Episode 3

1.2K 70 53
                                    

چار سال بعد:

"عبیرہ! اُٹھ جاؤ بیٹا۔" ماما جان زور و شور سے عبیرہ کو اُٹھا رہی تھیں۔

"اُٹھووو عبیرہ۔"

"عبیرہ بچے، اٹھ جاؤ نا۔"

"ماما میں جاگ رہی ہوں۔" عبیرہ کا نیند سے بھرپور آواز میں جواب آیا۔

"جاگنے کو نہیں اُٹھنے کو کہہ رہی ہوں بیٹا۔ آج جمعہ ہے۔ تم نے ساحر کی قبر پر نہیں جانا؟"

عبیرہ ایک جھٹکے سے اُٹھ بیٹھی۔

"ناشتا تیار ہے؟"

"ہاں فریش ہو کر آجاؤ تم۔"

"جی اچھا!"

عبیرہ فریش ہو کر نیچے پہنچی تو بابا جان بھی ڈائیننگ پر موجود تھے۔

اس نے جلدی سے ناشتا کِیا اور پھر بیگ اور گاڑی کی چابی اُٹھا کر چل دی۔

"اللہ حافظ اماں اباں"

"خیال سے جاؤ میری بچی۔ فی امان اللہ"

عبیرہ قبرستان پہنچی تو ٹھیک اسی قبر پر جا رکی جس پر وہ پچھلے چار سالوں میں ہزاروں دفعہ آچکی تھی۔ کبھی تو یوں بھی ہو جاتا تھا کہ وہ ایک ہی دن میں دو سے تین دفعہ قبرستان آتی۔

قبر پر ہاتھ پھیرتے ہوۓ اس کے دل میں لگی آگ مزید بھڑکنے لگی۔ چار سال گزر گۓ تھے اس بات کو پر پھر بھی اس کا دل اب تک اس آتش میں جل رہا تھا۔ چار سال بعد بھی یہ آگ بجھنے کو نہیں آرہی تھی۔

"یا خدایا!" اس نے سسکی بھری۔ پھر خود کو سنبھالتے ہوۓ کہنے لگی
"یہ دیکھو۔ آج میں سفید جوڑا پہن کر آئ ہوں۔ اُٹھو اور مجھے دیکھو اب۔ تمہیں یاد ہے تم کیا کہتے تھے؟ سفید جوڑے میں مَیں جنتوں کی حوروں سے بھی زیادہ دلکش لگتی ہوں تمہیں۔ تمہاری آواز سننے کو میری سماعت ترس گئ ہے۔ چار سال ساحر۔ چار سال!"

وہ آنسو روکنے کی کوشش کے بغیر بولے گئ۔ یہی تو وہ جگہ تھی جہاں وہ جی بھر کے روتی تھی۔

"کچھ بولو ساحر۔ کچھ ہی کہہ دو۔ کوئ تو جواب دو۔ تمہاری آواز میری سماعت کیلیۓ امرت تھی اور اب اس آواز کے بغیر ہر چیز زہر ہے۔ کچھ تو کہو۔"

الفاظ! ان میں بہت طاقت ہوتی ہے۔ غم کبھی ختم تو نہیں ہوتے مگر ہاں! الفاظ ان کی شدت کو کم کر دیتے ہیں۔ یہ غموں کو مٹا بھی دیتے ہیں اور بنا بھی دیتے ہیں۔ دلوں کو جوڑ بھی دیتے ہیں توڑ بھی دیتے ہیں۔ شاید اسی لیۓ ہماری تسکین کے لیۓ اللہ تعالی نے لفظوں کا مجموعہ ہمیں مصحف (قرآن) کی صورت میں عطا کیا ہے۔ ورنہ اگر وہ چاہتا تو وہ ہمارے دل کی تسکین کسی اور چیز میں رکھ دیتا مگر اس نے ہماری تسکین کے لیۓ الفاظ کا انتخاب کیا۔ یہ ذکرِ کریم ہم پر اُتارا اور فرمایا "تسکین تو میرے ذکر میں ہی ہے۔"

Benaam udaasi | بے نام اُداسیWhere stories live. Discover now