Chapter 9

278 15 18
                                    

"ہیلو سویٹی۔۔۔"

رامین کسی ریسٹورانٹ میں بیٹھی جانےکتنی بارگھڑی اورداخلی دروازے پر نظر دوڑاچکی تھی۔۔۔
ایک انتہائی جدید وضع کا شخص اس کے مقابل، کرسی پر آبیٹھا۔۔۔
"ٹائم مل گیا آنے کا۔۔۔
نہیں آنا تھا ابھی بھی۔۔۔"
وہ انتہائی غصے سے بولی۔۔۔
"اوہووووووو۔۔۔۔
کافی غصے میں لگ رہی ہیں محترمہ
سوری میری جان۔۔۔
بس پندرہ منٹ ہی تو لیٹ ہوا ہوں۔۔۔"
"اوریہ پندرہ منٹ۔۔۔ مجھ پر کتنے بھاری پڑے
کوئی اندازہ ہے۔۔۔"

"کیوں کیا ہوا۔۔۔"
وہ جیسے لا علمی کا اظہار کر رہا تھا۔۔۔
"ہاں جیسے تمہیں تو پتہ ہی نہیں ہے۔۔۔ لوگ مجھے کیسے دیکھتے ہیں
کبھی کبھی تو مجھے لگتا ہے، میں ایلین ہوں۔۔۔
جسے گھورتے پھرتے ہیں سب"
اُس نے زوردار قہقہہ لگایا۔۔۔
"تم ہنس رہے ہو۔۔۔"
"ہاں تو اورکیا کروں۔۔۔"
وہ ابھی بھی ہنس رہا تھا۔۔۔

"ٹھیک ہے۔۔۔
"ہنسو تم۔۔۔ میں جا رہی ہوں۔۔۔"
وہ اُٹھنےلگی تھی کہ اُس شخص نے اُس کا ہاتھ پکڑ لیا۔۔۔
"بیٹھو۔۔۔
ارے بیٹھو تو سہی۔۔۔"
رامین بیٹھ گئی۔۔۔

"میری جان۔۔۔ اب تمہیں خدا نے اتنےحُسن سے جو نوازا ہے۔۔۔ تو لوگ دیدار تو کریں گے ناں۔۔۔"

رامین نے حیرت سے اس کی طرف دیکھا۔۔۔
"تمہیں بُرا نہیں لگتا مجھے کوئی دیکھے تو۔۔۔؟؟"

"نہیں۔۔۔
مجھے بُرا کیوں لگے گا پگلی۔۔۔
مجھے تو فخر ہوتا ہے کہ میری جان، بہت سے لوگوں کی جان ہے۔۔۔"

"کیا مطلب۔۔۔"
اُسے یہ بات خاصی ناگوار گزری تھی۔۔۔

"میرا مطلب ہے کہ۔۔۔ تم اتنی پیاری ہو کہ لوگ بیچارے دیکھ کر آہیں بھرتے ہیں۔۔۔ توکیا میں فخر بھی نہ کروں کہ باقی سب تو آہیں بھر سکتے ہیں۔۔۔ مجھے تو تم حاصل ہو ناں۔۔۔"

"اچھا بس بس۔۔۔ بٹرنگ( مکھن لگانا) بند کرو۔۔۔"
رامین کو اس کی باتیں عجیب لگیں۔۔۔ لیکن وہ نظرانداز کر گئی۔۔۔ وہ ہمیشہ ایسے ہی کرتی تھی۔۔۔

"اچھا تو کھاناکیا ہے؟؟
بتائو۔۔۔"

"کیاکھلائو گے؟؟"

"جو تم کھاناچاہو۔۔۔"

"تمہارا سر کھانا اچھا لگتا ہے مجھے تو۔۔۔"

"تو کھا لو۔۔۔"

اُن دونوں کی نظریں ایک دوسرے کے چہروں سے ہٹنے سے انکاری تھیں۔۔۔


٠٠٠٠٠°°°°°°٠٠٠٠٠٠٠٠°°°°°°٠٠٠٠٠

"مجھے ڈرے سہمے لوگ ہرگز پسند نہیں ہیں۔۔۔
آپ کو اگر میرے ساتھ کام کرنا ہے تومیرے مطابق کرناہوگا۔۔۔
نوشین اس کے عین سامنے کرسی پرسر جھکاۓ بیٹھی اپنےہاتھوں کو دیکھ رہی تھی۔۔۔ گھبراہٹ کے مارے اس کی انگلیاں کچھ حرکت میں تھیں۔۔۔

حُسنِ مقدّر Where stories live. Discover now