So here is a first episode for my second short Novel ....
------------********---------
راہ راست
از قلم یشعرہ انصاری-----------*******-----------
باہر برف باری اب بھی جاری تھی اور ٹھنڈ میں مزید اضافہ ہو گیا تھا۔۔۔۔
ایسے میں اندر دیکھو تو وہ بیڈ پر تکیے میں منہ دیئے لیٹی تھی اور برابر میں عالیہ بیگم بیٹھی اس کے بالوں میں اپنی انگلیاں چلا رہی تھیں۔۔۔
اسے معلوم تھا کہ اس کے پاپا اپنا فیصلہ کبھی نہیں بدلیں گے لیکن اس کے باوجود بھی وہ ان سے قطع تعلق کر کے بیٹھی تھی کہ شاید وہ اپنا فیصلہ بدل لیں لیکن بظاہر تو اب تک حالات جوں کے توں ہی تھے ۔۔۔۔اگر اس کے پاپا نے اپنا فیصلہ بدلنہ ہوتا تو ان تین دنوں میں بدل چکے ہوتے وہ اپنی سوچوں میں اتنی محو تھی کہ اسے اپنے نام کی پکار تک سنائی نہیں دی۔۔۔۔
حیا میری جان جواب تو دو تکیہ اس کے منہ پر سے ہٹا کر عالیہ بیگم نے اسے ایک بار پھر مخاطب کیا۔۔۔
لیکن پھر بھی وہ رونی صورت بنا کر چت لیٹی رہی۔۔۔۔
آخر تم مجھے بتاؤ گی کہ کیوں رونا لگا رکھا ہے تم نے پچھلے تین دن سے۔۔۔۔
ماما میں پاکستان نہیں جاونگی بس بات ختم وہ بیٹھ سے ٹیک لگاکر مصنوعی ناراضگی سے بولی ۔۔۔
حیا میں تمہیں کتنی بار سمجھاؤں بیٹا آخر تم کیوں اتنی ضد کر رہی ہو؟؟
اپنے پاپا سے بھی بات نہیں کر رہیں --- اور اگر تم صرف اسی لیے اپنے پاپا سے بات نہیں کر رہی کے ہم لوگ تمہیں یہاں اکیلا چھوڑ کر پاکستان چلے جائیں گے تو ایسا قطعی نہیں ہوگا۔۔۔۔
تم سے یہ بات چھپی ہوئی نہیں ہے....
تم یہ بات اچھی طرح جانتی ہو بیٹا تمہارے پاپا تمہارے بڑے پاپا سے کتنی محبت کرتے ہیں اور جب سے تمہارے بڑے پاپا کوہارٹ اٹیک ہوا ہے تمہارے پاپا ان کی طرف سے بہت پریشان رہنے لگے ہیں اسی وجہ سے انہوں نے ہمیشہ کے لئے پاکستان شفٹ ہونے کا فیصلہ کیا ہے
عالیہ بیگم نے ایک بار پھر وہی بات دہرائی جو پچھلے تین دن سے وہ اپنی لاڈلی بیٹی کو سمجھا رہی تھیں
لیکن ماما میں پاکستان نہیں جاؤنگی مجھے ایم-بی-اے کرنا ہے میں یہیں امریکہ میں رہوں گی بس۔۔.... وہ منہ بسور کر پھر سے وہی کہنے لگی جس پر اب عالیہ بیگم کو زرا غصہ آگیا۔۔۔
حیا ادھر دیکھو میری طرف انھوں نے اس کا چہرہ اپنے ہاتھوں کے پیالوں میں لے کر کہا ۔۔۔۔
پاکستان کوئی گاؤں نہیں ہے سمجھی تم... وہاں بھی بڑی بڑی یونیورسٹی ہیں تمہیں پڑھنے سے کوئی منع نہیں کر رہا لیکن تم پھر بھی بات کو سمجھ نہیں رہیں....
اور یہ بات مت بھولا کرو کہ پاکستان ہمارا ملک ہے ہماری زمین ہے ہم دنیا کے کسی بھی کونے میں رہ لیں لیکن کہلائیں گے ہم پاکستانی ہی۔۔۔۔ سمجھ آئی تمہارے انہوں نے ذرا مصنوعی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ۔۔۔۔
ВЫ ЧИТАЕТЕ
Rah-e-Rast (Completed)
Короткий рассказیہ ناول حقیقت پر مبنی ہے... اس ناول میں سارے منظر ہمارے معاشرے میں بآسانی دیکھنے کو ملتے ہیں... میں نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی ہے اس ناول کو اچھا لکھنے کی... اور جو بات میں اس ناول میں لڑکیوں کو سمجھانا چاہ رہی ہوں امید ہے یہ پڑھ کر سب کو سمجھ آ...