last episode part 1

1.5K 103 23
                                    

حنین اور موحد عائلہ اور ارسل اور ایک گاڑی میں ان کے ماما بابا گھر پہنچ گئے
دونوں دلہنوں کو ان کے رومز تک لے جایا گیا
اور کچھ دیر بعد دولہے صاحبان بھی اپنی دولہنوں کے پاس چلے گئے
نائلہ اور شجاع حیدر بہت تھکن کی وجہ سے جلد ہی سونے کے لیے چلے گئے
موحد جب کمرے میں آیا تو حنین کسی گہری سوچ میں ڈوبی ہوئی تھی
حنی - موحد نے اسے پکارا
موحد میری بات سنو میرے پاس بہت اچھا پلان ہے میں نے المان کو مزہ چکھانے کا بہت اچھا پلان بنایا ہے - حنین بولی
حنین ہماری شادی ہوئی ہے نئی زندگی کی شروعات ہوئی ہے اور تمہیں المان کو مزہ چکھانے کے پلان بنانے کی پڑی ہے - موحد نے حیران ہوتے ہوئے کہا
تو شادی ہوئی ہے تو کیا ہوا میں اپنا بدلہ چھوڑ دوں !! اور تم سن لو تم یہ کام کروگے جو میں تمہیں دینے والی ہوں - حنین نے بیڈ پر گھٹنوں کے بل اٹھتے ہوئے کہا
اوکے اوکے ریلیکس - موحد نے ہاتھ کے اشارے سے اسے ریلیکس کرتے ہوئے کہا
اوکے ڈن - حنین خوش ہوتے ہوئے کہا
کیا قسمت ہے میری ! میری بیوی ہماری ویڈنگ نائٹ پر المان کو مزہ چکھانے کے پلانز بنا رہی ہے واہ !!! - موحد نے دل میں سوچا
------------------
ارسل جب اپنے روم میں آیا تو عائلہ روایتی دلہنوں کی طرح سر جھکائیں بیٹھی تھی اور ارسل کے آتے ہی اس نے نظریں اٹھائیں اور دوبارہ جھکالی
ارسل اور عائلہ کے درمیان منگنی سے پہلے دو تین بار بات ہوئی تھی لیکن منگنی کے بعد ایسا کچھ نہیں ہوا تھا اس لیے عائلہ ارسل کے سامنے بہت کنفیوژ ہورہی تھی
ارسل بیڈ تک آیا اور بیٹھ اپنی جیب ٹٹولنے لگا
اور آخر کار اسے مل گیا وہ جس چیز کو وہ ڈھونڈ رہا تھا
اس کے ہاتھ میں ایک جیولری باکس تھا
جس میں ایک بہت ہی خوبصورت بریسلٹ تھا
ارسل نے وہ بریسلٹ نکالا اور عائلہ کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیا اور اسے وہ پہنادیا
آج میں حق رکھتا ہوں کہ بغیر اجازت لیے تمہارا ہاتھ تھام سکوں - ارسل نے بریسلٹ پہنانے کے بعد کہا
میری زندگی کا سب سے بہترین حصہ ہو تم سب سے اولین ترجیح تم رہوگی انشاء اللہ تمہیں کبھی افسوس نہیں ہوگا کہ تم نے میرا انتخاب کیا - ارسل نے اسکا ہاتھ تھامیں رکھتے ہوئے کہا
جی - اس پوری گفتگو میں عائلہ بس اتنا ہی کہہ سکی
---------------

کہاں کھو گئے - حنین نے اسکی آنکھوں کے سامنے چٹکی بجاتے ہوئے کہا 
کچھ نہیں - موحد نے جلدی سے کہا وہ پاگل تو تھا نہیں کہ اسے بتاتا کہ وہ کیا سوچ رہا تھا
موحد نے مسکرا کر حنین کی طرف دیکھا
حنین you are the best thing ever happened to me - موحد بولا
واٹ !!!! - حنین نے چلاتے ہوئے کہا
کیا ہوا - موحد گھبرا گیا کہ آخر ایسا کیا کہہ دیا اس نے
کیا کہا تم نے ابھی دہراؤ ذرا - حنین نے جلدی سے کہا
You are the best thing ever happened to me -
موحد نے اپنے الفاظ دہرائے
