دی .. آنیہ نے باپ کی آواز سنی اور خوش خوش باپ کےگلےلگ گئی.... ھشتم نے اسے پیار کیا اور آنے والے کا پوچھا جی بابا ہمارے پڑوس کے تیسرے گھرسے آئی ہے. اُنثٰی نام ہے. ھشتم اور معاویہ نے سلام دُعا کی اُنثٰی ھشتم اور معاویہ کے گھر میں داخل ہوتے ہی کنفیوذ ہوگئی تھی ھشتم نےیہ بات مزا آرہاتھا کہ وقت کا پتا ہی نہیں چلا...! معاویہ اور ھشتم زمینوں سے آکر گھر میں داخل ہوئے لاونج میں کسی نئے بندے کو دیکھ کر ٹھٹھک گئے ...! اور آنیہ کو آواز دی .. آنیہ نے باپ کی آواز سنی اور خوش خوش باپ کےگلےلگ گئی.... ھشتم نے اسے پیار کیا اور آنے والے کا پوچھا جی بابا ہمارے پڑوس کے تیسرے گھرسے آئی ہے. اُنثٰی نام ہے. ھشتم اور معاویہ نے سلام دُعا کی اُنثٰی ھشتم اور معاویہ کے گھر میں داخل ہوتے ہی کنفیوذ ہوگئی تھی ھشتم نےیہ بات محسوس کر لی تھی اس لیے زیادہ دیر وہاں نہیں رکے اور اپنے کمرےکی طرف بڑھ گئے.... اُنثٰی نے آنیہ سے اجازت چاہی میں پھر آؤ نگی آنیہ اپنا خیال رکھنا آنیہ نے اُنثٰی کوروکنے کا کہا اُس نے پھر آنے کا کہہ کر آنیہ سے مل کر دروازے کی طرف بڑھ گئی .... معاویہ انثٰی کو دیکھتارہ گیا تھا انثٰی تھی اتنی پیاری اُنثٰی نے معاویہ کو نظر انداز کیا اور باہر نکل گئی... معاویہ نےاسکو باہر تک جاتے ہوئے دیکھا .. جب اُنثٰی گھر کے باہر سے غائب ہوگئی تو آنیہ معاویہ کے آگے آکر کھڑی ہوئی مگر وہ تو کس اور ہی دنیا میں گم تھا آنیہ نے بھائی کے چہرے کےآگے چٹکی بجائی معاویہ ہوش میں آکر آنیہ کو اپنے سامنےدیکھ کر ٹھٹھک گیا کیا ہوا مجھےاسے کیوں دیکھ رہی ہو ؟؟؟ آنیہ نے کہاں میں دیکھ رہی ہوں ویسےتو آپ نے ٹھیک کہا دیکھ میں بہت کچھ رہی ہوں ....! معاویہ نے آنیہ کا کان مروڑ دیا آنیہ چیخ اُٹھی چھوڑیں درد ہورہاہے.. معاویہ نے کہا یہ دیکھنا بند کرو تم پتا نہیں کیا کیا بولتی رہتی ہو جاؤ کھانالگواؤ مجھے بُھوک لگی ہے.... پاکیزہ جو نیند سے بیدار ہو چکی تھی اپنے کمرے سے برآمدہوئی سامنے معاویہ آنیہ کی نوک جھوک دیکھ کر اسکو تو جیسے آگ لگ گئی رنگ میں بھنگ ڈالنےکی وجہ سے آگے بڑھی آنیہ جو کہ بھا ئی سے شرارتوں میں مصروف تھی پاکیزہ کو بھی آتا دیکھ چکی تھی بھائی کے سرگوشی کی آپ کی بیسٹ فرنیڈ آرہی ہیں آپسے ملنے معاویہ سوچنے لگا کون سی دوست جب تک پاکیزہ میڈم انکےپاس آچُکی تھیں .. کیسے ہو معاویہ؟؟ دن کیسا گزرہ؟؟معاویہ کو تو جیسے کرنٹ لگ گیا ہووہ بھی ۴۴۰ واٹ کا آنیہ معاویہ کو دیکھ کر ہنسے لگی .. میں ٹھیک ہوں اور اپنے کمرے میں جانے کا کہہ کر وہاں سے چلا گیا اور پاکیزہ کھڑی دیکھتی
رہ گئی......_!آنیہ اپنی الماری درست کر رہی تھی جب اُس کے موبائل پر میسج ٹیون بجی فائز کا تو نام و نشان ہی نہیں تھا اسلیے آنیہ بہت سکون میں تھی مگر میسج دیکھ کر اسکا پھر دماغ گھوم گیا آنیہ میڈم بھول گئی ہمیں؟؟؟؟
آنیہ جوکے اس بندے سے آلموسٹ جان چھڑا چکی تھی اور اسکی غیر موجودگی میں بہت خوش تھی پھر سے پریشان ہو گئی مگر اسنے آج فائز سےدوٹوک بات کرنے کا فصلہ کر لیا تھا...!
