رات کے اس پہر اس کی اچانک آنکھ کھلی اور وہ ہڑبڑا کر اٹھی، اس نے اندھیرے میں ہاتھ ہلائے اور سائید ٹیبل پر رکھا لامپ کھولا۔ اس کا سانس پھول رہا تھا یقینا اس نے پھر کوئی برا خواب دیکھا تھا۔پانی کا گلاس ہاتھ میں لے کر اس نے ایک ہی سانس میں پانی پی لیا۔
آذان کی آواز اس کے کانوں میں سنائی دینے لگی۔بیڈ سے اتر کر اس نے چپل پہنی اور واش روم کی طرف چل دی۔
اس نے اپنا عکس آئینے میں دیکھا۔اس کے چہرے کا رنگ اڑا ہوا تھا، وہ خواب نہیں تھا جو اس نے دیکھا وہ دراصل ایک بھیانک حقیقت تھی جو چند سال پہلے اس کی زندگی میں رونما ہوئی۔اپنے ذہن سے سارے خیالات نکال کر اس نے وضو کیا اور باہر نکل آئی۔فجر کی نماز پڑھنے کے بعد وہ کمرے سے باہر نکل گئی۔سیڑھیوں سے نیچے اتری اور کونے والے کمرہ میں جا کے دستک دی۔
"آجاو"... اندر سے بہت دھیمی اور بوڑھی آواز آئی۔
"اسلام و علیکم دادا..!" اس نے بہت دھیمے لہجے میں کہا۔
"وعلیکم السلام..میرا بچہ۔۔ کیسی ہو؟؟"۔۔۔ دادا نے پوچھا۔
"الحمداللہ۔۔ آپ کیسے ہیں؟"جواب بھی آیا اور سوال بھی پوچھا گیا۔
"اللہ کا شکر ہے"۔۔ جواب آیا۔۔
دادا کرسی پر بیٹھے ہوئے تھے،وہ ان کے پاس آئی اور اس نے اپنا سر ان کی گود میں رکھ دیا۔دادا اس کے بالوں میں اپنی انگلیاں پیھر رہے تھے۔انہوں نے محسوس کیا کہ وہ اداس ہے۔دادا نے اس سے پوچھا "رواحہ کیوں اداس ہو میری جان؟"
اس نے اپنا سر اٹھا کر دادا کو دیکھا اور فورا بولی "نہیں دادا یہ آپ کا وہم ہوگا"
دادا نے ایک نظر اس کے چہرے کو دیکھا اور ہنس کر کہا "میرے بچے میں تمہیں اچھی طرح سے جانتا ہوں،تمہارے چہرے کے ہر تاثرات کو پہچانتا ہوں اور تمہیں کیا لگتا ہے کہ تمہارے چہرے کی یہ اداسی نہیں پہچان سکتا۔تو اگر تم یہ سوچتی ہو تو غلط سوچتی ہو،ہاں یہ الگ بات ہے کہ تم مجھے بتانا نہیں چاہتی۔"
رواحہ نے ان کو بغور دیکھا اور سوچا کہ دادا کو کیسے اس کے دل کا حال پتا چل جاتا ہے اور اگر وہ نہ ہوتے تو اس کا کیا ہوتا۔
رواحہ کی آنکھوں میں نمی آنے لگی جو دادا نے فورا دیکھ لی اور اس کی آنکھوں سے نکلتے آنسوؤں کو اپنی انگلی سے جذب کر لیا۔
دادا نے بڑی شفقت سے اس کے ماتھے پر بوسہ دیا اور کہا "میری جان کیا مجھے نہیں بتاؤ گی کہ کیوں روتی ہو؟اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرلو میری جان۔"
"دادا میری زندگی اتنی مشکل کیوں ہے؟"رواحہ نے شکوہ کیا۔
"رواحہ آپ کو کون سی بات ستا رہی ہے؟"