ہائے اللہ جی !!!  کیا کہہ دیا تم نے موحد - حنین نے ایکسائیٹمنٹ سے کہا
مطلب - موحد کو کچھ سمجھ نہیں آیا
تم نے یہ سالار کا ڈائیلاگ کس سے سیکھا کس نے بتایا تمہیں - حنین نے پوچھا
سالار کون سالار ! کیسا ڈائیلاگ - موحد سمجھنے کی کوشش میں تھا
ارے بھئی امامہ کا سالار !! میرے ناولز کا شہزادہ ارے وہی جس کا میں نے تمہیں ایک بار بتایا بھی تھا - حنین نے خوشی خوشی بتایا
سالار کو اس کا بتانا بھی یاد آیا اور وہ شاک میں جاتے جاتے رہ گیا
موحد تم نے تو لیول ہی کراس کردیا اچھے ہونے کا - حنین نے کہا
یا اللہ اس ناول کے شوق نے تو میرا کام پہلے ہی کردیا مجھے تو حنین کو امپریس کرنے کی ضرورت ہی نہیں ! اتنی معصومیت کیوں ہوتی ہے لڑکیوں میں یا شاید صرف حنین ہی ایسی ہے سامنے سے شرارتی جھگڑالو لیکن اندر سے بلکل معصوم سادہ دل - موحد اپنے ساتھ ہی سوچے جارہا تھا اور آخر میں مسکرادیا
تم ہنس کیوں رہے ہو - حنین نے اس سے کہا
آج ایک چیز ضرور کہونگا تم واقعی وہ خوبصورت تحفہ ہو خدا کا جس کا شکر میں زندگی بھر ادا کرتا رہوں تو بھی کم ہے میں تمہیں خوش رکھنے کی پوری کوشش کرونگا اور اگر کبھی کوئی غلطی ہو جائے تو تمہارے ناراض ہونے سے پہلے تمہیں منالونگا انشاءاللہ -  موحد بولا
حنین نے نظریں جھکالی اس کے ہونٹوں پر ایک دلفریب مسکراہٹ نے جگہ لے لی وہ مسکراہٹ اس بات کی گواہی دے رہی تھی کہ محبت خدا کی مہربانی ہے خدا کی رحمت ہے اور رحمت پاکر سکون قلب مسکراہٹ کو دلکش کردیتی ہے
-----------
سعد تمہاری زندگی کو تم یہ رخ نہیں دینا چاہتے تھے میں جانتی ہوں اور وجہ یہ تھی نا کہ ضحی کو تکلیف نا ہو لیکن اب اگر تم ضحی کو تکلیف سے بچانا چاہتے ہو تو زندگی کے اس موڑ پر ضحی کی زندگی کو وہ رخ دو کہ وہ خوشیوں میں مصروف ہوجائے اس کے پاس کوئی اور کام کرنے کا سوچنے کا ٹائم ہی نا ہو - سعد بیٹھا تھا کہ اسکی امی کی باتیں اسکے کانوں میں گونجی اور وہ ہمت کرکے کمرے کی طرف بڑھ گیا
کیوں کہ اب بات ضحی کی خوشیوں پر منحصر تھی
سعد جب روم میں گیا اس نے بیڈ پر نظریں دوڑائیں تو ضحی اسے بیڈ پر نظر نا آئیں
اس نے ضحی کو ڈھونڈا تو وہ اسے الماری کے پاس نظر آگئی
اس کے ہاتھ میں ڈائری تھی وہی ڈائری جو سعد کے وقت وقت کا ساتھی رہی تھی
سعد نے ضحی کے پاس جاکر اس کے ہاتھ سے ڈائری لینی چاہی تو ضحی نے اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے روک دیا وہ آدھی ڈائری پڑھ چکی تھی
سعد ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ہے غم اور خوشی دونوں میں خوشی کا پتا ساتھ ساتھ چلے گا اور تمہارے غم کا ساتھی یہ ڈائری ہے تو مجھے اس پر حق ہے ! ہیں نا - ضحی نے سعد کا ہاتھ پکڑتے ہوئے کہا
سعد میاں بیوی کا رشتہ ہی ایسا ہوتا ہے آپ چاہ کر بھی کچھ نہیں چھپا سکتے کوئی بھی بات راز نہیں رکھ سکتے - ضحی سعد کی خاموشی پر بولی
اچھا چلو ایسا کرتے ہیں یہ ڈائری ہم پھر کبھی ڈسکس کریں گے - ضحی بولی
