Episode 2

1.3K 63 39
                                    

رخصتی کے تھوڑے عرصے بعد جب وہ چچا کے گھر عبیرہ سے ملنے آئ تو اسے دیکھ کر کچھ پل کو تو شفق کا دل ہی رُک گیا۔

اس کی آنکھوں کے گرد سیاہ ہلکوں نے ایسے بسیرا کر رکھا تھا جیسے سیاہ رات کے بادل، اُن آنکھوں کے تمام جگنو ماند پڑ چکے تھے اور ان میں لال ڈورے ابھر چکے تھے۔ ہونٹ سوکھ کر خزاں کے پتے لگ رہے تھے۔ اس کے چاند چہرے کی ساری چاندنی اندھیر ہو چکی تھی۔ رنگ پیلا زرد ہو گیا تھا جیسے کوئ پیلیا کا مریض ہو۔ جسے کبھی دیکھ کر لوگ نظر پھیرنا بھول جاتے تھے آج اس کا چہرہ پہچاننے کو نہیں آرہا تھا۔

شفق کو شک ہوا شاید وہ کوئ اور ہو جو عبیرہ سے کچھ مشابہت رکھتی ہے۔ لیکن یہاں اور کون ہو سکتا تھا؟ یہ عبیرہ کا کمرہ تھا یہاں کوئ نہیں آسکتا تھا۔

شفق اس کے پاس آکر بیٹھ گئ۔ عبیرہ نے اب بھی اس کی طرف نہیں دیکھا۔ جانے یہ لڑکی کہاں کھوئ رہتی تھی۔ شفق نے عبیرہ کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنی طرف متوجہ کرنا چاہا تو وہ اتنی زور سے چلّائ کے شفق خود بھی ڈر گئ۔

"اوو! شفق تم یہاں؟ کب آئ تم؟ پتا ہی نہیں چلا۔"

"کیسی ہو عبیرہ؟" شفق دکھی مسکراہٹ لیۓ پوچھنے لگی۔

"بالکل ٹھیک! تم کیسی ہو؟ مجھے تو لگا تھا بھول گئ ہو مجھے!"

"تمہیں کوئ بھول سکتا ہے؟"

"نہیں بھول سکتا کیا؟"

"تم جیسی انسان کو کبھی کوئ نہیں بھول سکتا عبیرہ۔"

"تو وہ مجھے کیوں بھول گیا پھر؟"

شفق نے محبت سے اُسے دیکھا۔ "کون بھول گیا؟"

"وہ اتنے دن سے مجھ سے ملنے نہیں آیا۔ آخری دفعہ تمہارے نکاح پر اس سے ملی تھی۔ ملنا تو دور اس نے بات تک کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ وہ کہتا تھا وہ مر سکتا ہے لیکن میرے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اس نے مجھے اپنا اتنا عادی کر دیا ہے کہ اس کے بغیر جینے کا تصور بھی جان کھینچتا ہے۔ مجھے وہ بہت اچھا لگتا ہے لیکن پتا نہیں وہ کہاں ہوتا ہے اب۔"

شفق کو سمجھ ہی نہیں آئ کے وہ آگے کیا کہے۔ وہ جانتی تھی عبیرہ کس کی بات کر رہی ہے۔ اسے عبیرہ کی طبعیت خاصی خراب لگ رہی تھی اور وہ وجہ بھی جانتی تھی۔ لیکن اب وہ عبیرہ کو کہاں سے وہ شخص لا کر دیتی۔

"اپنے جیجا جی سے نہیں ملو گی تم؟"

"نہیں۔"

شفق کچھ دیر یوں ہی خاموشی سے بیٹھی رہی عبیرہ کے کچھ بولنے کے انتظار میں۔ لیکن عبیرہ کی طرف سے مستقل خاموشی پا کر وہ خود ہی بول اُٹھی "عبیرہ؟"

"ہمم؟"

"کیا اب میں تمہاری بہن نہیں ہوں؟"

عبیرہ نے نظریں موڑ کر اسے دیکھا۔ وہ اس کی ذرا سی پریشانی پر کیسے پریشان ہو جاتی تھی۔ بچپن سے لے کر آج تک اس نے عبیرہ کی ہر غلطی اپنے سر لی تھی۔ کسی مصیبت کو عبیرہ تک پہنچنے سے پہلے شفق کا سامنا ہوتا تھا۔ اور وہ ساحر سے بھی خاصی مشابہت رکھتی تھی۔ عبیرہ کو اس پر بہت پیار آیا۔ وہ اسے اپنے ساتھ لگاتے ہوۓ بولی

Benaam udaasi | بے نام اُداسیWhere stories live. Discover now