"دادا بابا میرے ساتھ ایسا کیسے کرسکتے تھے۔۔وہ تو مجھے اپنی جان کہتے تھے اور مجھے کبھی تکلیف نہیں دیتے تھے تو پھر وہ مجھے اتنی بڑی تکلیف میں کیوں چھوڑ کر چلے گئے۔۔کیا انہیں کوئی فکر نہیں تھی کہ ان کا فیصلہ میرے لیے کتنا اذیت ناک ہوگا۔۔میں کس تکلیف سے گزروں گی۔۔کیا یہ تھی بابا کی محبت؟"رواحہ نے اپنے دل کی بھڑاس نکالنا چاہی۔
"رواحہ اپ کے بابا آپ سے بہت محبت کرتے تھے لیکن حالات کے آگے مجبور تھے۔۔"دادا نے اسے سمجھایا۔
"حالات کے آگے مجبور۔۔ہاہا دادا کیا اس سے زیادہ اچھا بہانہ نہیں تھا ان کو ڈیفیند کرنے کے لیے؟"رواحہ نے طنزیہ ہنسی کے ساتھ کہا۔دادا نے کچھ نہیں بولا۔
"ان کو اپنی جان کا سودا کرنے کے لیے میں ہی ملی تھی لیکن کچھ فائدہ نہیں ہوا اور میری زندگی برباد کرکے چلے گئے۔۔"رواحہ نا چاہتے ہوئے بھی تلخ ہوگئی۔
رواحہ کچھ دیر ان کے پاس رہی اور پھر نیند کا بہانہ بنا کر اپنے کمرے میں آگئی جب کہ نیند اس کی آنکھوں سے کوسوں دور تھی۔رواحہ پلنگ پر آکے لیٹ گئی اور اپنی زندگی میں کچھ سال پہلے ہونے والے واقعے کو سوچنے اور پتا نہیں سوچتے سوچتے کب اس کی آنکھ لگ گئی۔
*****************
سائیڈ ٹیبل پر رکھا موبائل بار بار بج رہا تھا۔اس نے نمبر اور نام دیکھا اور کال اٹھا لی۔
"یار کہاں ہے تو؟ کب سے تجھے کال کر رہا ہوں۔"فون اٹھانے کے فورا بعد دوسری طرف سے آواز آئی۔
"سو رہا تھا یار اور اب تو نے میری نیند بھی خراب کردی۔اب بول کیوں فون کیا۔"اس نے سخت بیزاری کے عالم میں کہا۔
"اف،تو بھول گیا نہ کہ آج ہم سب نے باہر جانا ہے۔"
"کہاں باہر؟"اس نے حیرانی سے پوچھا۔۔
"مجھے پتا تھا کہ تو بھول جائے گا چل خیر تو تیار ہوجا ہم بس تیرے گھر پر آدھے گھنٹے میں پہنچتے ہیں پھر میں تجھے واپس سے بتاؤں گا۔"یہ کہہ کر دوسری طرف سے کال کاٹ دی گئی۔
وہ اٹھا اور ٹائم دیکھا تو 11 بج رہے تھے اور وہ واش روم کی طرف چل دیا۔
****************
آج اتوار کا دن تھا تو رواحہ دیر تک سو رہی تھی۔ویسے بھی اسے مان مشکل اتوار کے دن ہی سونے کو ملتا تھا۔لیکن آج بھی رواحہ کو دیر تک سونا نصیب نہ ہوا کیوں کہ نیچے سے چیزیں ٹوٹنے اور عورت کی چلانے کی آوازیں آنے لگی۔
"یااللہ! ایک تو اتوار کے دن بھی سکون سے سونے کو نہیں ملتا ہے اور اللہ جانے اب کیا ٹوٹا ہوگا اور کیا نیا کارنامہ سرانجام ہوا ہوگا۔"وہ غضے سے بڑبڑاتی ہوئی اپنے کمرے سے نکلی اور نیچے گئی۔
"اب کیا توڑ دیا نجمہ خالہ؟"اس نے نجمہ خالہ سے پوچھا۔
نجمہ خالہ ان کے گھر میں تب سے کام کررہی ہیں جب سے رواحہ پیدا ہوئی تھی۔
YOU ARE READING
IZHAR💖(✔)
Short Storyیہ کہانی ہے رشتوں کے احساس کی۔۔ یہ کہانی ہے نفرت سے محبت تک کے سفر کی۔۔ یہ کہانی ہے رواحہ اور ارسلان کی جو ایک ان چاہے رشتے میں بہت پہلے ہی باندھے جاچکے ہیں۔۔