اس بات پر سعد نے نظر اٹھا کر ضحی کو دیکھا
ضحی مسکرادی اور اسے مسکراتا دیکھ کر سعد کے چہرے پر بھی مسکراہٹ آگئی
وہ دونوں بیڈ پر جاکر بیٹھ گئے
سعد تم آنٹی سے بہت محبت کرتے ہو نا - ضحی نے سعد سے کہا
ضحی چاہتی تھی کہ سعد کے اندر کا غبار باہر نکل آئے کیونکہ جب تک آپ شئیر نہیں کرتے وہ آپ کے اندر ایک لاوے کی صورت اختیار کرلیتا ہے
ضحی امی نے بیت تکلیفیں سہی ہے وہ بھی میری وجہ سے اور تعجب کی بات یہ ہے کہ دھوکہ ہوا بھی محبت میں - سعد نے توقع کے مطابق سوال اگنور کرکے بتانا شروع کیا
میرے باپ نے میری ماں کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا اور میری امی سہتی رہی اور جانتی ہو ضحی انعام میں انہیں کیا ملا ! طلاق - سعد بولتے بولتے آخر میں بے بس سا مسکرادیا
سعد آنٹی کی تکلیفوں کا مداوا کوئی نہیں کرسکتا لیکن ہم انہیں اگر خوشیوں میں ہی مصروف رکھے تو غم ان کے پاس ماضی میں گزرے بھی ہو تو یاد کرنے کا ٹائم ہی کہا ہوگا !! اور یہ کام ہمارا ہے !  ہیں نا - ضحی بولی
انشاء اللہ - سعد نے زیرلب کہا
شکریہ ضحی - سعد باتیں کرنے کے دوران اچانک بولا
ضحی مسکرائی
تم میری محبت ہو اور میں کوشش کرونگا کہ تمہیں کوئی دکھ نا دوں - سعد بولا
لیکن میں ڈرتا ہوں ضحی پتا نہیں کیوں لیکن مجھے ایک عجیب سا خوف محسوس ہوتا ہے جو مجھے مطمئن نہیں ہونے دیتا - سعد کا لہجہ بجھ سا گیا
ضحی نے اسکے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے حوصلہ دینے کی کوشش کی اسے سعد کا یہ ٹوٹا لہجہ تکلیف دے رہا تھا وہ  سعد سے محبت کرتی تھی یا نہیں وہ یہ نہیں جانتی تھی لیکن بس اسے یہ پتا تھا کہ سعد کی مسکراہٹ برقرار رہے اسے کوئی دکھ کوئی غم نا ملے
-----------------
جبرائیل اور زرمین کی زندگی کی نئی شروعات تھی
زرمین کو مطمئن دیکھ کر جبرائیل خوش تھا اور وہ جان چکا تھا کہ اس کی خوشی کی وجہ کیا ہے اسے زرمین نے اپنے بابا کے بارے میں بتایا تھا کیسے وہ زرمین سے بات کررہے تھے کتنے عرصے بعد وہ ان کے پاس آئے تھے
------------------
صبح ان سب نے ناشتے والی رسم کو کینسل کروا کر خود ہی باہر ناشتہ کرنے کا پلان بنایا کیونکہ چاروں گھر مصروفیت میں تھے تو ایسے میں ان سب دوستوں کو موقع مل گیا ساتھ  رہنے کا
دوست تو ویسے ہی ساتھ رہنے کے بہانے ڈھونڈھتے ہیں چاہے وہ وہ سارا دن ہی ساتھ کیوں نا ہو لیکن تھوڑی دیر بعد آپ ان سے کہیں دوست کے ساتھ کہی چلنا ہے یا فیملی کے ساتھ وہ کنفرم یہی آنسر دینگے کہ دوست کے ساتھ پلان بناتے ہیں
اسی طرح یہ سب بھی ساتھ ہی ناشتہ کرنے کے لیے گھر سے نکلے اور ساتھ ہی اپنے کنوارے دوستوں کو بھی بلایا
------------
وہ سب ریسٹورنٹ میں بیٹھے تھے کہ المان اور ارحم  بھی آگیا اوراس کے کچھ دیر بعد رامین بھی آگئی
یار میں تم شادی شدہ لوگوں کے بیچ میں کیا کررہا ہوں - المان نے باتوں باتوں میں کہا
