Episode 1

3.1K 92 40
                                    

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

"عبیرہ!" وہ آواز پر پلٹی تو سامنے وہ کھڑا تھا۔ اس کی آنکھوں میں خوشگوار حیرت ابھری لیکن وہ خامشی سے اسے دیکھتی رہی۔

"بہت پیاری لگ رہی ہو۔"

چند منٹ کی خاموشی کے بعد وہ پھر سے بولا
"یوں پیلے جوڑے مت پہنا کرو۔ پہلے ہی چاند ہو، پیلے جوڑے پہن کر تو کوئ کمی ہی باقی نہیں رہ جاتی۔" وہ مسکراتا ہوا کہنے لگا۔

"تمہیں پتا ہے نا مجھے یہ بےکار رومانوی باتیں نہیں پسند۔ یہ بتاؤ کہاں تھے تم؟" اس نے تعریف کا کوئ اثر نہ لیتے ہوۓ کہا۔

"پتا ہے میں تمہیں ہمیشہ باقی سب سے مختلف کیوں کہتا ہوں؟"

"بات مت بدلو جو پوچھا ہے وہ بتاؤ۔"

"تم بے حد خوبصورت اور بالکل مکمل ہو۔ اتنی زیادہ کہ پوری دنیا کہ قلم صرف تمہاری تعریف لکھنے میں مصروف ہوں تب بھی کم پڑ جاۓ۔ لیکن پھر بھی تم خود کو ہمیشہ عام کہنے کی کوششوں میں مگن رہتی ہو۔ کبھی تم نے خود کو قابل تعریف سمجھا ہی نہیں۔"

عبیرہ پر پھر بھی کوئ اثر نا ہوا۔
"یعنی صاحبزادے نہیں بتاۓ گے اب کہ وہ کہاں تھے؟"

"ارے یہ کیا کہہ رہی ہیں؟ آپ حکم تو کریں۔ آپ کے لیۓ تو جان بھی حاضر ہے۔"

"تو دے دو جان پھر۔"

"دے تو دوں پر سب سے زیادہ تم ہی رؤگی۔ کبھی تو سوچتا ہوں تم میری موت کے صدمے سے پاگل ہو جاؤ گی۔"

"تمہیں پتا ہے نا مجھے ایسی تھرڈ کلاس باتیں نہیں پسند۔ صوبر بنو۔ جہان سے ہی کچھ سیکھ لو۔"

"جہان کی تمہارے منہ سے باتیں سن سن کہ ایسا لگتا ہے میں بھی اس کی محبت میں گرفتار ہوگیا ہوں۔ میری جان!!!"

اس کی بات سن کر وہ کھلکھلا کر ہنس دی۔ بات سے زیادہ انداز پر۔ اس نے کبھی اس انداز سے عبیرہ کو بھی نہیں پکارا تھا جیسے وہ جہان کو کہہ رہا تھا

"اچھا چلو گے اب یا یہیں رہنے کا ارادہ ہے؟"

"تم جاؤ۔"

"تم نہیں چلو گے؟"

"تم کہتی ہو تو چلا جاتا ہوں۔"

"ساحر!" وہ چڑچڑی ہوئ۔

"اچھا بابا تنگ کر رہا تھا۔ مجھے کچھ کام ہے تم جاؤ۔ خیال رکھنا۔"

"کیا کام؟"

"اب بال کی کھال مت اُدھیڑو۔"

"کوئ اپنی بہن کے نکاح کو بھی مِس کر سکتا ہے یوں؟"

"ہاں!"

"میرے نکاح پر یوں نا کرنا۔"

"تمہارا نکاح میرے بغیر کیسے ہوگا؟ پاگل لڑکی۔ جاؤ اب۔"

"خداحافظ" کہہ کر وہ مسکراتی ہوئ پلٹ گئ۔ اور کچھ نہیں تو کم از کم یہ شخص مسکراہٹیں بانٹنے کے فن میں ماہر تھا۔

Benaam udaasi | بے نام اُداسیDonde viven las historias. Descúbrelo ahora