کی پیڈ پر تیز رفتار سےانگلیاں چلنےلگی تم جیسے بے غیرت انسان کو میں کیسے بھول سکتی ہوں تو بولو کیسے آنا ہوا
فائز چوہدری جو اپنے کمرے میں اندھیرا کیے بیٹھا تھا موبائل کی روشنی میں اسکا چہرہ نظر آرہا تھا اور باقی چاروں طرف اندھیرا تھا اس روشنی میں بھی اسکا کمینگی سے بھر پور چہرہ چمک رہا تھا ..
آپ کو تو ہم کبھی بھی نہیں بھول سکتے ہیں تم تو گاؤں جاکر بھول ہی گئی ہو جیسے جانتی ہی نہیں؟؟
آنیہ نے جواب میں کہا کاش میری تم سے بات ہی نہ ہوئی ہوتی اور میں تم جیسے انسان کو نہیں جانتی تو آج ایک بھر پور زندگی گزار رہی ہوتی بغیر کسی ڈرخوف کہ ....
فائز آنیہ کے میسج سےاتنا لطف اندوز ہوا کہ زور زور سےہنسے لگا ..اچھا اتنی نفرت ہوگئی ہے؟؟؟
مجھ سے کچھ ٹائم پہلے تو بہت جان چھڑکتی تھیں اب کیا ہوا سب ہوا میں غائب ہوگئی ؟؟؟
آنیہ نے تپے ہوۓ انداز میں کہا محبت وہ کیا ہوتی ہے ؟؟ محبت ان موبائل میں چھپےہوئےشیطانوں سے بات کرنے کا نام کو نہیں کہتے فائز چوہدری...
کیسے پتا لگا ئیں کس کی پروفائل کا؟؟(وائٹس ایپ اور فیس بُک سب کو بھلا لگتا ہے.. میں نہیں منتا کاغز پہ لکھا بات کرنے سے آدمی کا پتا چلتا ہے)
"اویس ربانی"فائزنے اپنی تھوڑی کُھجاتے ہوئے کہا بڑی جلدی عقل آئی بی بی مگر میں نے توسچ میں کی تھی محبت تم نے میری محبت کی قدر نہیں کی اگر تم نے اس خبیث انسان سے بات نہیں کرتی نہ تو یہ سب ہوتا اچھے خاصے انسان کو پاگل ہونے میں دیر نہیں لگتی کاش تم ایسی حرکت نہیں کرتی تو میں اتنا بُرا نہیں بنتا خیر اب میرے دل میں تمھارے لیےاب کوئی جگہ نہیں ہیں اور ناہی وہ مقام ہےجو پہلےتھا --------
آنیہ نے فائز کا میسج پڑها تو اسے احساس ہوا ایک پل کے لیے کے شاید وہ غلط کر رہی ہے فائز سچ میں اس سے محبت کرتا ہے .یہ سب خو وہ ابهی کر رہا ہے سب اسکا غصہ ہے .مجهے معافی مانگ کر فائز سے سب کلئیر کر لینا چاہئیے مگر دوسرے ہی لمحے اسے اپنے بهائی اور بابا کا خیال آیا کے میں نے اگر اس سے معافی مانگ لی اور اپنے باپ کے سامنے لا کهڑا کیا تو ان کو کیسا لگے گا یہی سب سوچیں آنیہ کے دماغ میں گهوم رہی تهیں. ☆
ا ☆☆☆☆☆☆کھانے سے سب فارغ ہو چکے تھے معاویہ تو پاکیزہ کی موجودگی میں رُکنا پسند ہی نہیں کرتا تھا اسلیے وہ کھانے سے فارغ ہو کر سونے چلا گیا ۔*
سامہ اپنے کیمپس سے نکل رہا تها سامنے سے کار آکر اس کے سامنے رکی اسامہ ایک دم پیچهے ہوا کار کا شیشہ کهلا تو اسامہ اور کار میں بیٹهے ہوئے شخص کا آئی کانٹیکٹ ہوا اور دوسرے ہی لمحے وہ کار سے اترا اور اسامہ کے گلے لگ گیا - ارے یار after a long time تم یہاں ایسے اچانک ؟؟؟ کیسا ہے اسامہ نے پر جوش انداز میں کہا ▪
YOU ARE READING
وہ اجنبی
General Fictionاسلام وعلیکم..! اس کہانی کو لکهنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ میری بات ان سب لڑکیوں تک پہنچے جو فیسبک پر دوستیاں توکرلیتی ہیں مگر اس کے انجام سے واقف نہیں ہوتی سوشل میڈیا پر موجود جتنے بهی لوگ ہیں سب ہی ٹهیک نہیں ہوتے مشکل سے % 30 یا اس سے بهی کم لوگ ہوتے...