جینا حرام - موحد نے سرگوشی کی جو کہ سرگوشی تو ہرگز نہیں تھی سب اسے سن چکے تھے
اچھا اچھا یہ تو میں بھول گیا تھا - المان سر پر ہاتھ مارتے ہوئے بولا
تم اپنا کام کیسے بھول سکتے ہو - ارسل بولا
تم تو نا بولو کچھ بھی تم نے میری امیدوں پر پانی پھر دیا مجھے لگا تھا ہم دونوں کنوارے ہونگے تو ان شادی شدہ لوگوں کا صحیح سے خیال رکھے گے لیکن ادھر تو تم بھی شادی شدہ ہوگئے اور میرے ساتھ ہے ارحم ہمارا بیبا بچہ - المان نے دہائی دی
اتنی دیر انکا ناشتہ بھی آگیا
لیکن چلو میں خود ہی کچھ کرلونگا لیکن پہلے پیٹ پوجا پھر کام دوجا - المان ناشتے کو دیکھتے ہوئے بولا
المان تم حلوہ لو پہلے تم مرچی والا کچھ نہیں کھا سکتے نا - حنین نے حلوہ سب سے پہلے اٹھایا تھا جو کہ ویٹر کو خود ہی دیا تھا اس نے  اور اب وہ المان سے کہہ رہی تھی
ہاں پہلے یہ لیتا ہوں - المان بولا
اور حلوہ کھانے لگا کہ اچانک اسے زبردست کھانسی لگی
کیونکہ حلوے میں چینی کا ذائقہ نہیں تھا بلکہ لال مرچ اور کوٹی ہوئی ہری مرچ مکس کرکے حلوے میں ملائی گئی تھی
اوہ کیا ہوا لگتا صحیح نہیں بنا میں نے صبح صبح بنائی تھی تمہارے لیے یہ یہاں کا نہیں ہے - حنین بولی
تو پہلے بتاتی نا کہ تم نے بنایا ہے میں یہ غلطی نا کرتا - المان بولا
اچھا چلو یہ جوس پیؤ - حنین بولی
یہ تم نے تو ... - المان نے پوچھنا چاہا
نہیں یہ یہیں کا ہے - حنین بولی
المان نے جوس پیا لیکن اس جوس جو منہ میں رکھنے کے لیے اسے بہت تردد کرنا پڑا تھا کیونکہ اس میں بھی وہی کچھ تھا جو کہ حلوے میں موجود تھا
کیا اس میں بھی مرچی تیز ہوگئی ہے کیا - حنین اس مسکرا کر بولی تھی
اور اسکی مسکراہٹ کتنی زہر ہے یہ بات کوئی المان سے پوچھتا
المان کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں تھا وہ جلدی سے واشروم گیا
باقی سب جو کہ المان اور حنین کو دیکھ رہے تھے کہ آخر ہو کیا رہا ہے سوالیہ نظریں اب بھی حنین پہ رکھے ہوئے تھے
دلہنوں صاحبوں تم لوگوں کا بدلہ پورا ہوا جو کچھ کل المان نے کیا تھا نا اسکا بس چھوٹا سا بدلہ تھا یہ
just for fun
حنین بولی
ناشتہ اسٹارٹ کرو اب ہوگیا میرا کام - حنین مسکرائی
تمہاری تو مجھے ضرورت ہی نہیں پڑی - حنین موحد کو جتانا نہیں بھولی
حنین بچ کہ رہنا اپنے ولیمے والے دن - المان نے حنین کو وارن کیا
Yeah sure -
حنین نے کہا
اب کرلو ناشتہ اس کے بعد عام سا ناشتہ ملے گا - رامین اس گفتگو میں پہلی دفعہ بولی اسکی آنکھیں مسکرا رہی تھی
آج اسے کچھ کرنا ہی نہیں پڑا تھا
شکریہ بتانے کے لیے - المان نے چڑتے ہوئے کہا
ناشتہ کرنے کے بعد رامین نے المان کی طرف دیکھتے ہوئے حنین سے کہا
بہت مزہ آیا - اسے واقعی بہت مزہ آیا تھا
حنین بہت بہت شکریہ - رامین بات حنین سے کررہی تھی لیکن اس کی نظریں المان پر تھی
----------------
ایک ہفتہ ہوچکا تھا ان کی شادی کو آج ان کا ولیمہ تھا شام میں

محبتوں کا دریا ✅Donde viven las historias. Descúbrelo ahora