﷽
پتہ نہیں زندگی نے آگے پاکیزہ کے لیے کیا سوچ کے رکھا ہے پتہ نہیں یہ اجنی شخص کس ارادے سے پاکیزہ کو ساتھ لے کر جا رہا اس کی زندگی میں کچھ بھی تو اسکے بس میں نہیں تھا اس شدید پریشانی کے عالم میں اگر وہ کچھ کر سکتی تھی تو وہ تھی اپنے رب رحیم سے رحم کی دعا تو بس اس نے اپنے رب سے دعا کرنا شروع کی اس کو اپنی زندگی میں جتنی سورتیں یاد تھیں جتنی دعاٸیں یاد تھیں سب کی سب آنکھ بند کر کے پڑھ ڈالی ۔
ہوش تو تب آیا جب اس شناسا انسان نے پیچھے مڑ کر اس کو ایک زور دار گھوری سے نوازا وہ پاکیزہ کو ایسے دیکھ رہا تھا جیسے وہ پاگل ہوگٸی ہےتب ہی اس کے دماغ نے کام کیا جو کافی دیر سے بند پڑا تھا کہ وہ پراٸمری کے بچوں کی طرح دعاٸیں اور سورتیں پڑھتے ہوۓ لگاتار ہل رہی تھی اور سامنے والی سیٹ سے ٹکرا رہی تھی اور یہ بھی کہ اس کے علاوہ بھی گاڑی میں موجود لوگ پاکیزہ کی ہی طرف متوجہ ہیں اور پاکیزہ کو شاید پاگل سمجھ رہے ہیں ۔صورتحال کے سمجھ آتے ہی وہ جلدی ہی اپنے اندر سمٹ کر گاڑی کی بیک ساٸیڈ سے چپک گٸی اور تب تک چپکی رہی جب تک ایک آدمی نے گاڑی کا دروازہ کھول کر پاکیزہ کو come out نہیں بولا پھر بھی اس نے اپنی نظریں زمین پر ہی گاڑھی رکھیں ۔
زمین پر نظریں گاڑھے رہنے کے باوجود بھی اسکو اتنا ضرور سمجھ آ یا کہ وہ جہاں موجود ہے یہ کوٸی ہاٸی کلاس جگہ ہے ورنہ اسکی سوتیلی ماں جہاں رہتی تھی وہ جگہ تو لوٸر مڈل کلاس لوگوں کی تھی وہ بھی ان لوگوں کے پیچھے پیچھے چلتی رہی اور ایک لفٹ میں گھس گٸی لفٹ میں ذرا رش کم ہونے کی وجہ سے تھوڑا سا رکا سانس بحال ہوا تو ارد گرد دیکھنے کی جرأت کی تو آس پاس دو باوردی باڈی گارڈ اور سامنے اپنے ایک انسان کی پیٹھ ملی اور اپنے پیچھےشاید لفٹ کی دیوار ہی تھی ابھی وہ یہاں تک پہنچی تھی کہ وہ آدمی فون پر بات کرتے کرتے مڑا اور پاکیزہ کو اتنی سخت نظروں سے دیکھا جیسے کوٸی استاد اپنے شاگرد کو کوٸی سخت ناپسندیدہ کام کرتے ہوۓ پکڑ لیتا ہے ۔
پاکیزہ نے جلدی جلدی اپنی نظریں واپس جھکالیں اور سوچ میں پڑ گٸی کہ اس نے کہیں دوبارہ ٹکر تو نہیں مار دی ؟وہ لوگ جہاں لفٹ سے نکل کر پہنچے وہ ایک کوری ڈور تھا جوکہ ان چند لوگوں کے علاوہ خالی ہی تھا اس شناسا آدمی نے اپنے کارڈ کے ذریعے سے ایک دروازہ کھولا اور پاکیزہ کو اندر آنے کا اشارہ کیا جبکہ باقی کی لوگ وہیں دروازے پر ہی رک گٸے۔
وہ لوگ انتہاٸ خوبصورت قسم کے اپارٹمنٹ میں پہنچے ۔
"martha"
رکتے ہی اس انسان کی آواز گونجی جس کے اندر رعب سختی اور حاکمیت واضح تھی جو اس کے مزاج کو واضح کر رہی تھی پاکیزہ نے خاموشی میں ہی آفیت جانی ۔