ڈیڈ آپ نے بلایا مجھے۔ ایمی زبیر صاحب سے پوچھتی ہےہاں بیٹا ڈنر لگاؤ تم اپنی ماں اور اور بھائ کو بھی بلا لینا
جی بابا
وہ کھانا لگوا کر بابا کو بتا آتی اب سب ڈائننگ ٹیبل کے ارد گرد بیٹھتے ہیں
زبیر صاحب کے خاص مہمان اسفند اور شانزل بھی ساتھ ہوتے۔یہ میری بیٹی ایمان ہے ایم بی اے کی سٹوڈنٹ ہے باقی سب سے تو مل چکے تم زبیر ان دونوں سے ایمی کا تعارف کراتے
جبکہ ایمی اور اسف د ایک دوسرے کو دیکھ کر ششدر رہ جاتے پھر جلدی ہی خود کو قابو کر کے انجان بن جاتےمس ایمان آپ کا فرسٹ ایر ہے؟ کس کالج میں پڑھتی ہو؟ شانزل اس سے پوچھتا ہے جبکہ اسفند اسکو گھور کر رہ جاتا
جی ڈی یو میں..
نائس ہم دونوں بھی وہیں سے پڑھے ہیں
وہ بس مسکرا کر رہ جاتی۔
اسفند تو ٹاپر تھا آوچچچ
کیا ہوا بھائ ایمی گھبرا کر پوچھتی ہے جس پر اسفند مسکرا دیتا اور ہمارا شانزل اسفند کو گھور کر بولتا کچھ نہیں جس نے اس کے ہاتھ کو زور سے دبایا ہوتا ہے ۔
وہ کھانا اتنا اچھا ہے نہ کہ انگلی ہی کاٹ لی وہ بات بناتا ہے جس پر سب سر ہلا کر ہنس دیتے۔اسکی عادت ہے سب کو ہنسانے کی زبیر صاحب بولتے ہیں
کھانے کے دوران وہ بزنس کی باتیں کرتے جسکی وجہ سے راکی بیزار سا بیٹھا ہوتا ہے
اور ایمی انکی باتیں دھیان سے سنتی ہے۔کھانے کے بعد چاۓ کا دور چلتا ہے پھر وہ اپنے گھر آ جاتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تم ایمان کو پہلے سے جانتے ہو ؟
نہیں۔
اچھی کوشش تھی اب سچ بتاؤ شانزل مزے سے بولتا جبکہ اسفند گھور کر رہ جاتا۔
سچ بول رہا میں وہ اپنی بات پر زور دے کر بولتا ہے
لیکن میں نے دونوں کی آنکھوں میں شناسائی دیکھی تھی ویسے لڑکی اچھی لگی اوررر ۔۔۔۔۔
یار تو نہ اپنا ہاتھ قابو میں رکھ اور ڈراونگ پر دھیان دو میں بھری جوانی میں مرنا نہیں چاہتا
اب اگر بکواس کی نہ تو یہیں اتار دوں گا تجھے اسفی نے آخری وارننگ دی
ہنہ،!
اچھا سوری نہیں بول رہا کچھ پر مجھے ریا ٹھیک نہ لگی وہ پھر شروع ہو جاتا پر اسکا ہاتھ اپنی طرف دیکھ کر خاموش ہو جاتا
سب ٹھیک ہی بولتے تم بہت ہی بدتمیز ہو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایمی سچ بتاؤ یہ چڑیل پڑھتی بھی ہے یا۔۔۔
راحل بھائ میری دوست کو تنگ نہ کرو
YOU ARE READING
تو زندگی من ھستی۔۔۔۔۔۔ Complete
FanfictionHii guys Ye mera pahla novel hai ummed hai aapko pasand aayega