قسط نمبر 1

7.7K 255 66
                                    

ایک بات کہوں

تم سے محبت تک
میری منزل ہے
اس منزل پر چلیں گے ساتھ
نہ غم ہوگا
نہ تکلیف ہوگی
صرف ہم تم
اور خوشیاں ہونگی
اور میں کہونگا
دعاوں کے قبول ہونے تک
تم سے محبت تک

.....................

"اسلام و علیکم"
اس نے ڈائننگ ٹیبل کی کرسی کھینچتے ہوئے سب کو سلام کیا۔
"وعلیکم سلام"
عمار انشال کو اس وقت دیکھ کر حیران تو ہوا مگر چپ ہو گیا البتہ زید اپنے آپ کو روک نہیں پایا۔
اس وقت ڈائننگ ٹیبل پر صرف عمار اور زید ہی موجود تھے۔

انشال کی نظر زید پر پڑی جو مصنوعی حیرانگی سے کبھی انشال کو دیکھتا کبھی اپنی کلائی پر بندھی گھڑی کو۔۔۔

"زید تم نے کیا نئی گھڑی خریدی ہے؟" انشال سمجھ تو گئی تھی لیکن پوچھنا اپنا فرض سمجھا۔

"نہیں میں یہ کنفرم کرنا چاہ رہا تھا کہ یہ تم ہو یا تمہارا بھوت ہے یا میں آج کالج سے لیٹ ہو گیا ہوں"
زید نے تو معصومیت کے سارے ریکارڈ ہی توڑے تھے۔

"ایسی کوئی بات نہیں ۔۔۔ میں ایک پڑھی لکھی لڑکی ہوں اور یونیورسٹی بھی جاتی ہوں اور وقت کی پابندی بھی کرتی ہوں" جب انشال سے کوئی جواب نہیں بنا تو ہمیشہ کی طرح زید پر چڑھائی کر دی۔

"رہنے دو نشا آپی آپ اور وقت کی پابندی ۔۔۔ جیسے چاند اور سورج"

"جس میں سے سورج نشا ہے ہر وقت سورج کی طرح مجھ سے جلتی رہتی ہے" اور یہ آواز تھی حمزہ کی جس نے ڈائننگ ہال میں داخل ہوتے ہوئے صرف زید کی آواز سنی تھی اور ڈائننگ ٹیبل کی کرسی کھینچ کر بیٹھتے ساتھ ہی انشال کو کھا جانے والی نظروں سے گھورا۔

"تم سے جلتی ہے میری جوتی اور ایسے کیا گھور رہے ہو یہ میرا ناشتہ۔۔۔۔"
انشال کی آدھی بات منہ میں ہی رہ گئی کیونکہ حمزہ نے اس کے ناشتے پر قبضہ کر لیا تھا۔

"عمار بھائی آج میں نے بھی یونی جانا ہے اس کو بولیں میں اس کا گاڑی میں انتظارکر رہی ہوں"
انشال حمزہ کو غصے سے گھور کر احتجاج کے طور پر باہر چلی گئی۔

"بھوک پنے کی بھی حد ہوتی ہے حمزہ کیوں اتنا تنگ کرتے ہو نشا کو" عمار نے ہمیشہ کی طرح حمزہ کو جھڑکا لیکن وہ بھی اپنے نام کا ایک ہی ڈھیٹ تھا سنی ان سنی کر گیا۔

......................

I used to believe
We were burnin' on the edge of somethin' beautiful
Somethin' beautiful
Selling a dream
Smoke and mirrors keeps us waitin' on a miracle
On a miracle

Say, go through the darkest of days
Heaven's a heartbreak away
Never let u go, never let me down
Oh, it's been a hell of a ride
Driving the edge of a knife
Never let u go, never let me down

Justin Bieber

کی پر جوش آواز گاڑی میں گونج رہی تھی۔
لیکن اس کا پورا دیہان ڈرائیونگ پر اور منہ پھلا کر بیٹھی انشال پر تھا جو ہر چیز سے لاتعلقی کا ظاہر کرتے ہوئے باہر کی دنیا میں مگن تھی۔

حمزہ کو اندازہ تھا کہ وہ شدید غصے میں ہے۔

کیونکہ آج اس نے حمزہ کو انگلش گانے سننے پہ ٹوکا بھی نہیں تھا۔

"کسی نے تمہیں بتایا نہیں کہ تم غصے میں. . . "
حمزہ نے جان بوجھ کر جملہ ادھورا چھوڑ دیا۔
وہ جو آج کچھ نہ بولنے کی قسم کھا کہ بیٹھی تھی اپنی تعریف کا موقع کیسے جانے دیتی۔
"ہاں مجھے پتا ہے کہ میں غصے میں اور بھی زیادہ حسین لگتی ہوں" انشال نے فرضی کالر جھاڑتے ہوئے گردن اکڑا کر کہا۔

"اوہو .. لوگوں نے تو بڑی خوش فہمیاں پال رکھی ہیں ... میں تو یہ کہ رہا تھا کہ تم غصے میں پوری لال ٹماٹر لگتی ہو"

حمزہ نے نظریں بیک ویو مرر میں انشال پر رکھ کر نفی میں سر ہلاتے ہوئے کہا گویا انشال کی عقل پر ماتم کیا۔

"میرے ساتھ زیادہ فلرٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے" انشال نے تپ کر کہا۔

"ہاہاہا تم سے فلرٹ کرتی ہے میری جوتی" حمزہ نے اسی کی بات اسی کو اسی کے انداز میں لوٹائی تھی ۔۔۔ لوٹائی کیا تھی انشال کو لگا اس کے منہ پر ماری تھی۔
جس پر انشال نے اسے کھا جانے والی نظروں سے نوازا جانتی تھی حمزہ کی زبان کی کوئی بریک نہیں۔

باقی کا راستہ حمزہ نے تو گانے کو انجوائے کرتے ہوئے گزارا جبکہ انشال نے اس گھڑی کو کوستے ہوئے گزارا جب اس نے حمزہ کے ساتھ جانے کا سوچا۔

.....................

Here is 1st episode ✨

👉 .. Vote if u like ❤❤
👉 .. Comment down and share your reviews 💫💫

تم سے محبت تک (Completed) Where stories live. Discover now